پاکستان

ملک بھر میں جشن ولادت رسول ﷺ عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا گیا

دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21،21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔

پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسلمان خاتم النبیین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا یوم ولادت مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا اور اس سلسلے میں جلسے جلوسوں اور محافل میلاد کا بھی اہتمام کیا گیا۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق عید میلاد النبی ﷺ کے سلسلے میں دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21،21 توپوں کی سلامی سے ہوا۔

نماز فجر کے بعد مساجد میں امت مسلمہ میں باہمی اتحاد و اتفاق اور ملک کی خوشحالی و ترقی کے لیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا 31 اکتوبر سے 'ہفتہ عشقِ رسول ﷺ' منانے کا اعلان

رحمت للعالمین ﷺ کی ولادت کی خوشی میں ملک کا قریہ قریہ، گلی گلی اور شہر شہر برقی قمقموں، سبز پرچموں اور جھنڈیوں سے سجایا گیا۔

نبی آخر الزمان ﷺ کی تعلیمات اور زندگی پوری انسانیت کے لیے سرچشمہ ہدایت ہیں، جنہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں خصوصی محافل میلاد، تقریبات اور کانفرنسز کا انعقاد کیا گیا۔

اس کے علاوہ وزارت مذہبی امور کی جانب سے عید میلاد النبیﷺ کے سلسلے میں عالمی رحمت اللعالمین کانفرنس کا اسلام آباد میں انعقاد کیا گیا۔

کانفرنس کے افتتاحی مرحلے کی صدارت صدر مملکت عارف علوی جبکہ اختتامی مرحلے کی سربراہی وزیراعظم عمران خان نے کی۔

مزید پڑھیں: ملک میں یوم ولادت رسولﷺ مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا

خیال رہے کہ وفاقی حکومت کے اعلان کے مطابق ملک بھر میں 31 اکتوبر سے 6 نومبر تک جشن ولادت مصطفیٰ ﷺ کے سلسلے میں ہفتہ عشق رسول ﷺ منایا جائے گا۔

عید میلادالنبی ﷺ کے موقع پر انتظامات

حال ہی میں ملک میں پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر عید میلاد النبیﷺ کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

علاوہ ازیں عالمی وبا کورونا وائرس کے دوبارہ سر اٹھانے کے پیش نظر تقریبات کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی گئیں۔

چنانچہ صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے حکومت سندھ نے صوبے میں ایک روز کے لیے 30 اکتوبر کو ڈبل سواری پر پابندی عائد کردی تھی تاہم صحافی، قانون نافذ کرنے والے اہلکار، بزرگ شہری، خواتین اور بچے پابندی سے مستثنیٰ تھے۔