پاکستان

پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیز نے بھارت کے سائبر حملے کا سراغ لگا لیا

بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیز نے حکومتی، فوجی افسران کے ذاتی موبائل اور تکنیکی آلات ہیک کرنے کی کوشش کی، آئی ایس پی آر
|

پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسیز نے بھارتی خفیہ اداروں کے بڑے سائبر حملے کا سراغ لگا کر اسے ناکام بنا دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیز نے پاکستان کے خلاف متعدد سائبر جرائم کا ارتکاب کرنے کی کوشش کی جس میں حکومتی، فوجی افسران کے ذاتی موبائل اور تکنیکی آلات کی ہیکنک شامل ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ دشمن انٹیلی جنس ایجنسیز کے متعدد اہداف کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاک آرمی نے ایسی سرگرمیوں کو ناکام بنانے کے لیے مزید ضروری اقدامات اٹھائے ہیں، جن میں سائبر سیکیورٹی کے معیاری طریقہ کار (ایس اوپیز) کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی بھی شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کے جوانوں نے بھارت کا 'دسواں جاسوس ڈرون' مار گرایا

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ تمام سرکاری محکموں اور اداروں کو غلطیوں کی نشاندہی اور سائبر سیکیورٹی کے اقدامات بڑھانے کے لیے ایڈوائزری جاری کردی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بھارت مسلسل روایتی اور جدید طریقوں سے پاکستان میں امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ہر بار اسے سبکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

26 جولائی کو پاک فوج کے جوانوں نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے سیکٹر پانڈو میں بھارت کا رواں برس دسواں جاسوس ڈرون مار گرایا تھا ۔

آئی ایس پی آر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'ایل او سی کے پانڈو سیکٹر میں پاک فوج کے جوانوں نے بھارت کا جاسوس کواڈ کاپٹر مار گرایا'۔

بیان میں کہا گیا کہ 'بھارتی کواڈ کاپٹر ایل او سی میں پاکستان کی حدود میں 200 میٹر اندر آیا تھا'۔

مزید پڑھیں: پاک فوج نے ایل او سی پر بھارت کا ایک اور جاسوس ڈرون مار گرایا

خیال رہے کہ عمران خان نے اگست 2018 میں وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد بھارت کے ساتھ دوطرفہ تعلقات استوار کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا لیکن بھارت کی جانب سے مثبت جواب نہیں دیا گیا تھا۔

اس دوران پاک-بھارت کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب 27 فروری 2019 کو پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر مگ 21 طیارے کو مار گرایا تھا۔

مگ 21 چلانے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بھی حراست میں لیا گیا تھا جسے بعد ازاں پاکستان نے جذبہ خیرسگالی کے تحت رہا کردیا تھا اور انہیں واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔