پاکستان

موٹروے ریپ کیس: متاثرہ خاتون نے ملزم عابد کی شناخت کرلی

کیمپ جیل میں شناخت پریڈ کا عمل مکمل کرلیا گیا، عدالت کے حکم پر شناخت پریڈ کرائی گئی، پولیس
|

لاہور - سیالکوٹ موٹروے پر خاتون کے گینگ ریپ کیس میں متاثرہ خاتون نے مرکزی ملزم عابد ملہی کو شناخت کرلیا۔

پولیس نے بتایا کہ کیمپ جیل میں شناخت پریڈ کا عمل مکمل کرلیا گیا جس میں متاثرہ خاتون نے ملزم کی شناخت کرلی۔

مزید پڑھیں: موٹروے زیادتی کیس کا مرکزی ملزم عابد ملہی گرفتار

انہوں نے بتایا کہ ملزم کی گرفتاری کے بعد عدالت نے عابد کی شناخت پریڈ کا حکم دیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ اسی مقدمے میں نامزد ایک اور ملزم شفقت علی کی شناخت اس سے قبل کی جا چکی ہے۔

واضح رہے کہ موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو 12 اکتوبر کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ملزم عابد ملہی کی گرفتاری کئی ہفتوں کی کوششوں کے بعد عمل میں آئی تھی۔

گینگ ریپ کے واقعے کے ملزمان کی نشاندہی کے چند روز بعد وزیر اعلیٰ پنجاب کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران آئی جی پنجاب انعام غنی نے کیس کی تحقیقات میں پیشرفت سے متعلق بتاتے ہوئے کہا تھا 'عابد علی بہاولنگر کے علاقے فورٹ عباس کا رہائشی ہے، ملزم کے گھر پر چھاپے کے دوران عابد اور اس کی بیوی کھیتوں میں فرار ہوگئے، اس کی بچی ہمیں ملی ہے'۔

مزید پڑھیں: موٹروے ریپ کیس کا ایک ملزم گرفتار، اعتراف جرم کرلیا، وزیراعلیٰ پنجاب

چار رکنی گینگ کا سربراہ عابد پنجاب کے مختلف تھانوں میں درج 10 دیگر مقدمات میں بھی پولیس کو مطلوب تھا۔

اجتماعی زیادتی کا واقعہ

خیال رہے کہ 9 ستمبر کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب لاہور کے مضافات میں ملزمان فرانسیسی شہریت رکھنے والی خاتون کو گینگ ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد ان کا اے ٹی ایم کارڈ لے گئے تھے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب ایک خاتون اپنے بچوں کے ہمراہ گاڑی کا فیول ختم ہونے پر موٹروے پر کھڑی تھیں کہ 2 مسلح افراد وہاں آئے اور مبینہ طور پر خاتون اور ان کے بچوں کو مارا، جس کے بعد وہ انہیں قریبی کھیتوں میں لے گئے جہاں خاتون کا ریپ کیا گیا۔

اس واقعے کے بعد جائے وقوع پر پہنچنے والے خاتون کے رشتے دار نے اپنی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ بھی تھانہ گجرپورہ میں درج کروایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: موٹروے ریپ کیس: ملزم شفقت 14 روزہ ریمانڈ پر جیل منتقل

بعد ازاں جمعرات کو سامنے آنے والے شدید عوامی غم و غصے کے بعد حکومت جمعہ کو ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے کوششیں کرتی نظر آئی۔

تفتیش کاروں نے ان 2 مشتبہ افراد کے تعاقب میں اپنی مہارت کا استعمال کیا جو شاید اپنی انگلیوں کے نشان اور ڈی این اے اس وقت پیچھے چھوڑ گئے جب انہوں نے متاثرہ خاتون اور بچوں کو زبردستی کار سے نکالنے کے لیے کار کی کھڑکی توڑی۔

معاون خصوصی صحت نے ایک بار پھر لاک ڈاؤن کا خدشہ ظاہر کردیا

چائے پینے کا یہ فائدہ آپ کو ضرور پسند آئے گا

پی پی ایل کرپشن کیس: غیرملکی ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری