کورونا کے باعث سینئر صحافی ظفر رشید بھٹی کا انتقال
سرکاری نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کے سابق چیف رپورٹر اور اے پی پی ایمپلائز یونین کے سابق صدر ظفر رشید بھٹی کورونا وائرس کا شکار ہو کر انتقال کر گئے۔
ظفر رشید بھٹی گزشتہ کئی سالوں سے تبلیغی جماعت کے متحرک رکن تھے اور تبلیغ کے سلسلے میں اپنے آخری سفر کے دوران مشتبہ طور پر وائرس کا شکار ہوئے۔
ان میں ایک ماہ قبل کورونا کی علامات ظاہر ہوئی تھیں جس کے بعد انہیں راولپنڈی کے قرنطینہ سینٹر منتقل کیا گیا تھا۔
ظفر رشید بھٹی 1984 میں اے پی پی کا حصہ بنے اور 2010 تک نیوز ایجنسی میں خدمات انجام دیں۔
اس سے قبل وہ نوائے وقت اور پاکستان پریس انٹرنیشنل (پی پی آئی) سمیت کئی نیوز تنظیموں اور اداروں سے وابستہ رہے۔
ظفر رشید بھٹی کو کورنا ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کے بیٹے اور بھائی کی موجودگی میں راولپنڈی میں سپردِ خاک کیا گیا۔
ان کے کورونا کے باعث انتقال پر سیاسی رہنماؤں کی جانب سے تعزیت کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں 3 صحافی کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں، معاون خصوصی
(ن) لیگ کا حکومت سے صحافیوں کیلئے حفاظتی اقدامات کا مطالبہ
مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ظفر بھٹی کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری طور پر صحافیوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'مختلف میڈیا ہاؤسز میں کورونا وائرس کی موجودگی انتہائی تشویشناک ہے، افسوسناک امر ہے کہ ڈاکٹرز کی طرح صحافیوں کو بھی حکومت کی جانب سے اب تک حفاظتی کٹس مہیا نہیں کی گئیں، عوام کی طرح صحافی بھی کورونا کا شکار ہو رہے ہیں اور حکومت پتھر دل تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔'
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما اور سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بھی ظفر رشید بھٹی کی وفات پر دکھ کا اظہار کیا۔
واضح رہے وزیر اعظم کی سابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے مئی مواقع پر یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ رپورٹرز اور میڈیا سے وابستہ لوگوں کو ذاتی حفاظت کا سامنا فراہم کیا جائے گا، لیکن یہ واضح نہیں کہ حکومت نے اپنا یہ وعدہ پورا کیا یا نہیں۔
ہفتہ کے روز آزاد جموں و کشمیر میں ایک رپورٹر اور ایک کیمرا مین میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔