پاکستان

پاکستان بھاری اکثریت سے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا دوبارہ رکن منتخب

پاکستان نے 193 اراکین میں سے 169 کے ووٹ حاصل کیے، اس رکنیت کی مدت 3 سال ہے جس کا آغاز یکم جنوری سے ہوگا، رپورٹ

اقوامِ متحدہ: پاکستان کو بھاری اکثریت کے ساتھ ایک بار پھر اقوامِ متحدہ (یو این) کی انسانی حقوق کونسل (ایچ آر سی) کا رکن منتخب کرلیا گیا اور 193 اراکین پر مشتمل جنرل اسمبلی میں پاکستان نے 169 ووٹ حاصل کیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کونسل کی 4 نشستوں کے لیے ایشیا پیسیفک خطے سے 5 امیدوار مد مقابل تھے جن میں سے پاکستان نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔

واضح رہے کہ پاکستان 2018 سے ایچ آر سی میں اپنی خدمات انجام دے رہا ہے جبکہ گزشتہ روز ہونے والے انتخاب میں پاکستان کو مزید 3 سال کے لیے رکن منتخب کرلیا گیا ہے، اس رکنیت کا آغاز یکم جنوری 2021 سے ہوگا۔

مزید یہ کہ 2006 میں انسانی حقوق کونسل کے قیام کے بعد سے پاکستان انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کی اس سب سے اہم تنظیم کا پانچویں مرتبہ رکن منتخب ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں دکاندار کا ماورائے عدالت قتل، پاکستان کا اظہار مذمت

اس حوالے سے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ عالمی برادری نے ایک بار پھر پاکستان پر اعتماد کا اظہار کیا اور انسانی حقوق کونسل میں اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے قومی اور عالمی انسانی حقوق کے ایجنڈے میں ہماری خدمات کو تسلیم کیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان بنیادی حقوق اور اور آزادیوں کی حمایت کے فروغ کے ساتھ ساتھ ان کی حفاظت کے لیے پر عزم ہے‘۔

دوسری جانب سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی کوششوں کو جاری رکھے گا اور غیر جانبداری، بات چیت، عالمگیریت اور تعاون جیسے انسانی حقوق کونسل کے اصولوں کے مطابق کام کرنے کو یقینی بنائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں نئے لیفٹیننٹ گورنر کی تعیناتی

پاکستانی مشن کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان کے عزم کے ساتھ ہم رواداری، احترام اور تعمیری مشغولیت کو فروغ دیں گے‘۔

یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کی جانے والی انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے ایچ آر سی ایک بہت اہم فورم رہا ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان اقوام متحدہ میں بھارتی قابض افواج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں کی جانے والے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مسلسل نشاندہی کر رہا ہے، مزید یہ کہ ان خلاف ورزیوں کا اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق اور انڈیپینڈنٹ اسپیشل پروسیجر مینڈیٹ ہولڈرز کی مختلف رپورٹس میں ذکر بھی موجود ہے۔

پاکستانی مشن کا مزید کہنا تھا کہ ’کونسل کے کاموں کے ساتھ ساتھ پاکستان کشمیریوں کی حالت زار سمیت دنیا میں جہاں بھی لوگوں پر ظلم ہورہا ہے ان کے لیے آواز اٹھائے گا اور متحرک رہے گا‘۔

مزید پڑھیں: جموں و کشمیر کی کہانی ایک کشمیری کی زبانی

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے اندر انسانی حقوق کونسل ایک بین الحکومتی تنظیم ہے جس کا صدر دفتر جنیوا میں ہے، یہ دنیا بھر میں انسانوں کے حقوق کے تحفظ اور انہیں فروغ دینے کے لیے ذمہ دار ہے، اس میں 47 ریاستیں شامل ہیں، جہاں انسانی حقوق کے موضوعات اور مقبوضہ کشمیر جیسے توجہ طلب مخصوص صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جاتا ہے۔


یہ خبر 14 اکتوبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

آئی ایم ایف: پاکستان میں بیروزگاری بڑھنے، شرح نمو ایک فیصد رہنے کی پیش گوئی

'مذاکرات سے متعلق بھارتی پیغام' پر پاکستان نے شرائط پیش کردیں

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال میں کورونا وائرس کی تصدیق