پاکستان

چینی ماہرین کی پنجاب میں لاک ڈاؤن میں 28 روز تک توسیع کی تجویز

کورونا وائرس کے مریضوں کو گھر میں رکھنے کے بجائے انہیں ہسپتال میں داخل کیا جائے، چینی ڈاکٹرز کی حکومت کو تجویز

لاہور کا دورہ کرنے والے چینی ڈاکٹروں نے پنجاب حکومت کو صوبے کو کورونا وائرس سے بچانے کے لیے موجودہ لاک ڈاؤن میں 28 روز کی توسیع کی تجویز دی ہے اور کہا ہے کہ بعد میں بتدریج اور احتیاط سے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے پابندیاں ختم کرنا شروع کی جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چینی وفد کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر مامنگ ہوئی نے اس موسم گرما کی آمد کے ساتھ ہی کورونا وائرس کے خاتمے کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’گرم موسم میں کورونا وائرس پھیلنے کے امکان کو مسترد اور نظر انداز نہیں کیا جاسکتا‘۔

چینی ڈاکٹروں اور ایک چیف نرس کے وفد نے اتوار کے روز وزیر اعلٰی سکریٹریٹ میں وزیر اعلٰی پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں محکمہ صحت کے سیکریٹریز کے علاوہ وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد بھی موجود تھیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس کا شکار برطانوی وزیراعظم ہسپتال میں داخل

چینی ماہرین نے کہا کہ سماجی فاصلے کے اقدامات لوگوں کو کورونا وائرس سے بچانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے حکومت کو یہ بھی تجویز دی کہ یہ زیادہ مناسب ہوگا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کو گھر میں رکھنے کے بجائے انہیں ہسپتال میں داخل کیا جائے یا قرنطینہ مرکز میں رکھا جائے۔

چینی ڈاکٹروں نے کہا کہ پلازما کا استعمال تشویش ناک حالت میں مبتلا مریضوں کی جان بچانے میں فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ متاثرہ مریضوں کے لیے تین اینٹی وائرل دوائیوں کا استعمال کارآمد ثابت ہوا ہے۔

ایک چینی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ ’بعض اوقات میں کورونا وائرس کے علامات ظاہر نہیں ہوتی ہیں اور بہتر مدافعتی نظام رکھنے والے افراد جلد صحتیاب ہوجاتے ہیں جبکہ کورونا وائرس بوڑھوں اور دیگر بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے‘۔

چینی ماہرین نے اس وبائی مرض سے مؤثر انداز میں نمٹنے اور اس کے تیزی سے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت کی مدد کرنے کے لیے اس اجلاس کے ساتھ اپنے مشاہدات اور تجربات بھی شیئر کیے۔

انہوں نے اس وبا کو روکنے اور اس کے خاتمے کے لیے حکومت پنجاب کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے چینی ڈاکٹروں سے کورونا وائرس سے متعلق مختلف امور کے بارے میں دریافت کیا۔

عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ حکومت چینی وفد کی تجاویز اور سفارشات پر عمل کرے گی۔

وزیراعلیٰ نے چین کے ماہرین سے ہر طرح کے تعاون کو بڑھانے کی یقین دہانی پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ چین ہمیشہ پاکستان کا انتہائی قابل اعتماد دوست ثابت ہوا ہے اور کسی بھی مشکل صورتحال میں اس کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے چین کی جانب سے مختصر وقت میں کورونا وائرس پر قابو پا کر دنیا کے لیے مثال قائم کرنے کی تعریف کی اور کہا کہ حکومت عوام کو وبائی امراض سے بچانے اور اس کے خاتمے کے چینی تجربے سے فائدہ اٹھائے گی۔

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ‘چینی ماڈل ایک مؤثر ماڈل ہے اور پوری دنیا میں اس وبائی بیماری کو مؤثر طریقے سے دور کرنے اور ان پر قابو پانے کے لیے ایک مثال ہے‘۔

چینی ڈاکٹروں اور ماہرین نے کہا کہ پنجاب حکومت کی جانب سے احتیاطی تدابیر اور علاج معالجے کی سہولیات انجام دینے کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی) مؤثر ثابت ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: دفتر خارجہ نے عمران خان کی ٹوئٹ پر بھارتی ردِ عمل مسترد کردیا

انہوں نے کہا کہ بروقت اقدامات کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں رکاوٹ کے لیے فائدہ مند اور نتیجہ خیز ثابت ہوں گے۔

پنجاب کے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری محمد عثمان نے صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کے صحیح اعدادوشمار کے بارے میں بریفنگ دی۔

دریں اثنا وزیر اعلیٰ اور وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کے درمیان ون ٹو ون ملاقات ہوئی اور کورونا وائرس یا کووڈ 19 کے تناظر میں چینی ڈاکٹروں اور ماہرین کے اختیار کردہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے وبائی مرض پر قابو پانے کے لیے چینی ماڈل سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا۔

عثمان بزدار نے چینی ماڈل کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت مریضوں کے علاج معالجے کے لیے چینی ماڈل نافذ کرے گی اور اس وبائی مرض پر قابو پانے کے لیے پنجاب حکومت کے ایس او پی کے تحت چینی اقدامات اٹھائے گی۔

گیس سپلائی چَین میں سالانہ 2 ارب ڈالر کے نقصان کا انکشاف

دفتر خارجہ نے عمران خان کی ٹوئٹ پر بھارتی ردِ عمل مسترد کردیا

کورونا وائرس کا شکار برطانوی وزیراعظم ہسپتال میں داخل