کورونا وائرس: پاکستان میں دلہن ماسک کی مانگ بڑھ گئی
پاکستان میں فروری 2020 کے اختتام میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد جہاں ملک بھر میں میڈیکل اور عام فیس ماسک کی قلت ہوگئی، وہیں سینیٹائیزرز اور دیگر طبی چیزوں اور ادویات کی بھی قلت پیدا ہونے لگی۔
ملک میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے باعث جب سندھ حکومت نے شادیوں کے اجتماعات پر پابندی عائد کی اور لوگوں کو احتیاطی تدابیر کے پیش نظر فیس ماسک پننے کی ہدایات کیں تو اچانک ملک میں فیس ماسک کے حوالے سے نیا ٹرینڈ سامنے آیا اور دلہنوں کے لیے دیدہ زیب ماسک تیار ہونے لگے۔
سندھ کے بعد دیگر صوبوں نے بھی شادیوں کے اجتماعات پر پابندی لگائی تو دلہنوں کے فیس ماسک کی مانگ میں اور اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے بعد عروسی جوڑے تیار کرنے فیش ہاؤسز سمیت عام درزیوں نے بھی دلہنوں کے لیے دیدہ زیب فیس ماسک تیار کرنے کا کام شروع کردیا۔
اور اس وقت جہاں میڈیکل اور عام فیس ماسک دستیاب نہیں ہیں، وہیں فیشن ہاؤسز اور درزی بھی دلہنوں کے لیے دیدہ زیب اور مہنگے فیس ماسک بنانے میں مصروف ہیں۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کے بعد جو لوگ اس سیزن میں شادیاں کر رہے ہیں، وہ احتیاطی تدابیر کے تحت عروسی لباس کی طرح دیدہ زیب فیس ماسک بھی پہن رہے ہیں۔
دلہوں کے مقابلے زیادہ دلہنوں کے لیے فیس ماسک کی مانگ کی جا رہی ہے اور فیشن ہاؤسز اپنی کمائی کو بڑھانے کی غرض سے لباس کی میچنگ پر بھی فیس ماسک بنا کر دے رہے ہیں۔
دلہنوں کے لیے تیار کیے جانے والے فیس ماسک عام فیس ماسک کی طرح نہیں ہوتے بلکہ ان پر کڑھائی کا کام بھی کیا جاتا ہے جب کہ ان میں خاص کپڑے کو بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
ساتھ ہی سوشل میڈیا پر کورونا وائرس کے پھیلنے کے باوجود شادی کرنے والے جوڑوں کی ایسی تصاویر بھی وائرل ہو رہی ہیں جنہوں نے شادی کے موقع پر ماسک پہن رکھا ہے۔
وبا کے پھیلنے اور ملک میں عام فیس ماسک نہ ملنے سمیت لوگوں کو گھروں تک محدود رکھنے کی حکومتی کوششوں کے دوران شادی کرنے والے افراد اور دلہنوں کے لیے دیدہ زیب فیس ماسک کا مطالبہ کرنے والے افراد کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔
تاہم دیکھا جائے تو صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کے وبا تیزی سے پھیلنے کے باوجود اور شادیوں کی تقریبات پر پابندی ہونے کے باوجود لوگ شادیاں کر رہے ہیں اور اپنی شادیوں کو یادگار بنا رہے ہیں۔