سی اے اے نے بین الاقوامی پروازوں کیلئے ضابطہ اخلاق جاری کردیا
سول ایوی ایشن (سی اے اے) نے بین الاقوامی پروازوں کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا ہے جس کے تحت پائلٹ کو دیگر دستاویزات کے ساتھ اسپرے سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہوگا جبکہ مسافروں کو کورونا وائرس بچاؤ سرٹیفکیٹ پر کرنا ہوگا۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی نے 14 اپریل سے 19 اپریل کے دوران بین الاقوامی پروازوں کے لیے جاری ضابطہ اخلاق میں کہا ہے کہ بین الاقوامی طیاروں کو بھی پاکستان آنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کرنا ہوں گے۔
سی اے اے کے مطابق کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:حکومت کا 4 اپریل سے پی آئی اے کی خصوصی پروازیں شروع کرنے کا اعلان
پروازوں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی پروازوں کے آنے اور جانے کے وقت اور تاریخ کا تعین پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کرے گی۔
بین الاقوامی پرواز کے لیے مسافروں طیاروں میں بیٹھنے سے قبل پورے طیارے میں جراثیم کش اسپرے کیا جائے گا اور طیارے کو جراثیم سے مکمل طور پر پاک ہونے کی تسلی پائلٹ خود کرے گا۔
سی اے اے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ طیارہ اڑانے سے قبل متعلقہ ملک کی سول ایوی ایشن اتھارٹی جراثیم کش اسپرے کا سرٹیفکیٹ جاری کرے گی۔
پائلٹس کو کہا گیا ہے کہ انہیں دیگر دستاویزات کے ہمراہ جراثیم کش اسپرے کا سرٹیفکیٹ بھی جمع کروانا ہوگا جبکہ ہر طیارے میں کورونا سے بچاؤ کے لیے کٹس، ماسک اور گلوز فراہم ہونے چاہیئیں۔
سی اے اے کے مطابق دوسرے ممالک سے آنے والے طیاروں میں بیٹھنے سے قبل ہر مسافر اور عملے کی اسکریننگ کی جائے گی اور طیارے میں بیٹھنے سے قبل ہر مسافر سے کورونا بچاؤ کا ہیلتھ سرٹیفکیٹ بھی پر کروایا جائے گا۔
دوران پرواز احتیاطی تدابیر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ طیارے کے اندر مسافروں کو ایک دوسرے کے ساتھ نہیں بٹھایا جائے بلکہ سماجی طور پر فاصلہ رکھنے کی ہدایت کا خیال رکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:پالپا اور پی آئی اے انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب، معاہدے پر دستخط
مسافروں کو دوران پرواز سرجیکل ماسک پہننا ہوگا اور مسافروں کو اکٹھا ہونے کی اجازت بھی نہیں ہوگی، اسی طرح تمام کیبن کریو اور کاک پٹ کا عملہ بھی سرجیکل ماسک اور حفاظتی کٹ پہننے کے پابند ہوں گے۔
طیارے کا کیبن کریو دوران پرواز ہر مسافر کو ایک گھنٹے بعد ہینڈ سینٹائزر مہیا کرے گا اور ہر گھنٹے بعد جراثیم کش اسپرے بھی کرے گا۔
کیبن کریو کو ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ بورڈنگ کے بعد مسافروں کو سیٹوں پر بیٹھا کر ماسک پہنی ہوئی تصویر متعلہ ہیلتھ اسٹاف کو بھیجے گا اور طیارے کی لینڈنگ سے قبل تمام مسافروں کے ہیلتھ فارم مکمل کرائے جائیں گے جس کو اے ایس ایف اسٹاف سے چیک کروایا جائے گا۔
سول ایوی ایشن نے ضابطہ اخلاق میں کہا ہے کہ کیبن کریو اپنے ہاتھوں کو پرواز کے بعد ہینڈ سینیٹائزر سے صاف کریں گے اور بیمار مسافر کے پاس جانے والے کیبن کریو کے اراکین این-95 ماسک، گلوز اور حفاظتی کٹ پہنیں گے۔
ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ مسافروں اور کریو کو 7 دن قرنطینہ میں رکھا جائے گا تاہم ضرورت کے مطابق 14 دن تک بھی رکھا جا سکتا ہے۔
سول ایوی ایشن نے مسافروں سے کہا ہے کہ اگر وہ اپنی پسند کے ہوٹل میں جانے کے خواہش مند ہوں تو انہیں اس ہوٹل کے تمام اخراجات خود برداشت کرنے ہوں گے۔
مزید پڑھیں:ملکی پروازوں کی معطلی میں 11 اپریل تک کی توسیع
یاد رہے کہ حکومت نے گزشتہ ماہ قومی اور بین الاقوامی پروازیں معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم یکم اپریل کو مخصوص پروازوں کو بحال کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لایا جاسکے۔
کورونا وائرس کے حوالے سے رابطہ کمیٹی کے چھٹے اجلاس کے بعد وزیر منصوبہ بندی و خصوصی اقدامات اسد عمر نے معاونین خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا اور معید یوسف کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کے لیے حکومت نے خصوصی پروازوں کی اجازت دے دی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے پروازوں کے حوالے سے کہا کہ 'فیصلہ ہوا ہے کہ 3 تاریخ سے لے کر 11 تاریخ تک پی آئی اے کے ذریعے 17 پروازیں برطانیہ، کینیڈا سمیت ان ممالک میں جائیں گی جہاں ہمارے شہری پھنسے ہوئے ہیں'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'بماری کوشش ہے کہ باہر سے آنے والے مسافروں کے ٹیسٹ کریں اور ہماری ٹیکنیکل ٹیم نے جو تعداد بتائی ہے اس منصوبے کے مطابق لگ بھگ 2 ہزار مسافر آئیں گے'۔