پاکستان

آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس: فواد حسن فواد اور اہلخانہ پر فرد جرم عائد

ملزمان کے وکیل نے عدالت سے بریت کی درخواستیں واپس لینے کی استدعا کی جسے منظور کر لیا گیا۔
|

لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد اور ان کے اہلخانہ پر آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں فرد جرم عائد کر دی۔

احتساب عدالت کے جج محمد اکمل خان کی عدالت میں فواد حسن فواد اور ان کے اہلحانہ کے خلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی، جہاں دوران سماعت سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد، ان کی اہلیہ اور بھائی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

ملزمان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی بریت کی درخواستیں عدالت میں زیر سماعت ہیں، جسے وہ واپس لینا چاہتے ہیں۔

عدالت نے ملزمان کی استدعا پر ان کی بریت کی درخواستیں واپس کردیں۔

عدالت نے مزید کارروائی کرتے ہوئے فواد حسن فواد، رباب حسن، وقار حسن اور انجم حسن پر فرد جرم عائد کردی اور ملزمان کے خلاف آئندہ سماعت پر گواہوں کو بیانات کے لیے طلب کرلیا۔

یہ بھی پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں فواد حسن فواد کی ضمانت منظور

واضح رہے کہ نیب لاہور نے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد اور ان کے اہلخانہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ریفرنس دائر کر رکھا ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ فواد حسن فواد نے 4 ارب 56 کروڑ سے زائد کے اثاثے غیر قانونی طور پر بنائے۔

فواد حسن فواد کو جولائی 2018 میں عام انتخابات سے قبل گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر اربوں روپے کے اثاثہ جات بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کے اگلے روز نیب نے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر الیکٹرانک ڈیوائسز اور اہم دستاویزات بھی تحویل میں لے لی تھی۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے 15 مارچ 2019 کو فواد حسن فواد کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے لیے حتمی منظوری دی گئی تھی جس کے بعد نیب نے لاہور کی احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا تھا۔

احتساب عدالت میں دائر ریفرنس میں نیب نے کہا تھا کہ فواد حسن فواد نے مبینہ طور پر ایک ارب 9 کروڑ روپے مالیت کے غیر قانونی اثاثے بنائے۔

نیب نے ریفرنس میں کہا تھا کہ ان کے مبینہ آمدن سے زائد اثاثہ جات میں راولپنڈی کے علاقے صدر میں 5 کینال رقبے کا کمرشل پلاٹ بھی شامل ہے جس کی موجودہ مالیت لگ بھگ 50 کروڑ روپے ہے۔

مزید پڑھیں: نیب کا فواد حسن فواد کے خلاف ایک اور ریفرنس

ریفرنس میں فواد حسن فواد پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ ان کے صدر میں واقع 3 ارب 85 کروڑ روپے مالیت کے 15 منزلہ کمرشل پلازے میں حصص بھی ثابت ہوئے ہیں۔

سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد پہلے ہی آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کے 14 ارب روپے کے مقدمے میں نیب ریفرنس کا سامنا کر رہے ہیں جس میں ان کے ساتھ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور دیگر شریک ملزم ہیں۔

نیب کے مطابق فواد حسن فواد نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے عمل درآمد سیکریٹری کے طور پر آشیانہ اقبال ہاؤسنگ منصوبے میں مبینہ طور پر اختیارات کا غلط استعمال کیا۔