پاکستان

وبا کے دوران عوام کے نمائندوں کو یکجہتی دکھانی چاہیئے، خواجہ آصف

رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی کے انتقال کی وجہ سے روایت کے مطابق اجلاس کے پہلے روز کوئی کارروائی نہیں ہوئی، رپورٹ

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وبا کے دوران عوام کے نمائندوں کو یکجہتی دکھانی چاہیئے۔

کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے آج بجٹ سے متعلق قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت کی۔

اس دوران سیکریٹریٹ کی جانب سے اسٹینڈر آپریٹنگ پروسیجرز(ایس او پیز) پر سخت عملدرآمد کو یقینی بنانے کی کوشش بھی کی گئی تاہم ارکان اسمبلی کی جانب سے سماجی دوری کا خیال نہیں رکھا گیا۔

قبل ازیں پاکستان کی سرکاری خبررساں ادارے 'اے پی پی' کی رپورٹ میں کہا گیا تھا رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی کے انتقال کی وجہ سے روایت کے مطابق اجلاس کے پہلے روز کوئی کارروائی نہیں ہوگی اور مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے دعائے مغفرت کے بعد اجلاس ملتوی کردیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: حکومت 11 مئی سے قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد کرنے پر رضامند

اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رکن خواجہ آصف نے کہا کہ منیر اورکزئی سے میرا قریبی تعلق تھا اور سابق فاٹاکے لیے انہوں نے اس کےلیے جدوجہد جاری رکھی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں منیر اورکزئی کی طبیعت ناساز ہوئی تھی اور وہ مرض سے شفایاب نہیں ہوسکی، میں اپنی جماعت کی جانب سے ان کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھا ہے جس میں 5 مسائل اٹھائے ہیں جس میں پی آئی اے کے مسافر طیارے کا حادثہ، ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال، آٹے اور چینی انکوائری کمیشن کی رپورٹ، ایئرپورٹس اور پی آئی اے کے ہوٹلز کی آوٹ سورسنگ یا نجکاری شامل ہیں۔

مسلم لیگ(ن) کے رہنما نے کہا کہ ہم نے تجویز دی ہے کہ اپوزیشن کے 6 ارکان کو بطور موورز تقریر کی اجازت دی جائے، اس کے بعد ہر مسئلے پر حکومت کا پالیسی بیان آئے۔

انہوں نے کہ پچھلے 2 سال میں ایک نئی روایت نے جنم لیا جس سے ہم قطعی طور پر اتفاق نہیں کرتے کہ اپوزیشن کا ایک رکن اظہار خیال کرتا ہے اور اس کے بعد حکومتی رکن جس سے ماحول کی تلخی میں اضافہ ہوتا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اجلاس میں مجوزہ طریقہ کار پر عمل کیا جائے اور ایوان کو پرانے طریقہ کار سے چلایا جائے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے زور دیا کہ اس بحران میں اس ایوان کو بدنظمی اور ہنگامے کا شکار نہ ہو اور ملک کے طول و عرض میں یہ پیغام جائے کہ اس وبا کے دوران ایوان عوام کی نمائندگی کررہا ہے او ر عوام کے نمائندوں کو یکجہتی بھی دکھانی چاہیے۔

وبا کو انتہائی سنجیدگی سے لینا چاہیے، راجا پرویز اشرف

ان کے بعد پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے رکن اسمبلی راجا پرویز اشرف نے کہا کہ جن تمام افراد کے لیے دعائے مغفرت کی گئی دعا ہے کہ اللہ ان سب کو جنت الفردوس میں جگہ عطا فرمائے، ان کے لواحقین کو صبر عطا فرمائے۔

راجا پرویز نے کہا کہ پی آئی اے کے طیارہ حادثے میں جاںبحق افراد کا پوری قوم کو دکھ ہے اور ایوان کی ایک مقتدر شخصیت منیر اورکزئی کی وفات ہم سب کو غمزدہ کرگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ منیر اورکزئی بہت سلجھے ہوئے اور بہت اچھے رکن پارلیمنٹ تھے اور2002 سے لے کر اور پھر ہماری حکومت کے دوران وہ اس وقت سابقہ فاٹا کے پارلیمانی گروہ کے قائد تھے۔

پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ میرے ان سے ذاتی تعلقات بھی تھے، میں انہیں سلجھا ہوا اور بہت اچھا پارلیمانی رکن پایا۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران منیر اورکزئی کی طبیعت خراب

راجا پرویز اشرف نے اجلاس کے دوران کہا کہ جس طرح ارکان اسمبلی چہل قدمی کررہے ہیں یہ سماجی فاصلے کی خلاف ورزی ہے ، یہ ایک تشویشناک واقعہ ہے، ہم ایک موذی مرض سے نبرد آزما ہیں تو ہمیں پوری ذمہ داری کے ساتھ نشستوں پر بیٹھنا چاہیے۔

جس پر اسپیکر اسمبلی نے سب اپنی نشستوں پر بیٹھیں، کسی نے بات کرنی ہے تو باہر جا کر کریں اور برائے مہربانی پروٹوکول کی پابندی کریں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہیں نے کہا کہ منیر خان اورکزئی ایک سچے پاکستانی تھے، انہوں نے اپنے ملک اور حلقے کے مسائل کو بہت اچھے سے اجاگر کیا، آج وہ ہم میں نہیں، میں اپنی جماعت کی جانب سے ان کے لواحقین اور جماعت سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ اجلاس غیر معمولی حالات میں بلایا جارہا ہے جس کا اسپیکر قومی اسمبلی بھی شکار ہوئے تھے اور اللہ کا شکر ہے کہ آپ صحتیاب ہو کر یہاں موجود ہیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نےکہا کہ اس اجلاس کو انتہائی دانشمندی سے چلانا چاہیے اور تمام مسائل پر بات کرنی چاہیے، میں خواجہ آصف کی بات سے اتفاق کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں جس طرح سماجی دوری کے خلاف ورزی کی جارہی ہے یہ انتہائی خطرناک ہے، اس وبا کو انتہائی سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

راجا پرویز اشرف نے کہا کہ تمام پارلیمان کو پاکستان میں ٹڈی دل کے مسئلے پر مثبت کردار ادا کرنا چاہیے۔

منیر اورکزئی کے انتقال سے جے یو آئی (ف)کا بہت بڑا نقصان ہوا، مولانا اسد

ان کے بعد جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رکن اسمبلی مولانا اسد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے لیے غم کا دن ہے، منیر خان اورکزئی جنہوں نے طویل عرصے تک اس پارلیمنٹ میں پاکستان، قبائل کے لیے خدمات پیش کیں۔

مولانا اسد نے کہا کہ پاکستان سمیت قبائلی علاقوں اور اسلام کے لیے منیر خان اورکزئی کی خدمات صدیوں تک یاد رکھی جائیں گی، ان کے انتقال سے جے یو آئی (ف)کا بہت بڑا نقصان ہوا۔

انہوں نے کہا ہم منیر خان اورکزئی کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کرتے ہیں اور دعا کرتے ہیں کہ اللہ ان کے لواحقین کو صبر عطا فرمائے، وہ بہت نفیس آدمی تھے اور میری بہت رہنمائی کے ساتھ مجھ پر شفقت کرتے ہیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کورونا اور طیارہ حادثے میں جاں بحق افراد کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

مولانا اسد نے کہا کہ پوری دنیا اس وبا کا شکار ہے میں دعا گو ہوں کہ اللہ ہمیں اور پوری دنیا کو اس وبا سے بچائے۔

اپوزیشن نے جو 5 نکات اٹھائے ان پر بات کے لیے تیار ہیں، بابر اعوان

وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم اللہ کی طرف سے آئے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میری، حکومتی نشستوں، وزیراعظم اور اس ایوان کی جانب سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ، منیر اورکزئی کی لغزشیں درگزر فرمائے، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور ان کے گھروالوں کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔

بابر اعوان نے کہا کہ منیر اورکزئی کے ساتھ کام کا تجربہ بہت طویل رہا، پاکستان اور اس کے استحکام پر ان کا ایمان غیر متزلزل یقین والا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ خواجہ آصف نے بہت اچھی بات کی کہ روایات سے پارلیمنٹ چلتی ہے اسے ہم کمیٹی دیکھیں گے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بابر اعوان نے کہا کہ دنیا کی ساری پارلیمنٹس کی سب سے بڑی روایت لابنگ ہے اور لابنگ کے دوران انتہائی مشکل وقت تھا کہ فاٹا کا کوئی رکن کھڑا ہو کر اس وقت کے حالات میں وہاں جن کا قبضہ تھا، ان کے خلاف بات کرے اور ووٹ دے، منیر خان اورکزئی نے ایسا کیا تھا جس پر میں پاکستان کی طرف سے انہیں خراج تحسین پیش کرنا چاہتا ہوں۔

بابر اعوان نے کہا کہ دنیا کے اندر پارلیمان جس طریقے سے چل رہے ہیں ہمیں اس طریقے سے پارلیمنٹ چلانے سے کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جس سماجی دوری کے ہم مناظر دکھا رہے ہیں تو ہم قوم کے 22 کروڑ افراد کو کیا طریقہ پیش کرنا چاہ رہے ہیں۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے اپوزیشن نے جو 5 نکات اٹھائے ہیں ہم ان پر بات کے لیے تیار ہیں۔

قوم کو طیارہ حادثہ کے حقائق سے آگاہ کیا جائے گا، وزیر ہوابازی

ان کے بعد وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ منیر اورکزئی، اورکزئی ایجنسی کی نمائندگی کرتے تھے لیکن وہ میرے حلقے میں عارضی طور پر رہائش پذیر بھی تھے، ان کے ساتھ میرا دہرا رشتہ تھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے منیر اورکزئی کو شفیق اور ثابت قدم پایا، مجھے بہت افسوس ہوا جب گزشتہ اجلاس میں ان کی طبیعت ناساز ہوئی تو وہ ڈسپنسری میں خود بیمار ہونے کے باوجود مجھے حوصلہ دے رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دعا ہے کہ اللہ ان کے لواحقین کو صبر عطا فرمائے اور ان کے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے، انہوں نے حال ہی میں انتقال کرنے والے ارکان اسمبلی کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا۔

غلام سرور خان نے کہا کہ22 مئی کو پی آئی اے طیارے کا افسوسناک حادثہ ہوا جس میں 97 افراد جاں بحق ہوئے ان کےلواحقین کے لیے صبر کی دعا کرتے ہیں، اور اس میں معجزانہ طور پر بچنے والے 2 افراد کی صحتیابی کی دعا بھی کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پارلیمانی تاریخ میں یہ بحث بھی زیر غور آنی چاہیے اور ایجنڈے میں بھی طیارہ حادثے پر بات شامل ہے، انہوں نے کہا کہ قوم کو حقائق سے لازمی آگاہ کیا جائے گا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آج کا سیشن مرحوم منیر اورکزئی کے نام کرتے ہوئے اجلاس کا ایجنڈا معطل کیا گیا، بعد ازاں انہوں نے ایوان زیریں کا اجلاس 8 جون، 2020 بروز پیر کی شام 4 بجے تک ملتوی کردیا۔

علاوہ ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے 12 جون کو مالی سال 21-2020 کا بجٹ پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

خیال رہے کہ ایم این اے منیر اورکزئی کے انتقال کی وجہ سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ارکان کی حاضری کم رہنے کا امکان ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے صحتیاب ہونیوالے جے یو آئی ایف کے رہنما منیر اورکزئی انتقال کر گئے

یاد رہے کہ 2 جون صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع کرم سے تعلق رکھنے والے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما منیر خان اورکزئی حرکت قلب بند ہوجانے سے انتقال کرگئے تھے۔

بعدازاں 15 مئی کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے دوران ان کی طبیعت بگڑ گئی تھی جس کے بعد انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا تھا۔

ان کے اہلِ خانہ نے بھی اس بات کی تصدیق کہ وہ کورونا وائرس سے صحتیاب ہوگئے تھے۔

منیر اورکزئی رکن قومی اسمبلی تھے اور سال 2018 کے انتخابات میں متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے ٹکٹ پر ضلع کرم میں قومی اسمبلی کی نشست این اے-45 پر کامیاب ہوئے تھے۔

منیر اورکزئی اپریل کے اواخر میں کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جس پر انہیں 24 اپریل کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں داخل کروایا گیا تھا جہاں سے صحتیاب ہونے کے بعد 7 مئی کو وہ ہسپتال سے ڈسچارج کردیے گئے تھے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ایک مرتبہ پھر اجلاس کی خلاف ورزی کی ہے اس سے قبل انہوں نے کورونا وائرس سے متعلق پالیسی پر تبادلہ خیال کے لیے طلب کیے گئے اجلاس میں بھی شرکت نہیں کی تھی۔

2 روز قبل فواد چوہدری نے مزید ارکان اسمبلی میں کوروناوائرس پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر پارلیمنٹ کا براہ راست اجلاس منعقد کرانے کی بجائے ورچوئل اجلاس بلانے کی ضرورت پر زوردیا تھا۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث ایک ہفتے میں ایک صوبائی وزیر سمیت اسمبلی کے چار ارکان جاں بحق ہوئے اور وائرس سے متاثرہ اسمبلی کے اٹھارہ ارکان اب بھی اپنی زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔