اس پابندی کے بعد پاکستان میں سب سے زیادہ ایک کروڑ فالوورز رکھنے والی ٹک ٹاکر جنت مرزا نے ایپ پر عارضی پابندی سے اتفاق کیا لیکن مستقل پابندی کی مخالفت کی۔
اب ایک اور مقبول ٹک ٹاکر حریم شاہ نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس پابندی کی مخالفت کی ہے۔
انہوں نے کراچی پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ٹک ٹاک پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس طرح کے اقدام سے مسائل پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔
حریم شاہ نے کہا کہ کیا پاکستان میں ٹی وی ڈرامے پاکستانی ثقافت کو ترویج دے رہے ہیں، اگر ٹک ٹاک پر غیر اخلاقی مواد کو بنیاد بنا کر پابندی لگائی گئی ہے تو دیگر تمام شعبوں پر بھی ایسا کیا جانا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹک ٹاک پر غیر قانونی مواد کو اپ لوڈ کرنا ممکن نہیں کیونکہ اسے فوراً ہٹا دیا جاتا ہے۔
انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے ٹک ٹاک سے پابندی ہٹانے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ٹک ٹاک پر پابندی کے لیے بے حیائی کو جواز بنانا کوئی ٹھوس وجہ نہیں، اگر ایسا کرنا چاہتے ہیں تو کوئی ٹھوس وجہ بتائیں۔
ان کا دعویٰ تھا کہ ٹک ٹاک پاکستان میں بہت مقبول ہے جو ہر عمر کے افراد استعمال کرتے ہیں جبکہ صرف 5 فیصد لوگ اس پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں بھی ایسے ادارے اور سنسر بورڈ ہیں جو متحرک ہوکر پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والے افراد کے خلاف کارروائی کریں، اس کے لیے ٹک ٹاک پر پابندی ضروری نہیں کیونکہ اس سے لوگ دنیا بھر میں پاکستان کے ٹیلنٹ کو دکھاتے ہیں۔
اس موقع پر جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں ٹک ٹاک پر پابندی کے افواہوں پر بات کرتے ہوئے حریم شاہ نے اعتراف کیا تھا کہ مذکورہ ایپ پر کچھ نوجوان افراد نامناسب ویڈیوز بنا رہے ہیں، جس کی وجہ سے حکومت ایسا قدم اٹھانے جا رہی ہے۔