کورونا وائرس: سندھ، پنجاب اور بلوچستان میں مزید کیسز سے ملک میں 495 افراد متاثر
ملک میں تیزی سے پھیلتے کورونا وائرس سے اموات کا سلسلہ نہ رک سکا اور وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ سندھ میں پہلی ہلاکت سامنے آئی ہے جبکہ پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں مزید نئے کیسز آنے سے ملک میں کیسز کی مجموعی تعداد 495 ہوگئی ہے۔
ہلاک ہونے والا مریض کراچی کا رہائشی تھا اور اسے مختلف بیماریاں بھی لاحق تھیں تاہم مریض کی کوئی سفری تاریخ موجود نہیں تھی۔
اس حوالے سے سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے بذریعہ ویڈیو پیغام تصدیق کی کہ سندھ میں ایک 77 سالہ شخص کی کورونا وائرس کی وجہ سے موت واقع ہوئی۔
اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ایک نجی ہسپتال میں ایک موت ہوئی ہے اور 77 سالہ مریض کو مزید بیماریاں بھی لاحق تھیں۔
ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو کا کہنا تھا کہ مریض کو کینسر، ذیابیطس اور فشار خون (بلڈ پریشر) کی شکایت بھی تھی جس کی وجہ سے ان کی طبیعت بہت ناساز تھی، لہٰذا جب انہیں کورونا وائرس ہوا تو ان کی موت اس سے واقع ہوگئی۔
علاوہ ازیں محکمہ صحت سندھ کی میڈیا کور آرڈینٹر میران یوسف کا کہنا تھا کہ مریض کراچی کا رہائشی تھا اور ان کی کوئی سفری یا رابطے کی تفصیلات نہیں ملیں۔
محکمہ صحت سندھ کی تصحیح
علاوہ ازیں انہوں نے صوبے میں مریضوں کی تعداد میں تصحیح کی اور گزشتہ روز بتائے گئے 245 افراد کی جگہ نئی تعداد 238 بتائی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کچھ ٹیسٹ دو مرتبہ ہونے کی وجہ سے تعداد میں فرق آیا، تاہم اصل تعداد اس وقت 238 ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں موجود 238 افراد میں سے 87 افراد سکھر کے علاوہ صوبے میں متاثر ہیں، جس میں سے 3 صحت یاب اور ایک ہلاک ہوچکا ہے اور 83 زیر علاج ہیں۔
اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ سکھر آنے والے زائرین میں سے 302 افراد کا ٹیسٹ لیا گیا جس میں 151 ٹیسٹ مثبت جبکہ اتنے ہی ٹیسٹ منفی آئے۔
سندھ میں مزید 14 کیسز کی تصدیق
سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کورونا وائرس کے مزید 11 کیسز سامنے آگئے ہیں۔
محکمہ صحت سندھ کی ترجمان نے ان کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ نئے کیسز کے اضافے کے بعد صوبے بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 249 ہوگئی ہے۔
بعد ازاں ترجمان نے کہا کہ کراچی میں مزید 3 کیسز سامنے آگئے ہیں جس کے بعد سندھ میں متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 252 ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں سامنے آنے والے 101 کیسز میں سے 61 مقامی طور پر منتقل ہوئے۔
پنجاب میں مزید کیسز سے مریضوں کی تعداد 96 ہوگئی
علاوہ ازیں ترجمان محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر قیصر آصف نے بتایا کہ صوبے میں مزید 16 کیسز کی تصدیق کی اور بتایا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 96 ہوگئی ہے۔
انہوں نے مریضوں کے بارے میں مزید بتایا کہ ان میں 71 زائرین ہیں جبکہ باقی 15 کا تعلق لاہور، 2 کا ملتان، 3 کا مظفر گڑھ، ایک کا راولپنڈی، 3 کا گجرات اور ایک کا جہلم سے ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام مصدقہ مریض آئیسولیشن وارڈز میں داخل ہیں اور انہیں طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔
مزید برآں ان کا کہنا تھا کہ اب تک صوبہ بھر کے ہسپتالوں میں 528 مشتبہ مریضوں کے لیب ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، جس میں 409 ٹیسٹ منفی آئے جبکہ 23 کے نتائج آنا باقی ہے۔
قبل ازیں صبح سویرے پنجاب میں کورونا وائرس کے مزید 2 مریضوں کی تصدیق کی گئی تھی اور صوبے کے پرائمری اور سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے ترجمان نے بتایا تھا کہ تعداد 80 ہوئی۔
بلوچستان میں مزید 11 کیسز سامنے آگئے
بلوچستان ہیلتھ ڈائریکٹوریٹ کے مطابق صوبے میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 92 ہوگئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ صوبے میں کورونا کے مزید 11 کیسز سامنے آئے ہیں، بلوچستان میں مجموعی طور پر 993 افراد کی اسکریننگ کی جاچکی ہے۔
پاکستان میں کورونا وائرس
پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔
- 26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی۔
- 29 فروری کو ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مزید 2 کیسز کی تصدیق کی، جس سے اس وقت تعداد 4 ہوگئی تھی، 3 مارچ کو معاون خصوصی نے کورونا کے پانچویں کیس کی تصدیق کی۔
- 6 مارچ کو کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا، جس سے تعداد 6 ہوئی۔
- 8 مارچ کو شہر قائد میں ہی ایک اور کورونا وائرس کا کیس سامنے آیا۔
- 9 مارچ کو ملک میں ایک ہی وقت میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے 9 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔
- 10 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے 3 کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے دو کا تعلق صوبہ سندھ اور ایک کا بلوچستان سے تھا، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 19 جبکہ سندھ میں تعداد 15 ہوگئی تھی۔
بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی 'غلط فہمی' کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔
- 11 مارچ کو اسکردو میں ایک 14 سالہ لڑکے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد مجموعی تعداد 19 تک پہنچی تھی۔
- 12 مارچ کو گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں ہی ایک اور کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک میں کورونا کے کیسز کی تعداد 20 تک جاپہنچی تھی۔
- 13 مارچ کو اسلام آباد سے کراچی آنے والے 52 سالہ شخص میں کورونا کی تصدیق کے بعد تعداد 21 ہوئی تھی، بعدازاں اسی روز ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تفتان میں مزید 7 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 28 ہوگئی۔
- 14 مارچ کو سندھ و بلوچستان میں 2، 2 نئے کیسز کے علاوہ اسلام آباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 33 ہوگئی۔
- 15 مارچ کو اسلام آباد اور لاہور میں ایک ایک، کراچی میں 5، سکھر میں 13 کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک بھر میں مجموعی تعداد کیسز کی تعداد 53 ہوگئی تھی۔
- 16 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اچانک بہت تیزی سے اضافہ ہوا تھا اور سندھ میں تعداد 35 سے بڑھ کر 150 جبکہ خیبرپختونخوا میں نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 184 تک جا پہنچی تھی۔
- 17مارچ کو ملک کے چاروں صوبوں سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوامیں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعیتعداد 237 تک پہنچ گئی تھی۔
- 18 مارچ کو پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکتخیبرپختونخوا میں سامنے آئی جبکہ کچھ ہی دیر بعد ہی عالمی وبا سے دوسریموت کی بھی تصدیق کردی گئی، اس کے علاوہ اسی روز صوبے میں مزید 64 کیسزسامنے آنے کے بعد تعداد 301 تک ہوگئی تھی۔
- 19 مارچ کو بھی کورونا وائرس کے مزید کیسز آنے کا سلسلہ نہ رک سکا اورچاروں صوبوں سمیت گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے مجموعی طور پر 152نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد اس روز تعداد 448 تک جاپہنچی۔