ایران میں وائرس سے ڈیڑھ ہزار سے زائد ہلاکتیں، 20 ہزار متاثرین
ایران میں کورونا وائرس سے مزید 100 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد ملک میں مرنے والوں کی تعداد ایک ہزار 556 ہو گئی ہے اور اب تک 20 ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔
چین اور اٹلی کے بعد ایران دنیا بھر میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں وائرس سے مرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: ایران کو معاشی طور پر تباہ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، ایرانی صدر
جمعہ کے مقابلے میں ہفتے کو ملک میں مزید 100 سے زائد ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں جس سے وائرس کے سبب موت کے منہ میں جانے والے کی مجموعی تعداد ایک ہزار 556 ہو گئی ہے۔
وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہان پور کے مطابق ہفتے تک وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 20ہزار 610 ہو گئی ہے۔
انہوں نے سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں خبردار کیاکہ اگر ایرانی سال نوروز کے موقع پر ملک بھر میں دو ہفتے کی چھٹیوں کے دوران لوگوں نے سفر کا سلسلہ ترک نہ کیا تو ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کی 3 ریاستوں میں 7 کروڑ افراد کے لاک ڈاؤن کی تیاری
ان کا کہنا تھا کہ اگر لوگوں نے اس بات کو سنجیدگی سے نہ لیا اور یہ سمجھا کہ کورونا کی وبا دم توڑ چکی ہے اور اگر شہروں اور دیہاتوں میں لوگوں کی جانب سے مجمعے اکٹھا کرنے اور تقریبات کا سلسلہ جاری رہا تو ایک سے دو ہفتوں میں یہ وبا اپنے عروج پر پہنچ جائے گی۔
اس سے قبل ایران کے صدر حسن روحانی نے ہفتے کو قوم سے خطاب میں سماجی فاصلے برقرار رکھنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ سفر سے گریز کریں اور امید ظاہر کی تھی کہ دو سے تین ہفتوں میں وائرس کے خاتمے کے نتیجے میں ان پابندیوں میں نرمی کردی جائے گی۔
خیال رہے کہ رواں سال کے آغاز میں چین کے صوبے ہوبے کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا کورونا وائرس اس وقت دنیا میں پھیل چکا ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت نے اسے عالمی وبا بھی قرار دے دیا ہے۔
دنیا بھر میں 21 مارچ کی شام تک کورونا وائرس کے 2 لاکھ 75 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے اور ہلاکتوں کی تعداد تقریباً ساڑھے 11 ہزار تک جا پہنچی ہے تاہم 90 ہزار کے قریب مریض صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔
زیادہ تر افراد میں کورونا وائرس کی صرف معمولی سے معتدل علامات ظاہر ہوتی ہیں مثلاً کھانسی، بخار وغیرہ لیکن کچھ افراد بالخصوص ضعیفوں اور پہلے سے صحت کے مسائل کا شکار افراد اس سے شدید بیمار ہوسکتے ہیں جس میں نمونیہ بھی شامل ہے۔