سائنس و ٹیکنالوجی

یوٹیوب کا کووڈ 19 ویکسینز پر گمراہ کن ویڈیوز پر پابندی کا اعلان

یوٹیوب پر اس مواد پر پابندی عائد کی جائے گی جس میں عالمی ادارہ صحت یا مقامی طبی انتظامیہ کی سفارشات سے متضاد معلومات دی جائے گی۔

گوگل نے اعلان کیا ہے کہ یوٹیوب پر کووڈ 19 ویکسینز کے حوالے سے جھوٹی اور گمراہ کن تفصیلات ر مبنی ویڈیوز کو ہٹایا جائے گا۔

کمپنی کی جانب سے ہر اس مواد پر پابندی عائد کی جائے گی جس میں عالمی ادارہ صحت یا کسی ملک کی طبی انتظامیہ کی سفارشات سے متضاد معلومات دی جائے گی۔

کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ اس کی جانب سے ایسی ویڈیوز کو بھی ہٹانے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے جس کے تحت ایسی ویڈیوز کو پلیٹ فارم سے ڈیلیٹ کیا جائے گا جن میں کہا جائے گا ککہ کووڈ 19 ویکسین سے لوگوں کی ہلاکت ہوسکتی ہے، یا وہ بانجھ پن کا شکار ہوسکتے ہیں یا یہ ایک ایسا ذریعہ ہوگا جو حکومتوں کو لوگوں میں نگرانی کرنے والی چپ نصب کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

یہ نئی پالیسی یوٹیوب کی کورونا وائرس سے متعلق گمراہ کن تفصیلاات کی روک تھام کی کوششوں کا حصہ ہے۔

اس سے قبل فیس بک کی جانب سے بھی اسی طرح کے اقدام کا اعلان کرتے ہوئے منگل کو کہا تھا کہ وہ اینٹی ویکسین اشتہارات پر پابندی عائد کررہی ہے۔

یوٹیوب کی جانب سے پہلے ہی ایسی ویڈیوز کو پلیٹ فارم سے ہٹایا جارہا ہے جو کووڈ 19 کی موجودگی سے انکار پر مبنی ہیں۔

اپریل میں گوگل کی ویڈیو شیئرنگ سائٹ کی جانب سے ایسی ویڈیوز کے خلاف بھی کارروائی کی گئی تھی جس میں 5 جی کو کورونا وائرس کا باعث قرار دیا گیا تھا۔

یوٹیوب کے مطابق رواں سال فروری سے اب تک کورونا وائرس اور کووڈ 19 سے متعلق گمراہ کن یا خطرناک معلومات پر مبنی 2 لاکھ سے زائد ویڈیوز ڈیلیٹ کیا گیا ہے۔

یوٹیوب کی جانب سے کووڈ 19 کی ویکسینز سے متعلق مستند تفصیلات کو پھیلانے کے لیے بھی اضافی اقدامات کیے جارہے ہیں۔

تاہم بظاہر کمپنی کی جانب سے اینٹی ویکسین مواد کو مکمل طور پر پلیٹ فارم سے ہٹانے کا منصوبہ نہیں۔

کمپنی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ویکسین کے حوالے سے 'بڑے خدشات' کو بیان کرنے والی ویڈیوز کو نہیں ہٹایا جائے گا۔

تاہم کمپنی کو امید ہے کہ نئی پالیسی سے کووڈ 19 کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلاات کے پھیلاؤ کو نمایاں حد تک محدود کیا جاسکے گا۔

’کراچی کو ٹھیک کرنے کے لیے 1100 ارب کی نہیں، سنجیدگی کی ضرورت ہے‘

آب و ہوا میں تبدیلی سے ہر سال مزید موسمیاتی تباہی آئے گی، اقوام متحدہ

کورونا وائرس کے صحتیاب افراد میں اس سے دوبارہ متاثر ہونے کا امکان کتنا ہے؟