کورونا وائرس: پنجاب میں 14 روز کیلئے جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صوبے میں 14 دن کے لیے جزوی لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے صوبے میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد بتاتے ہوئے کہا کہ اب تک 246 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو کورونا وائرس سے بچانے اور حفاظتی اقدامات کے پیش نظر 21 مارچ کو پنجاب میں 2 روز کے لیے شاپنگ مالز، مارکیٹ اور بازار بند کیے گئے تھے، جس کی مدت کل صبح 9 بجے مکمل ہوجائے گی۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی مہم میں میری اپیل پر جس طرح عوام نے تعاون کیا اس پر صوبے کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس: بلوچستان میں پہلی ہلاکت، ملک میں 825 افراد متاثر
انہوں نے گھر میں رہنے کو کورونا وائرس سے بچاؤ کا بہترین طریقہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے آپ اپنی و پوری برادری کی جان بچارہے ہیں۔
بات جو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب کی پوری سول انتظامیہ اور پاک فوج عوام کی خدمت اور حفاظت کیلئے سرگرم عمل ہے اور اس کڑے وقت میں اپنی ذمہ داریاں نبھانے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آج کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا کا اجلاس ہوا اور صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے چند اہم فیصلے کیے گئے۔
فیصلوں کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 24 مارچ کی صبح 9 بجے سے 6 اپریل صبح 9 بجے تک 14 روز کے لیے صوبے کے بازار، شاپنگ مالز، نجی و سرکاری ادارے، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس، پارکس، سیاحتی مقامات بند رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے عوام کے وسیع مفاد میں فیصلہ کیا ہے کہ ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی جائے گی، تاہم فیملی اس سے مستثنیٰ ہوں گی۔
ساتھ ہی عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کریانہ اسٹورز، سبزی و پھل منڈیاں اور بیکریاں کھلی رہیں گی، اس کے ساتھ ساتھ ادویات، اشیائے خور و نوش بنانے اور فراہم کرنے والی فیکٹریاں کھلی رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ طبی آلات اور ضروری سامان فراہم کرنے والی فیکٹریاں بھی اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گی، اس کے علاوہ ضروری سروس فراہم کرنے والے ادارے کھلے رہیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ 14 دن میں فوج اور سول ادارے احکامات پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔
اس موقع پر سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان پابندیوں کی خلاف ورزی پر قانون کے تحت ادارے کام کریں گے۔
یومیہ اجرت کے متاثر ہونے سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ یہ کوئی کرفیو یا لاک ڈاؤن نہیں ہے، تاہم فنانس ڈویژن کو غریبوں سے متعلق ٹاسک دیا ہے۔
عثمان بزدار نے مزید کہا کہ ایسی کوئی بات نہیں کہ کوئی باہر نہیں نکل سکتا، ہم سماجی فاصلے برقرار رکھنا چاہتے ہیں اور پنجاب میں اشیائے خور و نوش کی کوئی کمی نہیں ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب میں ملک میں مکمل لاک ڈاؤن کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے حالات ایسے نہیں کہ ہم لاک ڈاؤن کردیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: 'کوئی حکومت ڈنڈے کے زور پر اس طرح کے چیلنج پر قابو نہیں پاسکتی'
تاہم گزشتہ روز ہی سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اور گلگت بلتستان کی انتظامیہ نے اپنے علاقوں میں مکمل لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔
سندھ میں 15 روز جبکہ گلگت بلتستان میں غیرمعینہ مدت کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ملک میں بڑھتے کورونا وائرس سے اب تک 6 افراد موت کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ وائرس سے 825 لوگ متاثر بھی ہیں۔
اس عالمی وبا سے پاکستان میں سب سے زیادہ سندھ متاثر ہے جہاں ایسے افراد کی تعداد 352 ہے جبکہ پنجاب میں 246 افراد اس وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔