جاپان نے کورونا مریضوں کے علاج کیلئے 'ریمڈیسیور' دوا کے استعمال کی منظوری دے دی
ٹوکیو: جاپان نے کووڈ 19 کے علاج کے لیے گیلیڈ سائنسز کی کورونا وائرس کے مریضوں پر بہتر نتائج فراہم کرنے والی دوا 'ریمڈیسیور' کے استعمال کی اجازت دے دی، جس کے ساتھ ہی یہ دوا کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ملک کی سرکاری سطح پر تصدیق شدہ پہلی دوا بن گئی۔
جاپان کی جانب سے یہ فیصلہ امریکی دوا ساز کمپنی کی جانب سے علاج کے لیے فاسٹ ٹریک اپروول دائر کرنے کے صرف 3 دن بعد سامنے آیا۔
اس حوالے سے جاپان کی وزارت صحت کے عہدیدار نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ 'اب تک یہاں کورونا وائرس کی کوئی دوا دستیاب نہیں لہٰذا اس دوا کی منظوری ہمارے لیے ایک اہم قدم ہے'۔
مزید پڑھیں:کورونا مریضوں پر بہتر نتائج دینے والی دوا کی پاکستان میں تیاری کیلئے بات چیت کا آغاز
تاہم انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 'ریمڈیسیور' کورونا وائرس کے شدید علامات کا شکار مریضوں کو دی جائے گی۔
خیال رہے کہ کووڈ 19 کے لیے کوئی منظور شدہ علاج کا طریقہ نہ ہونے کے باعث دنیا بھر میں ادویات میں دلچسپی کا رجحان بڑھ رہا ہے اور گزشتہ ہفتے امریکی فوڈ اور ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری میں بطور ایمرجنسی اس کے استعامل کی اجازت دی تھی۔
گیلیڈ سائنسز کا کہنا تھا کہ سانس کی بیماریوں کا شکار لوگوں پر اس دوا کے بہتر نتائج آئے ہیں اور فراہم کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر اسے انفیکشن کے ابتدائی مراحل میں دیا جائے تو یہ مزید بہتر کام کرسکتی ہے۔
واضح رہے کہ جاپان میں 16 ہزار سے زائد کیسز اور 800 سے کم اموات ہوئی ہیں اور یہاں دیگر بڑے صنعتی ممالک کے مقابلے میں کم کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
تاہم مسلسل بڑھتے ہوئے کیسز نے ملک کے کچھ حصوں میں طبی سہولیات پر دباؤ ڈالا ہے اور ایک دوا جس سے مریض جلد صحتیاب ہورہے ہیں وہ ہسپتال میں بستروں کو جلد خالی کرنے میں مدد دے سکتی ہے۔
امریکی انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کی جانب سے کیے گئے ٹرائل میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ پلیسبو کے علاج کے مقابلے میں اس دوا سے ہسپتالوں میں مریضوں کا قیام 31 فیصد تک کم ہوگیا۔
ادھر پیر کو جاپان کے وزیراعظم شنزو اے بے نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے کی کوششوں کے پیش نظر لگائی گئی ایمرجنسی میں مئی کے آخر تک توسیع کردی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: حاملہ خواتین میں کورونا وائرس کی بڑھتی تعداد باعثِ تشویش
وزارت صحت کا کہنا تھا کہ جاپان کو ابھی یہ نہیں معلوم کہ انہیں ریمیڈیسور کی پہلی خوراک کب اور کتنی ملے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی دوا ساز کمپنی گیلیڈ سائنسز نے کہا تھا کہ وہ کورونا وائرس کے مریضوں پر بہتر نتائج فراہم کرنے والی دوا 'ریمڈیسیور' کی پیداوار شروع کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت میں ادویات کی کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔
ریمیڈیسور جو پہلے ایبولا کے علاج میں ناکام رہی تھی، اسے ایسے تیار کیا گیا ہے جو متاثرہ خلیوں کے اندر کچھ وائرسز کی بننے والی نقل کو غیر فعال کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ خبر 08 مئی 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی