پاکستان

اپوزیشن نے ابو بچاؤ مہم کو انتشار پھیلاؤ مہم میں تبدیل کردیا، فواد چوہدری

اس تحریک کا آئین و قانون سے کوئی تعلق نہیں ہے، ان کا تمام تر زور اپنے آٹھ کیسز پر ہے، وفاقی وزیر

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک کی احتجاجی سیاست کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے اور ابو بچاؤ مہم کو انتشار پھیلاؤمہم میں تبدیل کردیا گیا ہے۔

سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ جب بھی ملک کی معیشت اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا شروع کرتی ہے پاکستان کے دشمن ایک ایجنڈے پر کام کرنا شروع کردیتے ہیں، وہ پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہوتا نہیں دیکھ سکتے لہٰذا کبھی اپوزیشن تحریک شروع کردیتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں نے تحریک کا جو شوشہ چھوڑا ہے اس کی کیا اخلاقی حیثیت ہے، ابو بچاؤ مہم کو انتشار پھیلاؤمہم میں تبدیل کردیا گیا، اس تحریک کا نہ سیاسی اور نہ اخلاقی جواز ہے، یہ اگلے انتخابات تک انتظار نہیں کرسکتے کیونکہ یہ جیلوں میں جارہے ہیں، احتساب کے عمل کو سبوتاژ کرنا اپوزیشن کی تحریک کا مقصد ہے لیکن احتساب کے عمل سے پیچھے ہٹ گئے تو ووٹر ہم سے سوال کرے گا۔

مزید پڑھیں: کورونا کی دوسہری لہر کا خدشہ: اپوزیشن اگلے سال تک تحریک ملتوی کردے، وفاقی وزیر

ان کا کہنا تھا کہ اس تحریک کا آئین و قانون سے کوئی تعلق نہیں ہے، ان کا تمام تر زور اپنے آٹھ کیسز پر ہے، نواز شریف اور ان کے بیٹے لندن میں ہیں، چاہتے ہیں کہ کارکن سڑکوں پر نکلیں، ہمیں آپ کو جیلوں میں رکھنے کا کوئی شوق نہیں بس ملک کا لوٹا ہوا پیسہ واپس کردیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو 3 ماہ کے لیے سرگرمیاں معطل کرنی چاہئیں، پاکستان میں اللہ کے فضل و کرم سے کورونا کا معاملہ نہیں بگڑا، این سی او سی نے اس کے لیے بڑی محنت کی لیکن اب ہم کہیں اپنی بیوقوفیوں سے اس کو دوبارہ مسلط نہ کر لیں۔

لیگی اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ استعفے دینا آسان نہیں، (ن) لیگ کے زیادہ سے زیادہ 18 سے 20 لوگ استعفی دیں گے، جبکہ استعفوں کی صورت میں خواجہ آصف بھی مسلم لیگ (ن) کا ساتھ نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی ہی وہ واحد ذریعہ جس سے ہم آگے جاسکتے ہیں، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور بائیو میڈیکل پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے، پنجاب کا وہ علاقہ جو ملک کو معاشی طور پر بہت فائدہ سے سکتا ہے وہ سیالکوٹ ہے، سیالکوٹ صنعت و تجارت کے ساتھ مل کر وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کام کر رہی ہے اور کوشش ہے کہ پورے سیالکوٹ ضلع کو خصوصی اقتصادی زون قرار دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ معیشت پر دباؤ ہونے اور مہنگائی کی وجہ اخراجات آمدن سے زیادہ ہونا ہے، جب آمدن بڑھائیں اور اخراجات کم کریں گے تو مہنگائی کم ہوگی اور صنعت و معیشت بھی ترقی کرے گی، ہمارا مسئلہ یہ رہا ہے کہ ہم نے پاکستان کو صرف درآمد کرنے والا ملک بنا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی عائد

وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں کورونا وائرس آنے تک ہم اپنا کچھ بھی نہیں بنا رہے تھے، لیکن چار ماہ ماسک سے لے کر وینٹی لیٹر تک ہر چیز ہم نے اپنی بنائی اور پاکستان آج کورونا سے حفاظت فراہم کرنے والے سامان کا بڑا برآمد کنندہ ہے۔

سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک پر پی ٹی اے کی پابندی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم کو آج مراسلہ لکھا ہے جس میں ان کی توجہ اس جانب دلائی ہے کہ اس طرح کے فیصلوں سے پاکستان میں ٹیکنالوجی کاروبار بلکل بیٹھ جائے گا، پہلے ہی ہم اس حوالے سے پیچھے ہیں اور اس طرح کے فیصلوں سے اتنا نیچے چلے جائیں گے کہ اٹھ ہی نہیں سکیں گے۔