پاکستان

ملک میں کورونا کیسز میں 729 کا اضافہ، مزید 11 افراد جاں بحق

پاکستان میں مجموعی طور پر 3 لاکھ 21 ہزار 470 افراد وائرس سے متاثر، 3 لاکھ 5 ہزار 395 صحتیاب جبکہ 6 ہزار 616 انتقال کر چکے ہیں۔
|

پاکستان، دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں کورونا وائرس کی صورتحال خطے کے دیگر ممالک سے کافی بہتر ہے، تاہم گزشتہ کچھ روز سے ایک مرتبہ پھر کیسز کی تعداد بڑھی ہے اور موسم کی بدلتی صورتحال کے پیش نظر دوسری لہر کا بھی خدشہ ہے۔

ملک میں مجموعی طور پر 3 لاکھ 21 ہزار 470 افراد وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جس میں سے 3 لاکھ 5 ہزار 395 صحتیاب جبکہ 6 ہزار 616 انتقال کر چکے ہیں۔

پاکستان میں آج 15 اکتوبر کو مزید 729 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی اور 11 مریضوں کا انتقال ہوا جبکہ 315 مریض صحتیاب ہوگئے جس کے بعد فعال کیسز کی تعداد 9 ہزار 459 ہے۔

آج رپورٹ ہونے والے کیسز میں بلوچستان کے گزشتہ روز کے 22 کیسز بھی شامل ہیں، جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 15 ہزار 599 ہوگئی۔

یاد رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے ابتدائی 2 کیسز 26 فروری 2020 کو رپورٹ ہوئے تھے جس کے بعد سے اب تک وبا کی صورتحال میں خاصی بہتری آچکی ہے لیکن خطرہ ابھی ٹلا نہیں۔

اس عرصے کے دوران سب سے زیادہ تشویش ناک صورتحال جون کے مہینے میں دیکھنے میں آئی، اس ماہ کے دوران یومیہ رپورٹ ہونے والے کیسز کی تعداد 6 ہزار اور اموات 100 سے زائد تک جا پہنچی تھیں۔

بعد ازاں جولائی کے مہینے میں صورتحال بہتری کی جانب گامزن نظر آئی اور کیسز کم ہونا شروع ہوئے اور پھر اگست اس میں مزید بہتری رپورٹ ہوئی۔

گزشتہ ماہ میں کورونا وائرس کی صورتحال مزید بہتر ہونے کے بعد 6 ماہ سے زائد عرصے سے بند تعلیمی اداروں کو بھی کھول دیا گیا تھا تاہم ستمبر کے اواخر سے کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

آج 15 اکتوبر کو ملک میں مجموعی صورتحال کچھ اس طرح کی ہے۔

سندھ

وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے بیان میں کورونا کے 252 نئے کیسز کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 41 ہزار 249 ہوگئی۔

صوبے میں وائرس سے مزید 2 مریض جاں بحق بھی ہوئے جس کے بعد یہاں اموات کی تعداد بڑھ کر 2568 ہوگئی ہے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا کے 9 ہزار 657 ٹیسٹ کیے گئے۔

پنجاب

صوبہ پنجاب میں گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران وبا کے مزید 223 کیسز اور 7 اموات کی تصدیق کی گئی۔

ڈان ڈاٹ کام کو موصول اعداد و شمار کے مطابق اس اضافے کے بعد پنجاب میں کورونا متاثرین کی تعداد ایک لاکھ ایک ہزار 237 جبکہ اموات 2277 ہوگئی ہیں۔

پنجاب میں گزشتہ تین روز سے یومیہ 5 سے زائد مریض جاں بحق ہو رہے ہیں۔

اسلام آباد

کورونا وائرس کے حوالے سے سرکاری ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق دارالحکومت میں چوبیس گھنٹے کے دوران وبا کے 155 نئے کیسز اور 2 اموات کی تصدیق ہوئی۔

اس اضافے کے بعد اسلام آباد میں کورونا متاثرین کی تعداد 17 ہزار 681 اور جاں بحق افراد کی تعداد 191 ہوگئی ہے۔

آزاد کشمیر

آزاد جموں و کشمیر میں کورونا کے 60 نئے کیسز کا اضافہ ہوا جس کے بعد یہاں متاثرہ افراد کی تعداد 3 ہزار 258 ہوگئی۔

وادی میں جمعرات کو وائرس سے کوئی نئی موت واقع نہیں ہوئی، یوں اموات کی تعداد 80 پر برقرار ہے۔

گلگت بلتستان

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گلگت بلتستان میں وبا کے مزید 17 کیسز کی تصدیق ہوئی جس کے بعد یہاں متاثرین کی تعداد بڑھ کر 3 ہزار 982 ہوگئی۔

گلگت بلتستان میں بھی وائرس سے کوئی مریض جاں بحق نہیں ہوا اور اموات 90 پر برقرار ہیں۔

صحتیاب افراد

ملک میں صحتیاب افراد کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھا جارہا ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں 315 مریض شفایاب ہوگئے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مزید 315 مریضوں کے صحتیاب ہونے کے بعد مجموعی تعداد 3 لاکھ 5 ہزار 395 تک پہنچ گئی۔

مجموعی صورتحال

ملک میں عالمی وبا کے کیسز، اموات اور صحتیاب افراد کی تعداد میں اضافے کے بعد اگر مجموعی صورتحال پر نظر ڈالیں تو وہ کچھ اس طرح ہے:

مصدقہ کیسز: 321470

اموات: 6616

صحتیاب: 305395

فعال کیسز: 9459

ملک میں اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر صوبے سندھ اور پنجاب ہیں، صوبہ سندھ میں متاثرین کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 41 ہزار 249 ہے جبکہ پنجاب میں یہ تعداد ایک لاکھ ایک ہزار 237 تک پہنچ چکی ہے۔

صوبہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے 38 ہزار 464 افراد متاثر ہوچکے ہیں جبکہ صوبہ بلوچستان میں وبا میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد 15 ہزار 599 ہے۔

علاوہ ازیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 17 ہزار 681، گلگت بلتستان میں 3 ہزار 982 اور آزاد کشمیر میں 3 ہزار 258 افراد عالمی وبا کا شکار ہوچکے ہیں۔

ملک میں کورونا سے اموات کی تعداد:

سندھ: 2568

پنجاب: 2277

خیبرپختونخوا: 1264

بلوچستان: 146

اسلام آباد: 190

گلگت بلتستان: 90

آزاد کشمیر: 80

امید ہے مسلح افواج کو سیاسی تنازع میں شامل نہیں کیا جائے گا، احسن اقبال

کیا مصباح الحق نے نوشتۂ دیوار پڑھ لیا تھا؟

عالمی خلانوردوں نے پاکستانی بچوں کے جوابات دے دیے