پاکستان

پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے سربراہ حکومتی ڈیجیٹل ونگ کے جنرل منیجر مقرر

ڈاکٹر ارسلان خالد نے ان رپورٹس کی تردید کی کہ تمام 6 افراد پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ونگ کے سابق اراکین ہیں۔

کراچی: ڈیجیٹل میڈیا ونگ کے لیے موصول ہونے والی 500 درخواستوں کا جائزہ لینے کے بعد حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سوشل میڈیا ٹیم کے سابق سربراہ عمران غزالی کو وزارت اطلاعات میں نو تشکیل شدہ شعبے کی سربراہی کے لیے تعینات کردیا۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے 3 اگست کو جارہ کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق عمران غزالی کو منییجمنٹ پے 2 (ایم پی 2) کی تنخواہ پر جنرل منیجر مقرر کیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ وزارت نے ڈیجیٹل کمیونکیشن آفیسرز کے لیے 5 مزید تعیناتیاں کی ہیں جس میں شہباز خان، عثمان بن ظہیر، نعیم احمد یٰسین اور سیدہ دھنک ہاشمی کو ایم پی 3 کے پے اسکیل پر تعینات کیا گیا، محمد مزمل کو ڈیجیٹل میڈیا کنسلٹنٹ کے طور پر ایم پی 3 اسکیل پر نوکری دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ڈیجیٹل ڈپلومیسی کیلئے میڈیا ونگ بنانے کا فیصلہ

وزارت اطلاعات و نشریات کے مطابق ڈیجیٹل میڈیا ونگ (ڈی ایم ڈبلیو) وزارت میں قائم کردہ نیا ونگ ہے جسے کابینہ نے گزشتہ برس منظور کیا تھا۔

کابینہ نے اس ونگ کی تشکیل کے لیے گزشتہ مالی سال میں 4 کروڑ 27 لاکھ 91 ہزار روپے کی ضمنی گرانٹ منظور کی تھی۔

تاہم اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے نوٹیفکیشن کے مطابق ان تمام افراد کو ایم پی اسکیل پر تنخواہ دی جائے گی اور سب سے اعلیٰ عہدے (ایم پی 2) کی بنیادی تنخواہ ڈیڑھ لاکھ سے 3 لاکھ ہونے کی توقع ہے دیگر کو 75 ہزار روپے ماہانہ ملیں گے۔

وزارت اطلاعات کے مطابق ڈیجیٹل میڈیا ونگ حکومت کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے لیے ڈیجیٹل مواد تیار کرے گا اور وفاقی حکومت کی تمام وزارتوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کی بھی تصدیق اور انہیں منظم کرے گا۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم کا رکن زیر حراست

23 مارچ کو اخبارات میں شائع ہونے والے اشتہار کے مطابق ڈیجیٹل میڈیا ونگ میں ایک جنرل منیجر، ایک ڈیجیٹل کنسلٹنٹ اور 5 ڈیجیٹل کمیونکیشن آفیسرز، 3 ویڈیو ایڈیٹرز، 2 ویڈیو گرافرز، ایک فوٹوگرافر، 4 گرافک ڈیزائنرز، 5 کانٹینٹ رائٹرز اور ڈیجیٹل فیڈ منیجر شامل ہو گا۔

وزارت کے مطابق دیگر امیدواروں کو بھی شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے اور ڈیجیٹل میڈیا ونگ میں بھرتیاں خصوصی سلیکشن بورڈ نے انٹرویوز کے بعد کیں اور منتخب افراد کی سمری 20 جولائی کو وزیراعظم نے منظور کی۔

وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد نے ان میڈیا رپورٹس کی تردید کی کہ تمام 6 افراد پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ونگ کے سابق اراکین ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’صرف عمران غزالی نے پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کے لیے 2016 تک کام کیا ان کے علاوہ کسی کا پی ٹی آئی سے تعلق نہیں‘۔

ڈیجیٹل میڈیا کے اراکین کون ہیں؟

ڈیجیٹل میڈیا ونگ اراکین کے پروفائلز کے مطابق اس کے سربراہ عمران غزالی کو ڈیجیٹل میڈیا انڈسٹری کا 14 سالہ تجربہ ہے اور انہوں نے پی ٹی آئی کی انتخابی مہم چلانے کے علاوہ الف اعلان اور ورلڈ بینک کے ساتھ بھی کام کیا۔

مزمل حسن جنہیں ڈیجیٹل میڈیا کنسلٹنٹ کے طور پر منتخب کیا گیا وہ یو ٹیوب پر ایک چینل لولز اسٹوڈیو کے بانی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا مہم کا مقصد صحافیوں کی تضحیک نہیں، آگاہی دینا تھا، پی ٹی آئی

اسی لولز اسٹوڈیو کے سی او او شہباز خان کو ڈیجیٹل کمیونکیشن افسر کا عہدہ دیا تھا،شہباز گزشتہ ایک دہائی سے سوشل میڈیا کانٹینٹ اسپیشلسٹ ہیں۔

دیگر افسران میں کانٹینٹ پروڈیوسر ثمان بن ظہیر شامل ہیں جو 2011 سے 2018 تک جیو انٹرٹینمنٹ کے لیے کام کرچکے ہیں۔

ان کے علاوہ ایک اور ڈیجیٹل کمیونکیشن افسر نعیم احمد کئی نیوز چینلز کے لیے کام کرچکے ہیں جن میں 24 نیوز، دنیا نیوز، جیو نیوز اور بول نیوز شامل ہے۔

چوتھی کمیونکیشن افسر دھنک ہاشمی سینٹر فار گلوبل اینڈ اسٹریٹجک اسٹڈیز میں ڈائریکٹر ریسرش اینڈ ڈیولپمنٹ رہ چکی ہیں۔

وزارت نے بتایا کہ انہی جنرل منیجر کے عہدے کے لیے 76 درخواستیں موصول ہوئی تھی جبکہ ڈیجیٹل میڈیا کنسلسٹنٹ کے لیے 67 درخواستیں آئی اس کے علاوہ ایم پی اسکیل 2 کے عہدے کے لہے 461 لوگوں سے درخواستیں دیں۔


یہ خبر 5 اگست 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔