پاکستان میں 2238 افراد کورونا وائرس سے متاثر، اموات 31 تک پہنچ گئیں
پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے اور ملک میں مزید نئے کیسز سامنے آنے سے تعداد 2 ہزار238 تک جا پہنچی ہے جبکہ اب تک اس عالمی وبا سے 31 افراد انتقال کرچکے ہیں۔
اگرچہ 26 فروری کو اس وائرس کا پہلا کیس پاکستان میں سامنے آیا تھا اور 29 فروری تک یہ کیسز صرف 4 تک محدود تھے تاہم مارچ کے مہینے میں ان کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا اور تقریباً 2 ہزار افراد صرف مارچ کے مہینے میں اس وائرس کا شکار ہوئے۔
یہی نہیں بلکہ 18 مارچ کو اس وائرس سے پاکستان میں پہلی ہلاکت سامنے آئی اور 31 مارچ تک یہ اموات 26 تک جاپہنچی تھی۔
مجموعی طور پر ملک کی صورتحال کی بات کریں تو کورونا وائرس کے پہلے کیس کے ساتھ ہی پہلے صوبہ سندھ اور بعد ازاں ملک بھر میں تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کیا گیا، بعد ازاں کاروباری مراکز، بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، مالز، پارکس، تفریحی مقامات، اشیائے ضروریہ کے سوا دیگر دکانیں اور مختلف مقامات کو بند کردیا گیا تاکہ اس وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔
تاہم جہاں ایک طرف یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے وہیں اس کے مقامی طور پر منتقلی کے کیسز میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور اس طرح کے کیسز سب سے زیادہ کراچی میں رپورٹ کیے گئے ہیں۔
سندھ
وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کراچی میں مزید 33 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 709 ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں اس وقت 307 کورونا متاثرین زیر علاج ہیں، حیدر آباد میں متاثر ہونے والوں کی تعداد 128 ہے جبکہ جیکب آباد اور دادو سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سکھر قرنطینہ میں 265 افراد کا ٹیسٹ مثبت ہے جبکہ لاڑکانہ قرنطینہ میں رکھے گئے 7 کیسز میں کورونا ٹیسٹ مثبت رہا۔
بعد ازاں انہوں نے کراچی میں کورونا وائرس سے ایک اور ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ 59 سالہ شخص کو 19 مارچ کو سعودی عرب سے واپسی پر ہسپتال داخل کرایا گیا تھا جہاں ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ مریض کو سانس کی بیماری تھی اور وہ پہلے دن سے وینٹی لیٹر پر تھے۔
سندھ میں کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔
پنجاب
ادھر پنجاب میں مزید 137 کیسز سامنے آنے سے صوبے میں متاثرین کی تعداد 845 تک پہنچ گئی۔
ترجمان محکمہ صحت قیصر آصف نے ان نئے کیسز کی تصدیق کی اور بتایا کہ ڈی جی خان سے 207 زائرین، ملتان سے 91 زائرین، رائے ونڈ قرنطینمہ میں 41 اور فیصل آباد قرنطینہ میں 5 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔
انہوں نے مزید تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ لاہور میں 159، گجرات 86، راولپنڈی میں 46، جہلم میں 28 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ باقی کیسز صوبے کے دیگر علاقوں میں سامنے آئے۔
بعد ازاں ترجمان نے 8 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 748 ہوگئی ہے۔
چند گھنٹے بعد قیصر آصف نے مزید 97 کیسز کے اضافے سے متعلق بتایا جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 845 ہوگئی۔
دوسری جانب یکم اپریل کو ہی راولپنڈی میں کورونا وائرس سے ایک اور شخص انتقال کرگیا۔
ڈپٹی کمشنر راولپنڈی انوارالحق نے مذکورہ موت کی تصدیق کی اور بتایا کہ 85 سال شخص 21 مارچ کو برطانیہ سے واپس آیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ مریض کا انتقال گزشتہ رات کو ہوا لیکن ان کے نتائج آج آئے جو مثبت تھے۔
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ انتقال کرجانے والے شخص کا تعلق گجر خان سے تھا اور ان کی تدفین وہیں کی جائے گی۔
ادھر لاہور کے میو ہسپتال میں 30 مارچ سے داخل 35 سالہ مریضہ بھی جاں بحق ہوگئیں۔
ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ مرحومہ کورونا وائرس کے ساتھ جگر کے عارضے میں بھی مبتلا تھیں۔
اسلام آباد
بدھ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا تاہم حکومتی سطح پر اعداد و شمار بتانے کے لیے قائم کی گئی ویب سائٹ پر اسلام آباد میں کیسز کی تعداد کو کم کردیا گیا۔
اس سے قبل گزشتہ روز تک سرکاری ویب سائٹ پر اسلام آباد میں 58 افراد متاثر تھے تاہم آج ان کیسز کو 54 کردیا گیا۔
بلوچستان
ہیلتھ ڈائریکٹریٹ کورونا وائرس سیل بلوچستان کے ترجمان نے صوبے میں مزید 6 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی۔
انہوں نے کہا کہ اس اضافے کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 164 ہوگئی ہے۔
خیبر پختونخوا
خیبر پختونخوا میں یکم اپریل کو کورونا وائرس کے باعث مزید 2 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
صوبائی محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کے باعث ایک شخص بنوں جبکہ دوسرا نوشہرہ میں جاں بحق ہوا، یوں صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 8 ہوگئی۔
دوسری جانب صوبے میں کورونا کے مزید 23 کیسز بھی سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 276 ہوگئی ہے۔
گلگت بلتستان
علاوہ ازیں گلگت بلتستان کے کیسز میں ویب سائٹ کے مطابق اضافہ دیکھا گیا اور یہ تعداد 148 سے بڑھ کر 184 تک جا پہنچی۔
ان دونوں علاقوں کے اعداد و شمار کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 2 ہزار 238 ہوگئی ہے، جس میں پنجاب سے سب سے زیادہ 845، سندھ سے 709، خیبرپختونخوا سے 276، بلوچستان سے 164، گلگت بلتستان سے 184، اسلام آباد سے 54 اور آزاد کشمیر سے 6 کیسز شامل ہیں۔
اموات کی مجموعی تعداد میں بھی پنجاب سب سے آگے ہے جہاں اب تک 11 افراد انتقال کرچکے ہیں، جس کے بعد سندھ میں 9، خیبرپختونخوا میں 8، گلگت بلتستان میں 2 اور بلوچستان میں ایک فرد اس وائرس کے باعث وفات پاگیا۔
یہاں یہ بھی مدنظر رہے کہ سندھ میں ہونے والی تمام اموات ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہوئیں جبکہ اب تک کراچی میں شہروں کے حساب سے سب سے زیادہ مقامی طور پر منتقلی کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔
ان تمام کیسز اور اموات کے باوجود خوش آئند بات یہ ہے کہ اب تک 85 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں، جس میں ایک بڑی تعداد سندھ سے ہے۔
پاکستان میں 14 روز میں 26 اموات
پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔
18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔
بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ ، بلوچستان میں نماز کے اجتماعات پر پابندی
20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔
22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔
اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔
جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔
پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔
علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔
26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔
27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔
اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔
28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔
29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔
علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔
30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔
ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔ بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔ کورونا وائرس سے متعلق اپ ڈیٹ کے لیے یہاں کلک کریں اور تفصیلی خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں