پاکستان کا تجارت کیلئے ایران کے ساتھ سرحد کھولنے کا فیصلہ
حکومت نے ایران کے ساتھ سرحد کو ہفتے کے ساتوں روز تجارت کے لیے کھولنے کا فیصلہ کر لیا۔
وزارت داخلہ سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ حکام کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ تفتان بارڈر ہفتے کے ساتوں روز تجارت کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تاہم تجارتی سرگرمیوں کے دوران احتیاطی تدابیر اور ضابطہ کار کو یقینی بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا چمن میں پاک افغان سرحد کھولنے کا اعلان
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے 13مارچ کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملک میں کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر ایران اور افغانستان کے ساتھ بارڈر بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزارت داخلہ سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلے کی روشنی میں افغانستان اور ایران کے ساتھ پاکستان کا مغربی بارڈر 14 روز کے لیے بند کیا جارہا ہے۔
بعد ازاں 20 مارچ کو وزیراعظم عمران خان نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن ۔ سپین بولدک سرحد کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان سے ٹرکوں کو افغانستان جانے کی اجازت دے دی تھی۔
مزید پڑھیں: پاک-افغان سرحد پر کارگو ٹرکوں کی آمدورفت بحال کرنے کا فیصلہ
تاہم 28 مارچ کو حکومت نے ملک کی مشرقی اور مغربی سرحدیں کورونا وائرس کی وبا کے باعث مزید 2 ہفتے بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
پاکستان نے 4 اپریل کو وطن واپسی کے خواہش مند افغانستان کے شہریوں کو جانے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا اور ہزاروں افراد نے سرحد پار کی تھی۔
8 اپریل کو پاکستان نے افغان حکومت کی خصوصی درخواست اور انسانی بنیادوں پر طورخم اور چمن بارڈر پر کارگو ٹرکوں کی آمد و رفت ہفتے میں 3 روز بحال کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: چمن سرحد کے ذریعے 3 ہزار افغان شہریوں کی وطن واپسی
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ '10 اپریل 2020 سے ہفتے میں 3 دن پیر، بدھ اور جمعے کو طورخم اور چمن سرحد سے افغانستان جانے کی سہولت ہوگی'۔