کورونا لاک ڈاؤن: دوست کو سوٹ کیس میں ڈال کر گھر لے جانے کی کوشش
کورونا وائرس کے باعث کئی ممالک میں لاک ڈاؤن نافذ ہے جس کی وجہ سے لوگ اپنے گھروں میں محصور ہوگئے ہیں، ایسے میں نہ تو کوئی اپنے دوستوں سے مل پارپا ہے اور نہ ہی باہر گھومنے پھرنے کا کوئی منصوبہ بنا رہا ہے۔
ایسے میں بھارتی نوجوان نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنے دوست کو گھر لے جانے کا حیرت انگیز طریقہ ڈھونڈ نکالا۔
بھارتی نشریاتی ادارے انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر منگلورو سے تعلق رکھنے والے نوجوان نے اپنے دوست کو سوٹ کیس میں ڈال کر اپنے فلیٹ تک لانے کی کوشش کی۔
رپورٹ کے مطابق منگلورو کے ایک اپارٹمنٹ میں یہ نوجوان رہائش پذیر ہے اور اپنے دوست کو سوٹ کیس یں ڈال کر یہ اپنے فلیٹ میں لے جانے کی کوشش کررہا تھا تاہم ایسا کرتے ہوئے یہ پکڑا گیا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ جب یہ نوجوان سوٹ کیس کھینچ کر اندر لارہا تھا تو دیگر رہائشیوں کو اس پر شک ہوا جس کے بعد اس کا بیگ کھلوایا گیا۔
جس کے بعد اس سوٹ کیس میں نے اس کا دوست برآمد ہوا۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپارٹمنٹ ایسوسی ایشن نے اپارٹمنٹس میں باہر سے کسی کے آنے پر پابندی لگا رکھی ہے۔
بعدازاں اپارٹمنٹ کے رہائشیوں نے فوری طور پر پولیس کو کال کی، جس کے بعد ان دونوں نوجوانوں کو قریبی پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔
پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ ’یہ نوجوان اپنے گھر میں بیزار ہورہا تھا، جس کے بعد اس نے اپارٹمنٹ ایسوسی ایشن سے اپنے دوست کو گھر لانے کی اجازت مانگی تاہم اس کی درخواست نہیں مانی گئی جس کے بعد اس نے دوست کو اس طرح گھر لانے کا فیصلہ کیا‘۔
پولیس کے مطابق دونوں نوجوانوں کو صرف تفتیش کے لیے تھانے لایا گیا اور وارننگ دے کر چھوڑ دیا گیا ہے، ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا کیسز 10 ہزار سے متجاوز، لاک ڈاؤن میں 3 مئی تک توسیع
خیال رہے کہ بھارت میں 3 ہفتوں کے شٹ ڈاؤن کے باوجود کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرگئی جس پر حکومت نے ملک گیر لاک ڈاؤن میں مزید توسیع کرتے ہوئے اسے 3 مئی تک کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹی وی پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ چیلنج یہ ہے کہ وائرس کو ملک کے دیگر حصوں تک پھیلنے سے روکا جاسکے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ سب سے کم متاثرہ علاقوں میں چند پابندیوں میں آئندہ ہفتے تک نرمی اور ضروری سرگرمیوں کی اجازت دے دی جائے گی۔
نریندر مودی کا خطاب ایسے موقع پر سامنے آیا جب بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 10 ہزار 363 ہوچکی ہے جبکہ اس سے 339 افراد ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔
یہ تعداد بری طرح متاثر ہونے والے مغربی ممالک جیسے امریکا، اٹلی اور اسپین کے مقابلے میں کم ہیں تاہم صحت کے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ بھارت میں کورونا کے مریضوں کی کم تعداد کی بنیادی وجہ ٹیسٹنگ نہ ہونا ہے جبکہ انفیکشنن کی اصل تعداد اس سے بہت زیادہ ہونے کا خدشہ ہے۔