پاکستان

پاکستان میں 2238 افراد کورونا وائرس سے متاثر، اموات 31 تک پہنچ گئیں

پنجاب میں845، سندھ میں709، پختونخوا میں276، بلوچستان میں164، گلگت184، اسلام آباد54 اور آزاد کشمیر میں 6 کیس ریکارڈ ہوئے۔
| | | | |

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے اور ملک میں مزید نئے کیسز سامنے آنے سے تعداد 2 ہزار238 تک جا پہنچی ہے جبکہ اب تک اس عالمی وبا سے 31 افراد انتقال کرچکے ہیں۔

اگرچہ 26 فروری کو اس وائرس کا پہلا کیس پاکستان میں سامنے آیا تھا اور 29 فروری تک یہ کیسز صرف 4 تک محدود تھے تاہم مارچ کے مہینے میں ان کیسز میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا اور تقریباً 2 ہزار افراد صرف مارچ کے مہینے میں اس وائرس کا شکار ہوئے۔

یہی نہیں بلکہ 18 مارچ کو اس وائرس سے پاکستان میں پہلی ہلاکت سامنے آئی اور 31 مارچ تک یہ اموات 26 تک جاپہنچی تھی۔

مجموعی طور پر ملک کی صورتحال کی بات کریں تو کورونا وائرس کے پہلے کیس کے ساتھ ہی پہلے صوبہ سندھ اور بعد ازاں ملک بھر میں تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کیا گیا، بعد ازاں کاروباری مراکز، بین الصوبائی ٹرانسپورٹ، مالز، پارکس، تفریحی مقامات، اشیائے ضروریہ کے سوا دیگر دکانیں اور مختلف مقامات کو بند کردیا گیا تاکہ اس وائرس کو پھیلنے سے روکا جاسکے۔

تاہم جہاں ایک طرف یہ وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے وہیں اس کے مقامی طور پر منتقلی کے کیسز میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور اس طرح کے کیسز سب سے زیادہ کراچی میں رپورٹ کیے گئے ہیں۔

سندھ

وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کراچی میں مزید 33 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 709 ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں اس وقت 307 کورونا متاثرین زیر علاج ہیں، حیدر آباد میں متاثر ہونے والوں کی تعداد 128 ہے جبکہ جیکب آباد اور دادو سے ایک، ایک کیس رپورٹ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سکھر قرنطینہ میں 265 افراد کا ٹیسٹ مثبت ہے جبکہ لاڑکانہ قرنطینہ میں رکھے گئے 7 کیسز میں کورونا ٹیسٹ مثبت رہا۔

بعد ازاں انہوں نے کراچی میں کورونا وائرس سے ایک اور ہلاکت کی بھی تصدیق کی۔

انہوں نے کہا کہ 59 سالہ شخص کو 19 مارچ کو سعودی عرب سے واپسی پر ہسپتال داخل کرایا گیا تھا جہاں ان میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔

ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا تھا کہ مریض کو سانس کی بیماری تھی اور وہ پہلے دن سے وینٹی لیٹر پر تھے۔

سندھ میں کورونا سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔

پنجاب

ادھر پنجاب میں مزید 137 کیسز سامنے آنے سے صوبے میں متاثرین کی تعداد 845 تک پہنچ گئی۔

ترجمان محکمہ صحت قیصر آصف نے ان نئے کیسز کی تصدیق کی اور بتایا کہ ڈی جی خان سے 207 زائرین، ملتان سے 91 زائرین، رائے ونڈ قرنطینمہ میں 41 اور فیصل آباد قرنطینہ میں 5 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

انہوں نے مزید تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ لاہور میں 159، گجرات 86، راولپنڈی میں 46، جہلم میں 28 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ باقی کیسز صوبے کے دیگر علاقوں میں سامنے آئے۔

بعد ازاں ترجمان نے 8 نئے کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 748 ہوگئی ہے۔

چند گھنٹے بعد قیصر آصف نے مزید 97 کیسز کے اضافے سے متعلق بتایا جس کے بعد صوبے میں متاثرین کی تعداد 845 ہوگئی۔

دوسری جانب یکم اپریل کو ہی راولپنڈی میں کورونا وائرس سے ایک اور شخص انتقال کرگیا۔

ڈپٹی کمشنر راولپنڈی انوارالحق نے مذکورہ موت کی تصدیق کی اور بتایا کہ 85 سال شخص 21 مارچ کو برطانیہ سے واپس آیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ مریض کا انتقال گزشتہ رات کو ہوا لیکن ان کے نتائج آج آئے جو مثبت تھے۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ انتقال کرجانے والے شخص کا تعلق گجر خان سے تھا اور ان کی تدفین وہیں کی جائے گی۔

ادھر لاہور کے میو ہسپتال میں 30 مارچ سے داخل 35 سالہ مریضہ بھی جاں بحق ہوگئیں۔

ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ مرحومہ کورونا وائرس کے ساتھ جگر کے عارضے میں بھی مبتلا تھیں۔

اسلام آباد

بدھ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کا سلسلہ جاری رہا تاہم حکومتی سطح پر اعداد و شمار بتانے کے لیے قائم کی گئی ویب سائٹ پر اسلام آباد میں کیسز کی تعداد کو کم کردیا گیا۔

اس سے قبل گزشتہ روز تک سرکاری ویب سائٹ پر اسلام آباد میں 58 افراد متاثر تھے تاہم آج ان کیسز کو 54 کردیا گیا۔

بلوچستان

ہیلتھ ڈائریکٹریٹ کورونا وائرس سیل بلوچستان کے ترجمان نے صوبے میں مزید 6 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی۔

انہوں نے کہا کہ اس اضافے کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 164 ہوگئی ہے۔

خیبر پختونخوا

خیبر پختونخوا میں یکم اپریل کو کورونا وائرس کے باعث مزید 2 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

صوبائی محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کے باعث ایک شخص بنوں جبکہ دوسرا نوشہرہ میں جاں بحق ہوا، یوں صوبے میں ہلاکتوں کی تعداد 8 ہوگئی۔

دوسری جانب صوبے میں کورونا کے مزید 23 کیسز بھی سامنے آئے جس کے بعد صوبے میں متاثرہ افراد کی تعداد 276 ہوگئی ہے۔

گلگت بلتستان

علاوہ ازیں گلگت بلتستان کے کیسز میں ویب سائٹ کے مطابق اضافہ دیکھا گیا اور یہ تعداد 148 سے بڑھ کر 184 تک جا پہنچی۔

ان دونوں علاقوں کے اعداد و شمار کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 2 ہزار 238 ہوگئی ہے، جس میں پنجاب سے سب سے زیادہ 845، سندھ سے 709، خیبرپختونخوا سے 276، بلوچستان سے 164، گلگت بلتستان سے 184، اسلام آباد سے 54 اور آزاد کشمیر سے 6 کیسز شامل ہیں۔

اموات کی مجموعی تعداد میں بھی پنجاب سب سے آگے ہے جہاں اب تک 11 افراد انتقال کرچکے ہیں، جس کے بعد سندھ میں 9، خیبرپختونخوا میں 8، گلگت بلتستان میں 2 اور بلوچستان میں ایک فرد اس وائرس کے باعث وفات پاگیا۔

یہاں یہ بھی مدنظر رہے کہ سندھ میں ہونے والی تمام اموات ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہوئیں جبکہ اب تک کراچی میں شہروں کے حساب سے سب سے زیادہ مقامی طور پر منتقلی کے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

ان تمام کیسز اور اموات کے باوجود خوش آئند بات یہ ہے کہ اب تک 85 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں، جس میں ایک بڑی تعداد سندھ سے ہے۔


پاکستان میں 14 روز میں 26 اموات

پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔

18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔

بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ، بلوچستان میں نماز کے اجتماعات پر پابندی

20 مارچ کو ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں وائرس سے ایک مریض کا انتقال ہوا تو اس طرح تعداد 3 تک جا پہنچی۔

22 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہی ایک اور مریض کے انتقال کی خبر سامنے آئی تو کچھ ہی دیر بعد گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کا علاج کرنے والا ڈاکٹر اسی عالمی وبا کا شکار ہوکر جان کی بازی ہار گیا۔

اگلے ہی دن یعنی 23 مارچ کو بلوچستان حکومت کی جانب سے صوبے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض دم توڑ گیا۔

جہاں ایک طرف متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ سامنے آرہا تھا وہیں 24 مارچ کو پنجاب میں بھی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔

پنجاب میں ہونے والی یہ موت ملک میں مقامی سطح پر منتقل ہونے والے کیس سے پہلا انتقال تھا۔

علاوہ ازیں 25 مارچ کو بھی ملک میں ایک اور موت کی تصدیق ہوئی اور راولپنڈی میں 50 سالہ خاتون دم توڑ گئیں۔

26 مارچ کو لاہور کے نجی ہسپتال میں ایک مریض جان کی بازی ہار گیا جس کے بعد صوبے میں کورونا وائرس سے 3 اور ملک میں مجموعی طور پر 9 اموات ہوگئیں۔

27 مارچ کو لاہور میں ایک اور مریض کورونا وائرس کے باعث دم توڑ گیا جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 4 ہوگئی۔

اسی روز فیصل آباد میں بھی 22 سالہ نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی گئی جس کے بعد صوبے میں 5 اور ملک بھر میں اس وبا سے اموات 11 ہوگئیں۔

28 مارچ کو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات اجمل وزیر نے ایک خاتون کی موت کی تصدیق کی جس کے بعد ملک میں اموات کی تعداد 12 ہوگئی۔

29 مارچ کو ملک میں 5 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی، وزیرصحت سندھ نے صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 افراد کے انتقال کی تصدیق کی، دوسری طرف خیبر پختونخوا میں محکمہ صحت کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 78 سالہ شخص کورونا وائرس کے باعث انتقال کرگیا۔

علاوہ ازیں پنجاب میں بھی ایک اور موت ہوئی جو اس روز کی چوتھی جبکہ مجموعی طور پر پنجاب کی چھٹی ہلاکت تھی، بعد ازاں گلگت بلتستان سے بھی ایک اور فرد کی موت کی تصدیق ہوئی جو اس روز کی پانچویں موت تھی، اس بارے میں بتای گیا کہ ایک میڈیکل اسٹافر کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرگیا۔

30 مارچ اب تک ملک کی تاریخ میں اموات کے حساب سے سب سے برا دن ثابت ہوا اور ایک روز میں 7 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

ماہ مارچ کے آخری روز بھی 2 افراد اس وائرس کے باعث انتقال کرگئے اور اموات کی تعداد 26 تک پہنچ گئی۔

پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔

  • 26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی۔

  • 29 فروری کو ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مزید 2 کیسز کی تصدیق کی، جس سے اس وقت تعداد 4 ہوگئی تھی۔

  • 3 مارچ کو معاون خصوصی نے کورونا کے پانچویں کیس کی تصدیق کی۔

  • 6 مارچ کو کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا، جس سے تعداد 6 ہوئی۔

  • 8 مارچ کو شہر قائد میں ہی ایک اور کورونا وائرس کا کیس سامنے آیا۔

  • 9 مارچ کو ملک میں ایک ہی وقت میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے 9 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔

  • 10 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے 3 کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے دو کا تعلق صوبہ سندھ اور ایک کا بلوچستان سے تھا، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 19 جبکہ سندھ میں تعداد 15 ہوگئی تھی۔

بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔

  • 11 مارچ کو اسکردو میں ایک 14 سالہ لڑکے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد مجموعی تعداد 19 تک پہنچی تھی۔

  • 12 مارچ کو گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں ہی ایک اور کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک میں کورونا کے کیسز کی تعداد 20 تک جاپہنچی تھی۔

  • 13 مارچ کو اسلام آباد سے کراچی آنے والے 52 سالہ شخص میں کورونا کی تصدیق کے بعد تعداد 21 ہوئی تھی، بعدازاں اسی روز ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تفتان میں مزید 7 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 28 ہوگئی۔

  • 14 مارچ کو سندھ و بلوچستان میں 2، 2 نئے کیسز کے علاوہ اسلام آباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 33 ہوگئی۔

  • 15 مارچ کو اسلام آباد اور لاہور میں ایک ایک، کراچی میں 5، سکھر میں 13 کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک بھر میں مجموعی تعداد کیسز کی تعداد 53 ہوگئی تھی۔

  • 16 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اچانک بہت تیزی سے اضافہ ہوا تھا اور سندھ میں تعداد 35 سے بڑھ کر 150 جبکہ خیبرپختونخوا میں نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 184 تک جا پہنچی تھی۔

  • 17مارچ کو ملک کے چاروں صوبوں سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوامیں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعیتعداد 237 تک پہنچ گئی تھی۔

  • 18 مارچ کو پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکتخیبرپختونخوا میں سامنے آئی جبکہ کچھ ہی دیر بعد ہی عالمی وبا سے دوسریموت کی بھی تصدیق کردی گئی، اس کے علاوہ اسی روز صوبے میں مزید 64 کیسزسامنے آنے کے بعد تعداد 301 تک ہوگئی تھی۔

  • 19 مارچ کو بھی کورونا وائرس کے مزید کیسز آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اورچاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے مجموعی طور پر 152نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد اس روز تعداد 448 تک جاپہنچی۔

  • مارچ کی 20 تاریخ کو اس عالمی وبا سے کراچی میں پہلی ہلاکت سامنے آئی،جس کے بعد ملک میں مجموعی ہلاکتیں 3 ہوگئی جبکہ اسی روز نئے مریضوں کےسامنے آنے سے متاثرین کی تعداد 495 تک ہوگئی۔

  • 21 مارچ کو پاکستان میں تصدیق ہونے والے کورونا وائرس کے کیسز میں صوبہسندھ سے 39، پنجاب سے 56، بلوچستان سے 12، خیبرپختونخوا سے 8 جبکہ گلگتبلستان سے 34 نئے کیسز شامل تھے، جس کے بعد ملک میں متاثرہ افراد کیتعداد 600 سے تجاوز کر گئی تھی۔

  • 22 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز میں اضافے کے ساتھ مجموعی تعداد 799 تک پہنچ چکی تھی، جس میں پنجاب میں مزید 73، سندھ میں مزید 60، بلوچستان میں 4 کیسز جبکہ گلگت بلتستان میں مزید 16 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اس کے ساتھ گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ ایک ڈاکٹر جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک وائرس سے متاثرہ خاتون کی موت کے بعد مجموعی اموات 5 ہوگئی تھیں، سندھ میں ایک شخص کے صحتیاب ہونے کی اطلاع بھی سامنے آئی تھی۔

  • 23 مارچ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے اور بلوچستان سے پہلی ہلاکت بھی سامنے آئی اسی روز ملک بھر میں فوج تعینات کرنے کی منظوری بھی دی گئی، تاہم اگر اعدادو شمار پر نظر ڈالیں تو اس روز یہ تعداد 878 تک پہنچ گئی تھی۔

  • مارچ کی 24 تاریخ کو پنجاب میں پہلی ہلاکت سامنے آئی جو ملک میں مقامیسطح پر منتقل ہونے والا کیس تھا، اس کے علاوہ مختلف صوبوں اور علاقوںمیں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد اس روز تک متاثرین 990 ہوگئے تھے۔

  • 25 مارچ کو پاکستان میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1078 ہوگئی جبکہ اس روز بھی ملک میں ایک اور موت سامنے آئی جس کے بعد ملک میں اموات 8 ہوگئیں۔

  • 26 مارچ کو ملک میں کورونا کیسز کو ایک ماہ کا عرصہ مکمل ہوا اور اس روزپورے ملک میں نئے کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد 1193 تک پہنچی جبکہ اسروز بھی ایک اور فرد انتقال کرگیا۔

  • 27 مارچ ملک کو کورونا وائرس سے پنجاب میں 2 اموات سامنے آئیں جبکہ اسروز پنجاب میں مزید نئے کیسز آنے سے وہ سب سے زیادہ متاثر صوبہ بن گیا،علاوہ ازیں ملک کی مجموعی تعداد 1363 تک پہنچ گئی

  • 28 مارچ کو بھی ملک میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے اور تعداد1500 تک پہنچ گئی جبکہ خیبرپختونخوا میں ایک موت کی بھی تصدیق کی گئی۔

  • پاکستان میں 29 مارچ کورونا وائرس سے اموات کے حوالے سے سب سے برا ثابتہوا اور ایک روز میں 5 اموات سامنے آئیں جبکہ متاثرین کی تعداد بھی 1593تک پہنچ گئی۔

  • 30 مارچ کو سندھ میں مزید 3 اموات اور مزید 6 کیسز، پنجاب میں 3 اموات اور مزید 45 کیسز، اسلام آباد میں مزید 8 کیسز، خیبرپختونخوا میں مزید ایک شخص کا انتقال اور مزید 29 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، اسی طرح بلوچستان میں مزید 11 کیسز جبکہ گلگت میں مزید 12 کیسز رپورٹ ہوئے، یوں ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 1776 ہوگئی۔

  • 31 مارچ کو ملک میں 231 نئے کیسز آنے سے تعداد 2007 تک پہنچی جبکہ اسیروز کراچی میں مزید 2 افراد وائرس سے انتقال کرگئے جس کے بعد اموات 26ہوگئیں۔

کورونا وائرس سے متعلق اپ ڈیٹ کے لیے یہاں کلک کریں اور تفصیلی خبریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

حمزہ علی عباسی اور نیمل خاور خان لاک ڈاؤن کے دوران کیا کررہے ہیں؟

رینجرز کو اشیا کی آمدورفت کو یقینی بنانے کی ہدایت

حکومت کا باقاعدہ پروازیں بحال کرنے پر غور