پاکستان

وزیر اعلیٰ سندھ کی کورونا ٹیسٹ منفی آنے والے زائرین کو گھر بھیجنے کی ہدایت

سکھر میں موجود 640 زائرین کو خصوصی بسوں کے ذریعے کراچی، حیدر آباد، مٹھیاری اور دیگر شہروں کو بھیج دیا جائے گا۔
|

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سکھر میں موجود ان زائرین کو اپنے اپنے گھروں کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جن کا کورونا وائرس ٹیسٹ منفی آیا ہے اور پہلے مرحلے میں 640 افراد کو بھیج دیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ جن زائرین کا ٹیسٹ منفی آگیا ہے انیں واپس گھروں کو بھیج دیا جائے اور ان کی ہدایت پر 640 زائرین گھروں کو روانہ ہو رہے ہیں۔

زائرن کو واپس بھیجنے کے لیے خصوصی بسوں کے انتظام کی ہدایت کی گئی ہے جو کراچی، سکھر، مٹھیاری، حیدر آباد اور سندھ کے دیگر شہروں کو جائیں گے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، گلگت میں مزید کیسز، ملک میں 956 متاثرین ہوگئے

وزیر اعلیٰ نے حکام سے کہا کہ متعلقہ اضلاع کے ڈی سی کو ہدایت کریں کہ وہ ان زائرین کا استقبال کریں۔

سندھ حکومت نے گھروں کو بھیجے جانے والے زائرین کو ایک گائیڈ لائن دی ہے جس کے مطابق وہ گھروں میں رہیں گے اور چند دن باہر نہیں نکلیں گے۔

حکام کے مطابق ان زائرین کے ٹیسٹ دو، دو مرتبہ کیے گئے ہیں اور دونوں مرتبہ منفی آگئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ جو لوگ گھروں کو جارہے ہیں ان کے فون نمبر اور ایڈریس سمیت تمام ضروری معلومات رجسٹر کرلی جائیں اور ان کے فون نمبر پر ہدایات دینے اور اگلے 10 دن تک ان سے صحت کے حوالے سے پوچھتے رہیں۔

مراد علی شاہ نے گھروں کو جانے والے زائرین کو مبارک باد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ مجھے امید ہے کہ آپ اپنے اہل خانہ کے ساتھ صحت مند زندگی گزاریں گے۔

خیال رہے کہ سندھ کرونا وائرس کے کیسز کے حوالے سے سرفہرست صوبہ ہے جہاں سب سے زیادہ کیسز ایران سے واپس آنے والے زائرین کے ہیں جن کو پہلے پاک-ایران سرحد تفتان میں رکھا گیا تھا جس کے بعد سکھر منتقل کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس کے مجموعی کیسز میں سے 78 فیصد ایران سے آئے ہیں، ڈاکٹر ظفر مرزا

سندھ میں اب تک مجموعی کیسز کی تعداد 407 ہے جبکہ پاکستان میں کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 956 اور ہلاکتوں کی تعداد 7 جبکہ 8 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

قبل ازیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے زائرین کے حوالے سے کہا تھا کہ پاکستان میں اب تک سامنے آنے والے کُل کیسز میں سے 78 فیصد ایران سے آنے والے افراد تھے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہکہ ’مشتبہ مریضوں کی تعداد 7 ہزار 736 ہے جبکہ ان میں سے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک ہزار 262 لوگ شامل ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’علاقائی سطح پر دیکھا جائے تو آزاد جموں و کشمیر میں ایک، بلوچستان میں 110، گلگت بلتستان میں 80، اسلام آباد میں 15، خیبر پختونخوا میں 38، پنجاب میں 249 اور سندھ میں 399 کیسز سامنے آئے ہیں‘۔

ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ’مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ کیسز میں سے 63 فیصد مرد اور 37 فیصد خواتین کی تعداد ہے جبکہ کُل کیسز میں سے 78 فیصد مریض ایران سے آنے والے تھے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اب تک 6 مریض کورونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ زیر علاج تمام مریضوں میں سے صرف 5 کی حالت نازک ہے‘۔

کورونا وائرس کے باعث اولمپکس 2020 اگلے سال تک ملتوی

کورونا وائرس کی وبا: بھارت میں 21 روز کیلئے لاک ڈاؤن کا اعلان

کورونا سے بچاؤ کیلئے منفرد انداز اپنانے پر سلواکیہ کی صدر کے چرچے