پاکستان

’ایس او پیز پر عمل نہ ہونے کی صورت میں کاروباری مراکز بند کردیے جائیں گے‘

پنجاب اور خیبر پختونخوا میں کارروائیاں شروع کردی گئیں، ہم سب کو ہر صورت ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا، معاون خصوصی شہباز گِل

ملک بھر میں کورونا وائرس کے روک تھام کی غرض سے لگائے گئے لاک ڈاؤن میں نرمی کے باعث کھولے گئے کاروباری مراکز میں اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عملدرآمد نہ ہونے پر انہیں بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

اس بات کا اعلان وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کیا اور بتایا کہ اس سلسلے میں پنجاب اور خیبر پختونخوا میں کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے فیصلوں کے تناظر میں لاک ڈاؤن کے ایس او پیز پر عمل نہ کرنے پر پورے ملک میں کئی بڑی مارکیٹیں آج بند کر دی جائیں گی۔

بیان میں شہباز گل نے انتباہ دیا کہ ’ہم سب کو ایس او پیز پر عملدرآمد کرنا پڑے گا‘۔

ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے مہم کا آغاز

دوسری جانب ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے مہم کا آغاز کردیا ہے۔

جس کے لیے تمام صوبوں کے صنعتی علاقوں اور کاروباری مراکز میں ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی کمیٹیاں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

مزید پڑھیں: ہفتہ، اتوار کاروبار بند رکھنے کا حکومتی فیصلہ کالعدم، ملک بھر میں شاپنگ سینٹرز کھولنے کا حکم

رپورٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد عوام کا تحفظ ہے اور طریقہ کار کی خلاف ورزی کرنے والوں کو سزائیں بھی دی جائیں گی۔

خیبرپختونخوا، پنجاب میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ایکشن

علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایس او پیز پر عمل نہ ہونے کی صورت میں کارروائی کے احکامات دے دیے گئے ہیں۔

ایک ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے ممکنہ بھوک اور افلاس کے پیشِ نظر لاک ڈاؤن میں نرمی کی تھی لیکن ساتھ ہی تمام متعلقہ ایسوسی ایشنز نے ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے کا وعدہ بھی کیا تھا۔

انہوں نے اس بات کی نشاندہی کہ لیکن اکثر مقامات پر ایس او پیز پر بالکل عملدرآمد نہیں کیا جا رہا جس پر پنجاب بھر میں سخت ایکشن شروع کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔

قبل ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پشاور میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر متعدد شاپنگ سینٹرز سیل کردیے گئے۔

اس کے علاوہ بالائی دیر اور شانگلہ میں حکومتی ہدایات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے انتظامیہ نے عوامی بس اڈے کو بھی سیل کردیا۔

پشاور میں جو مراکز سیل کیے گئے ان میں گل حاجی پلازہ، شنواری ریسٹورنت، آر-شین، سفائر اور دیگر دکانیں شامل ہیں۔

علاوہ ازیں انتظامیہ نے مختلف بازاروں میں تاجروں سمیت 138 افراد کے خلاف ماسک نہ پہننے پر بھی کارروائی کی۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کرنے کا اعلان

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری کو سامنے آیا تھا اور 3 ماہ 9 دن گزرنے کے بعد یہ تعداد 85 ہزار 264 تک جا پہنچی ہے۔

اس وبا میں مبتلا ہونے کے بعد 30 ہزار 128 افراد صحتیاب جبکہ ایک ہزار 770 مریض زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک اور عوام کو درپیش مالی مشکلات کے سبب 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کرتے ہوئے معیشت کے بڑے شعبے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

جس کے بعد 18 مئی کو کورونا وائرس کی صورتحال پر لیے گئے ازخود نوٹس پر سپریم کورٹ نے ہفتہ اتوار سمیت ہفتے کے ساتوں دن کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے اور شاپنگ مالز کھولنے کے احکامات دیے تھے۔

سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پورے ملکے میں ایس او پیز کے تحت شاپنگ سینٹرز کھول دیے گئے تھے تاہم عوام کی بڑی تعداد اس پر عملدرآمد سے گریزاں نظر آئی۔

اس کے علاوہ حکومت نے پر ہجوم مقامات پر جانے کی صورت میں ماسک پہننے کو لازم قرار دیا ہے تاہم اس پر بھی بہت کم عملدرآمد دیکھنے میں آیا ہے۔

پاکستان میں کورونا کیسز چین سے زیادہ، مجموعی متاثرین 86 ہزار سے تجاوز کرگئے

اقتصادی رابطہ کمیٹی کی اسٹیل ملز کے 9 ہزار 350 ملازمین فارغ کرنے کی منظوری

امریکا میں احتجاج پر پینٹاگون اور ٹرمپ کے درمیان تنازع سامنے آگیا