سائنس و ٹیکنالوجی

جاپانی کمپنی کا پرواز کرنے والی کار کے کامیاب تجربے کا دعویٰ

ٹویوٹا کی معاونت سے چلنے والی کمپنی سے قبل امریکا اور جرمنی کی کمپنیاں بھی کاریں اڑانے کا تجربہ کر چکی ہیں۔

ویسے اب دنیا میں اُڑنے والی کاروں کا خیال نیا نہیں کیوں کہ گزشتہ چند سالوں سے کئی ٹیکنالوجی کمپنیاں ایسی گاڑیاں بنانے میں مصروف ہیں جو روڈ پر چلنے سمیت پرواز کرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہوں۔

گوگل اور اوبر سمیت جرمنی، فرانس، جاپان، امریکا، سوئٹزرلینڈ اور چین کی کئی کمپنیاں ایسی کاریں تیار کرنے میں مصروف ہیں جو نہ صرف اڑ سکیں گی بلکہ وہ ایندھن کے بجائے بجلی پر چلیں گی۔

ایسی ہی گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیوں میں جاپانی کمپنی اسکائے ڈرائیو انشورنس بھی ہے، جس نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی بنائی گئی چھوٹی پرواز کرنے والی کار کو اڑانے کا کامیاب تجربہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

امریکی اقتصادی جریدے فوربز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جاپان کار ساز کمپنی ٹویوٹا کی معاونت سے چلنے والی نئی کمپنی اسکائے ڈرائیو انشورنس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اڑنے والی کار کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

کمپنی نے پرواز کرنے والی کار کو اڑانے کی مختصر ویڈیو بھی جاری کی، جس میں ہیلی کاپٹر نما کار کو زمین سے 5 فٹ کی اونچائی تک کم رفتاری میں اڑتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کار کا ڈیزائن ہیلی کاپٹر جیسا ہی ہے اور اس میں صرف ایک ہی شخص کے بیٹھنے کی گنجائش ہے جب کہ کار فرنٹ پر ہیلی کاپٹر کی طرح چھوٹے 'پَر' بھی لگائے گئے ہیں۔

کمپنی کے مطابق ابتدائی تجربے میں کار کو ٹویوٹا کی تجرباتی فیلڈ میں 4 منٹ تک زمین سے تھوڑی سی اونچائی پر اڑایا گیا تاہم کمپنی آنے والے وقت میں اس کی اڑنے کی صلاحیت میں بہتری لاکر اسے مسلسل 30 منٹ تک اڑنے کے قابل بنائے گی۔

جاپانی کمپنی نے مذکورہ کار کو ایس ڈی تھری کا نام دیا ہے جو دکھنے میں اسٹار وارز فلم میں دکھائی گئی پرواز کرنے والی کاروں جیسی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا میں پہلی بار کار کی پرواز

کمپنی گزشتہ 8 سال سے ایسی کار بنانے میں مصروف تھی اور اب کمپنی نے کار کے ابتدائی کامیاب تجربے کے بعد امکان ظاہر کیا ہے کہ 2023 تک مذکورہ کار کو فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا یا پھر اسے کمرشل بنیادوں پر چلایا جا سکے گا۔

کمپنی کے مطابق کار کی اڑنے کی صلاحیت 30 منٹ تک بڑھانے اور اسے 30 فٹ کی اونچائی تک اڑانے کے قابل بنانے کے بعد اس کی آزمائشی اڑان کو بڑھایا جائے گا، جس کے بعد ہی کمپنی مذکورہ کار کو فروخت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرے گی۔

خیال رہے کہ جاپانی کمپنی کی جانب سے 2017 میں ایک جرمن کمپنی نے بھی کار کو اڑانے کا کامیاب تجربہ کیا تھا، تاہم تاحال اس گاڑی میں مزید کوئی بہتری نہیں آ سکی۔

اسی طرح جنوری 2019 میں امریکی ریاست ورجینیا میں بھی بوئنگ کمپنی کی بنائی گئی پروان کرنے وایل کار کو اڑانے کا کامیاب تجربہ کیا گیا تھا۔

حال ہی میں خبر سامنے آئی تھی کہ امریکی ایئرفورس نے بھی کار کو اڑانے کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔

رواں ماہ 26 اگست کو خبر سامنے آئی تھی کہ امریکی ایئر فورس نے اپنی ہی تیار کردہ کار کو اڑانے کا کامیاب ابتدائی تجربہ کیا اور خیال کیا جا رہا ہے کہ ایئرفورس کی مذکورہ کار کو بھی 2023 تک عام سواری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

دماغ کو کمپیوٹر سے جوڑنے کے دور کا آغاز

'بلیک پینتھر' کی موت کی خبر کا منفرد ریکارڈ

تیل سے آلودہ سمندری پانی سے اپنے بچے کو بچانے والی ڈولفن