پاکستان

سندھ: تمام کاروبار، آفس جو 9 مئی تک بند تھے بدستور بند رہیں گے، مرتضیٰ وہاب

شاپنگ مالز و پلازہ، تمام تدریسی ادارے، سینما، ہوٹلز، شادی ہالز بھی بند رہیں گے، مشیر وزیراعلیٰ سندھ

وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر و ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے موصول مسودے کے مطابق وہ تمام کاروبار اور آفس جو 9 مئی تک بند تھے وہ صوبے میں آئندہ بھی بند رہیں گے۔

نجی چینل 'جیو نیوز' کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے وضاحت کی کہ مسودے میں صنعتی شعبے اور الائیڈ انڈسٹری کو اپنے امور جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: سندھ میں بھی متعدد کاروبار کھولنے کی اجازت

انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی فہرست میں واضح طور پر تذکرہ کیا گیا کہ شاپنگ پلازہ سمیت دیگر تجارتی مراکز کھولنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت کے مسودے سے مکمل اتفاق کا اظہار کیا جس میں شاپنگ مالز، پلازہ، تمام تدریسی ادارے بند رکھنے کی ہدایت ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ دیہی یا مضافات کی چھوٹی دکانیں کھلی رہیں گی۔

انہوں نے بتایا کہ ’مسودے کی روشنی میں ہمیں وفاقی حکومت سے ٹرانسپورٹ کی مد میں اختلاف رائے تھا‘۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ’زمینی، ریلوے اور فضائی ٹرانسپورٹ سے متعلق اختلاف رائے ہے‘۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے دیگر کاروبار میں نرمی پر کوئی توجہ نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ عوام میں اس طرح کا خیال پیدا ہوا ہے جیسے 9 مئی کے بعد بیشتر کاروبارِ زندگی کھل جائے گا مگر ایسا نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت نے کاروبار کھولنے کیلئے تاجروں سے رقم کے مطالبے کی خبروں کو مسترد کردیا

مرتضیٰ وہاب نے زور دے کر بتایا کہ تمام سرکاری اور نجی دفاتر جو 9 مئی سے پہلے بند تھے وہ اس کے بعد بھی بند رہیں گے۔

انہوں نے فہرست کا حوالے دے کر بتایا کہ تمام شاپنگ مالز، بڑی مارکیٹیں اور تدریسی ادارے سمیت ایسی تمام سرگرمیاں معطل رہیں گی جہاں بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوں۔

انھوں نے کہا کہ ہوٹلز، شادی ہالز، سنیما اور ایسے دیگر عوامی مقامات بند رہیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میگا ڈپارٹمنٹل اسٹورز کو بھی کھولنے سے منع کیا گیا ہے۔

مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ سندھ میں ریسٹورنٹ سے رات 10 بجے تک ڈیلیوری ہوسکے گی۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا آج بھی موقف ہے کہ وفاقی حکومت سے نہیں بلکہ کورونا وائرس سے لڑنا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کی ہفتے میں 4 روز کاروبار کھولنے کی اجازت

ایک سوال کے جواب میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ تاجر برادری کو ریلیف دینا چاہتے تھے لیکن وہ مسلسل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، وفاقی حکومت کی طرف دیکھ رہی تھی اور اب وفاقی نے بھی واضح کردیا کہ وہ چھوٹے کاروبار نہیں کھول سکتے۔

پروگرام کے دوسرے مہمان و تاجر جمیل پراچہ نے وضاحت پیش کی کہ ’ہم نے کبھی وفاقی حکومت کے نمائندوں سے ملاقات نہیں کی اور تاجر برادری سیاسی فریق نہیں ہے، کچھ لوگوں نے ملاقاتیں کیں جن سے ہمارا کوئی تعلق نہیں ہے‘۔

اس پر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ’ہم کاروبار سے متعلق ایس او پیز تیار کر رہے ہیں تاکہ وائرس کی وبا نہ پھیلے اور تاجر اپنا کاروبار بھی کرسکیں۔

سعودی عرب میں کورونا سے 30 پاکستانی جاں بحق ہوئے،سفیر راجہ علی

کورونا کے باعث سیاحت کی صنعت کو ایک کھرب ڈالر کے نقصان کا خدشہ

کورونا وائرس: ملک میں مزید 48 اموات، متاثرین کی تعداد 25 ہزار کے قریب