دنیا

سعودی عرب کا 4 اکتوبر سے عمرے کی ادائیگی مرحلہ وار بحال کرنے کا اعلان

یکم نومبر سے سعودی عرب میں مقیم افراد کے علاوہ بیرون ملک سے زائرین کو بھی عمرہ ادائیگی کے لیے آنے کی اجازت ہوگی، حکام

ریاض: کورونا وائرس کے باعث 7 ماہ کی پابندی کے بعد سعودی عرب نے احتیاطی تدابیر ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے 4 اکتوبر سے مرحلہ وار عازمین کے لیے عمرے کی ادائیگی کو بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق مملکت نے مارچ میں عمرہ معطل کردیا تھا اور مسلمانوں کی سالانہ عبادت حج کو بھی مختصر کردیا تھا جس میں لاکھوں عازمین شریک ہوتے ہیں۔

سعودی پریس ایجنسی کے شائع کردہ وزارت کے بیان کے مطابق پہلے مرحلے میں اصل گنجائش کا 30 فیصد یعنی سعودی عرب میں مقیم 6 ہزار شہریوں اور تارکین وطن کو 4 اکتوبر سے روزانہ عمرہ ادا کرنے کی اجازت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کا یکم جنوری سے سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

دوسرے مرحلے میں یکم ربیع الاول، 18 اکتوبر سے سعودی شہریوں اور تارکین وطن کو 75 فیصد گنجائش کے ساتھ عمرے کی ادائیگی، زیارت اور عبادت کی اجازت دے دی جائے گی جس میں 15 ہزار عازمین عمرہ کی ادائیگی جبکہ 40 ہزار نمازی شریک ہوسکیں گے جبکہ روضہ رسولﷺ پر حاضری کی گنجائش کو بھی تمام تر احتیاطی تدابیر کے ساتھ 75 فیصد تک بڑھا دیا جائے گا۔

تیسرے مرحلے میں یکم نومبر، 15 ربیع الاول سے سعودی عرب میں مقیم شہریوں اور تارکین وطن کے علاوہ مملکت کے باہر سے آنے والوں کو بھی عمرہ کی ادائیگی، زیارت اور عبادت کی اجازت ہوگی اور جب عمرہ کرنے والوں کی تعداد 20 ہزار اور نمازیوں کی تعداد 60 ہزار روزانہ کی 100 فیصد گنجائش تک بڑھا دی جائے گی۔

تاہم دیگر ممالک سے عازمین کی آمد مرحلہ وار ہوگی اور وزارت صحت ان ممالک سے عازمین کو آمد کی اجازت دینے کا فیصلہ کرے گی جہاں کورونا وائرس سے منسلک صحت کے خطرات نہ ہوں۔

مزید پڑھیں: مساجد میں نمازوں پر پابندی جلد ختم کرنے کے خواہاں ہیں، سعودی وزارت مذہبی امور

اس کے علاوہ چوتھے مرحلے میں کورونا وائرس کے تمام تر خطرات دور ہونے کی صورت میں مسجد الحرام میں عبادت، زیارت اور عمرہ کی ادائیگی کے افعال معمول کے مطابق 100 فیصد گنجائش کے لحاظ سے بحال ہوجائیں گے۔

عازمین، نمازیوں اور زائرین کی آمد ایک ایپلکیشن 'تطبیق اعتمرنا' کے ذریعے ریگولیٹ کی جائے گی جو سعودی وزارت حج و عمرہ متعارف کروائے گی تا کہ وزارت صحت کے منظور شدہ ہدایات پر عملدرآمد کروایا جاسکے۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ نے حرمین شریفین آنے والے تمام افراد کو احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت کی ہے جن میں فیس ماسکس پہننا، محفوظ فاصلہ رکھا اور براہ راست ایک دوسرے کے رابطے میں نہ آنا شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں؛ مسجد الـحرام میں مطاف کو عمرہ ادا نہ کرنے والے افراد کیلئے کھول دیا گیا

وزارت کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، مملکت کے اندر اور باہر سے عازمین کی کورونا وائرس کے خطرات سے حفاظت کرتے ہوئے محفوظ اور صحت مندانہ طریقے سے عمرہ ادائیگی کروانا چاہتا ہے۔

سعودی حکام کا کہنا تھا کہ عمرہ بحال کرنے کا فیصلہ ملک کے اندر اور بیرونِ ملک موجود مسلمانوں کی جانب سے مقدس مقامات کی زیارت اور عبادت کی ادائیگی کی خواہش پر کیا گیا۔

سعودی عرب میں اب تک کورونا وائرس کے 3 لاکھ 30 ہزار سے زائد کیسز اور ساڑھے 4 ہزار سے زائد اموات رپورٹ ہوچکی ہیں جو خلیجی ممالک میں سب سے زیادہ ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سعودی عرب نے جدید تاریخ کے سب سے محدود حج کا انعقاد کیا تھا جس میں صرف 10 ہزار عازمین کو شرکت کی اجازت دی گئی تھی۔

حج کے دوران بھی وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات پر عمل کروایا گیا تھا، سعودی حکام کے مطابق حج کے دوران کوئی کورونا وائرس کا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

پیپلز پارٹی کا بینظیر قتل کیس میں مشرف کے ٹرائل کا مطالبہ

ناروا سلوک اور جنسی ہراسانی پر معافی کے ساتھ ایلن ڈیجنرس شو کا نیا سیزن شروع

کراچی میں پانی کے باعث پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاؤ کا خطرہ