کاروں کی فروخت میں 8.1 فیصد اضافہ
کراچی: پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے مطابق ملک میں مالی سال 21-2020 کے پہلے 4 ماہ میں گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
پاما کے جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق کاروں کی فروخت میں 8.1 فیصد اضافہ، جیپس کی فروخت میں 93 فیصد، ایل سی ویز کی فروخت میں 39 فیصد، دو اور 3 پہیوں پر چلنے والی گاڑیوں کی فروخت میں 19 فیصد جبکہ ٹریکٹر کی فروخت میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اٹلس ہونڈا لمیٹڈ نے اکتوبر میں اب تک کی سب سے زیادہ ایک لاکھ 16 ہزار 24 گاڑیوں کو اسمبلڈ کیا جبکہ ایک لاکھ 16 ہزار گاڑیاں فروخت ہوئیں، انہوں نے اپریل 2018 میں گاڑیوں کی فروخت سے متعلق اپنے ہی ریکارڈ کو توڑ ڈالا، جس میں ایک لاکھ 15 ہزار 972 گاڑیوں کو اسمبلڈ اور ایک لاکھ 15 ہزار 161 گاڑیوں کو فروخت کیا گیا تھا۔
مالی سال 2021-2020 کے جولائی سے اکتوبر کے درمیان کار کے مجموعی 43 ہزار 863 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 40 ہزار 853 یونٹس فروخت ہوئے تھے۔
رواں مالی سال میں ہونڈا سوک اور سٹی گاڑیوں کے 8 ہزار 341 یونٹس کی فروخت سے 68 فیصد اضافہ، سوزوکی بولان کی فروخت میں 62 فیصد اضافہ ہوا جس میں 2 ہزار 438 یونٹس فروخت کیے گئے، سوزوکی ویگن آر کے 3 ہزار 658 یونٹس کی فروخت سے 36 فیصد جبکہ سوزوکی سوئفٹ کے 810 یونٹس کی فروخت سے اس کی فروخت میں 20 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گاڑیوں کی پیداوار میں کمی، فروخت میں اضافہ
پاما کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2021 کے پہلے چار ماہ میں سوزوکی آلٹو کی فروخت میں 38 فیصد کمی واقعے ہوئی اور یہ 10 ہزار 544 یونٹس تک رہی جبکہ ٹویوٹا کرولا کی فروخت میں 34 فیصد کمی کے ساتھ یہ 4 ہزار 928 یونٹس رہی اور کلٹس کی فروخت 15 فیصد کمی کے ساتھ 4 ہزار 79 یونٹس رہی۔
مزید یہ کہ ٹویوٹا کرولا کی جگہ ٹویوٹا یارس نے لے لی، نئے ماڈل کے 9 ہزار 67 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ انڈس موٹر کمپنی نے گاڑیوں کی قیمت میں دو مرتبہ اضافہ کیا۔
تاہم اکتوبر میں گاڑیوں کی فروخت ستمبر کے مقابلے میں ذراسی بڑھی جس کے مطابق ستمبر میں 11 ہزار 860 یونٹس فروخت کیے گئے تھے جبکہ اکتوبر میں ان کی تعداد بڑھ کر 11 ہزار 997 یونٹس ہوگئی تھی، اکتوبر 2019 میں گاڑیوں کے مجموعی 9 ہزار 566 یونٹس فروخت کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں: جولائی میں گاڑیوں کی فروخت 42 فیصد کم
رواں مالی سال میں جیپس، وینز اور ایس یو ویز کے مقابلے میں ٹویوٹا ہائی ایکس کی فروخت میں 90 فیصد اضافہ اور ٹویوٹا فورچیون کی فروخت میں 71 فیصد اضافہ ہوا، جس میں ٹویوٹا ہائی ایکس کے 2 ہزار 572 یونٹس جبکہ ٹویوٹا فورچیون کے 629 یونٹس فروخت ہوئے۔
ہونڈا بی آر- وی کے ایک ہزار 324 یونٹس کی فروخت ہوئی اور اس میں 51 فیصد اضافہ جبکہ سوزوکی راوی کے 2 ہزار 10 یونٹس کی فروخت سے اس میں 2 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
نئی آنے والی کاروں میں ہونڈائی ٹکسن کے 448 یونٹس اور پورٹر کے 333 یونٹس فروخت ہوئے۔
فارم ٹریکٹر میں فیاٹ کی فروخت میں 7 فیصد کمی آئی اور اس کے 4 ہزار 950 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ میسی فرگوسن کی فروخت میں 50 فیصد اضافہ ہوا اور اس کے 10 ہزار 232 یونٹس فروخت ہوئے جو زراعت کے شعبے کی بہتری کی نشاندہی کرتا ہے۔
دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی اگر بات کی جائے تو مالی سال کے جولائی سے اکتوبر کے چار ماہ کے دوران اٹلس ہونڈا لمیٹڈ نے مجموعی 4 لاکھ 3 ہزار 154 یونٹس اسمبلڈ کیے اور اس کے 4 لاکھ 4 ہزار 5 یونٹس فروخت ہوئے، اگر اس تعداد کو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں اسمبلڈ کی جانے والی اور فروخت کی جانے والی دو اور تین پہیوں والی گاڑیوں کی تعداد سے موازنہ کیا جائے تو اس کی فروخت میں 21 فیصد اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں گاڑیوں کی فروخت میں 43 فیصد کمی
اعداد وشمار میں مزید بتایا گیا کہ سوزوکی اور یاماہا کی فروخت میں بالترتیب 4 فیصد اور 22 فیصد کمی آئی جس میں سوزوکی کے 6 ہزار 628 اور یاماہا کے 6 ہزار 823 یونٹس فروخت ہوئے۔
رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ہونڈا کے بعد دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ موٹر سائیکل اسمبل کرنے والے یونائیٹڈ آٹوموٹر سائیکل کی فروخت میں 18 فیصد اضافہ ہوا اور اس کے ایک لاکھ 34 ہزار 120 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ روڈ پرنس بائیک کی فروخت میں 19 فیصد اضافہ ہوا اور اس کے 51 ہزار 99 یونٹس فروخت ہوئے۔
مزید یہ کہ مالی سال 2021 کے چار ماہ میں تین پہیوں والے چنگچی کی فروخت میں 106 فیصد کا بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا اور 6 ہزار 840 یونٹس فروخت ہوئے، یونائیٹڈ اور روڈ پرنس کے تین پہیوں والی گاڑیوں کی فروخت میں بالترتیب 2 ہزار 821 اور 4 ہزار 92 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں یونائیٹڈ اور روڈ پرنس کی تین پہیوں والی گاڑیوں کی فروخت میں بالترتیب 33 اور 66 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس کے ساتھ ہی سازگار کے تین پہیوں والی گاڑیوں کے 5 ہزار 224 یونٹس کی فروخت سے 49 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: گاڑیوں کی فروخت میں کمی کے باعث آٹو سیکٹر مشکلات کا شکار
جولائی سے اکتوبر کے درمیان ٹرک کے مجموعی ایک ہزار 104 یونٹس کی فروخت کے باعث 0.9 فیصد تک کم ہوئی جبکہ ہینو کی فروخت میں 63 فیصد کمی آئی اور اس کے 181 یونٹس فروخت ہوئے جبکہ ماسٹر اور سوزو کی فروخت بالترتیب 99 فیصد اور 21 فیصد بڑھی اور اس کے 295 اور 568 یونٹس فروخت ہوئے۔
مجموعی طور پر بسز کی فروخت میں 28 فیصد کمی نوٹ کی گئی جب کہ رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں سوزو اور ہینو کے یونٹس میں بھی بل ترتیب 62 فیصد اور 42 فیصد کمی دیکھی گئی ان کے بل ترتیب 27 اور 72 یونٹس فروخت ہوئے، جب کہ رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ماسٹر نے اپنی 87 یونٹس فروخت کیے اور اس کی فروخت میں 28 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔
مزید یہ کہ جولائی سے اب تک قیمتوں اور روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ کے باوجود نئی کار اور بائیک اور تین پہیوں کی گاڑیوں کے خریداروں کا رجحان حوصلہ افزا رہا ہے جس کی وجہ شرح سود میں 13.25 فیصد سے کم ہوکر 7 فیصد کی کمی کو بتایا جا رہا ہے۔