دنیا

بھارت میں ٹڈی دل کا 27 سالوں میں بدترین حملہ

انتظامیہ کی جانب سے ڈرونز، ٹریکٹرز اور گاڑیوں کے ذریعے ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے کیڑے مار ادویات اسپرے کی جارہی ہیں۔

بھارت کے مغربی اور وسطی حصے میں ریگستانی ٹدی دل کے جھنڈوں نے فصلیں تباہ کرنا شروع کردی ہے اور یہ ملک میں ان کا 27 سال میں بدترین حملہ ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے ڈرونز، ٹریکٹرز اور گاڑیوں کے ذریعے ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے کیڑے مار ادویات اسپرے کی جارہی ہیں۔

تاہم ٹڈی دل پہلے ہی ایک لاکھ 25 ایکڑ اراضی پر مشتمل فصلیں تباہ کرچکی ہے۔

سرکاری لوکسٹ وارننگ آرگنائزیشن کے نائب ڈائریکٹر کے ایل گُرجار نے بتایا کہ 'راجستھان اور مدھیا پردیش کی ریاستوں میں ہر ایک اسکوائر کلومیٹر (0.3 میل) کے رقبے پر ٹڈی دل کے 8 سے 10 جھنڈ حملہ کر رہے ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں: ٹڈی دل کے حملوں سے پاکستان میں غذائی تحفظ کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ

وارننگ سینٹر نے کہا کہ بھارت میں 1993 کے بعد ٹڈی دل کا اتنا شدید حملہ ہوا ہے۔

دونوں ریاستوں میں ٹڈی دل نے موسمی فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا اور کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے پہلے سے پریشان کسان شدید مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔

راجستھان میں داخل ہونے سے قبل ٹڈی دل نے اپریل میں پاکستان میں بھی فصلوں کو بُری طرح نقصان پہنچایا تھا۔

کے ایل گُرجار کا کہنا تھا کہ ملک کی چند ریاستوں میں ٹڈی دل کے چھوٹے جھنڈ بھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کی تنظیم برائے خوراک و زراعت کے مطابق 4 کروڑ ٹڈی دل کا جھنڈ 35 ہزار انسانوں کے برابر خوراک کھا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹڈی دل کے حملوں سے بچاؤ کیلئے بھارت سے دوائیں درآمد کرنے کا امکان

اس سے قبل بھی راجستھان میں ٹڈی دل حملہ کر چکی ہیں لیکن ایسا بہت کم ہوا ہے کہ وہ بھارت کی دیگر ریاستوں کی طرف بھی بڑھی ہوں۔

ماہرین نے صورتحال مزید خراب ہونے سے متعلق خبردار کیا ہے کیونکہ جون میں ٹڈی دل کے مزید جھنڈ پاکستان سے ہوتے ہوئے بھارت پہنچیں گے۔

جاپانی ٹینس اسٹار ناؤمی اوساکا مہنگی ترین خاتون ایتھلیٹ بن گئی

پراسرار گمشدگی کے بعد ’’بیٹ وومین‘‘ منظر عام پر آگئیں، کورونا سے متعلق اہم گفتگو

امریکا میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی