پاکستان

سندھ میں کورونا کیسز بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی بات غیرذمہ دارانہ ہے، اسد عمر

ہمارے فیصلوں کا زیادہ تر انحصار رپورٹ ہونےوالی اموات پر ہوتا ہے، پاکستان میں صورتحال ابھی بہترہے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے خرم شیر زمان کا نام لیے بغیر کہا ہے کہ سندھ میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے۔

ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب گزشتہ روز تحریک انصاف کراچی چیپٹر کے صدر خرم شیر زمان نے کانفرس کرتے ہوئے سندھ حکومت پر اعداد و شمار بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

نجی نشریاتی ادارے 'جیو نیوز' کو انٹرویو دیتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ وبا سے بچنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی دیہاڑی دار اور مزدور طبقہ بھاری قیمت ادا کر رہا ہے، اس لیے حکومت نے لاک ڈاﺅن میں نرمی کا فیصلہ کیا تاکہ معاشی سرگرمیاں بحال ہوں اور غریب لوگوں کی مشکلات میں اضافہ نہ ہو۔

مزید پڑھیں: وفاقی وزیر اسد عمر کا احساس کیش پروگرام سینٹر کا اچانک دورہ

اسد عمر نے کہا کہ ڈاکٹرز کہہ رہے ہیں کہ وبا کو اتنا نہ پھیلنے دیا جائے کہ صحت کا نظام مفلوج ہوجائے، اس لیے ملک بھر کے تمام ہسپتالوں میں سہولیات کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ڈاکٹرز اور دوسرے طبی عملے کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے حفاظتی سامان براہ راست ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) کو پہنچایا جا رہا ہے۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے فیصلوں کا زیادہ تر انحصار رپورٹ ہونے والی اموات پر ہوتا ہے، اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان میں صورتحال ابھی بہتر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کی صحت کے تحفظ کے ساتھ ساتھ معاشی مسائل کو دور کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا سے اتنے لوگ نہیں مرے جتنے ٹریفک حادثات میں مرجاتے ہیں، اسد عمر

خیال رہے کہ گزشتہ روز خرم شیر زمان نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہسپتال جاتے ہیں تو پتا چلتا ہے کہ وہاں کورونا وائرس سے کسی کی موت ہی نہیں ہوئی ہے۔

خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ ابھی تک کاروبار کھولنے کے لیے معیاری ضابطہ کار تک نہیں بناسکے، وزیراعظم عمران خان نے 28 ارب روپے سندھ کی عوام کو دے دیے ہیں جب کہ مراد علی شاہ صرف نوٹیفکیشن دے رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ میں آج تک صفائی کا نظام تک ٹھیک نہیں کرپائی کاش کہ ان لوگوں نے سندھ کے اسکولوں اور ہسپتالوں کو ٹھیک کردیا ہوتا۔

سپریم کورٹ: آرمی ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ چلانے یا نہ چلانے کا تعین 13 مئی کو ہوگا

سینیٹر میاں عتیق شیخ، اجلاس سے قبل کورونا ٹیسٹ کروانے میں ناکام

کھیلوں کی تنظیموں کو 5 برس میں ایک ارب سے زائد گرانٹ دی گئی