بھارت میں لاک ڈاؤن کے دوران فضائی آلودگی 20سال کی کم ترین سطح پر
کئی سالوں سے بھارت کو فضائی آلادگی کے بدترین چیلنج کا سامنا ہے اور خصوصاً دارالحکومت نئی دہلی میں گزشتہ موسم سرما میں فضائی آلودگی تاریخ کی بدترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔
تاہم امریکی خلائی ادارے ناسا کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں کورونا وائرس کے سبب ملک گیر لاک ڈاؤن کی بدولت آلودگی 20سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔
ناسا کی جانب سے نقشوں کی فہرست جاری کی گئی ہے جس میں 31مارچ سے یکم اپریل 2016 تک کی تصاویر جاری کی گئی ہیں اور ساتھ ساتھ اسی دورانیے کی 2020 کی تصاویر بھی جاری کی گئی ہیں۔
یونیورسٹیز اسپیس ریسرچ ایسوسی ایشن سائنٹسٹ کے پاون گپتا نے کہا کہ ہمیں اس بات کا اندازہ تھا کہ لاک ڈاؤن کے دوران ہمیں فضا میں تبدیلی دیکھنے کو ملے گی لیکن میں نے کبھی سال کے اس حصے میں آلودگی میں اس حد تک کمی نہیں دیکھی۔
اس رپورٹ میں ایروسول آپٹیکل ڈیپتھ کے ذریعے فضائی آلودگی کو جانچا جاتا ہے جس میں فضائی آلودگی کا اندازہ ایسے لگایا جاتا ہے کہ ان فضائی ذرات سے روشنی کس حد تک چھن کر آ رہی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ شمالی بھارت میں اپریل کے اوائل میں یہ شرح انتہائی کم تھی اور یہ 20سال میں کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
بھارت میں زمینی سطح سے جائزہ لینے والے اداروں کا بھی کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران بھی فضائی آلودگی میں واضح طور پر کمی دیکھی گئی ہے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کے عالمگیر سطح پر خطرات کے پیش نظر بھارت میں پانچ ہفتے سے لاک ڈاؤن جاری ہے۔
بھارت نے 25مارچ کو ملک گیر لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا اسکے بعد سے ملک بھر میں تعمیراتی سرگرمیوں سمیت تمام تر صنعتیں اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔
صرف بھارت ہی بلکہ لاک ڈاؤن کی بدولت دنیا بھر کی فضا میں واضح طور پر بہتری دیکھنے کو ملی ہے۔