پاکستان

حکومت پنجاب نے اسموگ کو ’آفت‘ قرار دے دیا

ریلیف کمشنر پنجاب نے پنجاب نیشنل کلامیٹی ایکٹ 1958 کے سیکشن 3 کے تحت نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔
|

پنجاب کی صوبائی کابینہ نے آلودہ دھند (اسموگ) کو آفت قرار دینے کی منظوری دے دی۔

صوبائی کابینہ کی جانب سے 6 اکتوبر کو دی گئی منظوری کے بعد ریلیف کمشنر پنجاب نے پنجاب نیشنل کلامیٹی ایکٹ 1958 کے سیکشن 3 کے تحت نوٹی فکیشن جاری کر دیا۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ اسموگ کو آفت قرار دینے کا فیصلہ پورے صوبے میں نافذ العمل ہوگا۔

تمام صوبائی محکموں کو ارسال کیے گئے نوٹی فکیشن کی کاپی میں فوری طور پر اسموگ پر قابو پانے کے لیے اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’جب تک لوگ نہیں مریں گے، شاید تب تک ’اسموگ‘ کے خلاف بھی ایکشن نہ ہو‘

واضح رہے کہ اسموگ دھوئیں اور دھند کا امتزاج ہے جس سے عموماً زیادہ گنجان آباد صنعتی علاقوں میں واسطہ پڑتا ہے۔

اس طرح کی فضائی آلودگی نائٹروجن آکسائڈ، سلفر آکسائیڈ، اوزون، دھواں یا کم دکھائی دینے والی آلودگی مثلا کاربن مونوآکسائڈ، کلورو فلورو کاربن وغیرہ پر مشتمل ہوتی ہے۔

اسموگ بننے کی بڑی وجہ پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں سے گیسز کا اخراج، صنعتی پلانٹس اور سرگرمیاں، فصلیں جلانا یا انسانی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والی حرارت ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور میں اسموگ سے معمولات زندگی متاثر، سرکاری و نجی اسکولز بند

خیال رہے کہ پنجاب کے کئی اضلاع گزشتہ کئی سالوں سے موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی اسموگ کی لپیٹ میں آجاتے ہیں جو دسمبر تک شدت اختیار کر لیتی ہے اور اس کے باعث آنکھوں اور گلے میں انفکیشن کے ساتھ دیگر بیماریاں جنم لیتی ہیں۔

صوبائی حکومتوں کی جانب سے عوام کو اسموگ سے بچانے کے لیے اقدامات کیے جاتے ہیں لیکن اب تک اس پر پوری طرح قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔