پاکستان

کورونا وائرس: عدالتیں بند نہ کرنے کا فیصلہ

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے اجلاس میں عدالتوں کو بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم عدالتیں کام کو کم کیا جائے گا۔

اسلام آباد: نیشنل جوڈیشل (پالیسی میکنگ) کمیٹی (این جے پی ایم سی) نے عدالتوں کو بند نہ کرنے کے بجائے ہر سطح پر کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم عدالتی کام کو کم کیا جائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس فیصلے کا مقصد عدالتیں آنے والے افراد کی تعداد کو کم کرنا ہے تاکہ ان کے نوول کوروناوائرس سے متاثر ہونے کا کوئی خطرہ نہ ہو۔

وفاقی دارالحکومت میں چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد کی سربراہی میں این جے پی ایم سی کا اجلاس ہوا، جس میں لوگوں پر زور دیا گیا کہ غیرضروری عدالتی حدود میں نہ آئیں۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس: چار افراد کا ایک ساتھ سفر کرنا قابل جرم ہوگا، سندھ پولیس

ساتھ ہی یہ طے گیا گیا کہ صحت اور صفائی کے اصولوں کو یقینی بنایا جائے گا اور انہیں اپنایا جائے گا۔

اس کے علاوہ ضلعی عدالتیں بھی فوری طور پر معاملات کی سماعت کرکے کام کو کم کریں گی اور عام عوام کے داخلے کو کم کرنے سمیت عدالتیں احاطے میں داخل ہونے والے تمام افراد کے اسکریننگ ٹیسٹ کو یقینی بنائیں گی۔

اجلاس میں یہ بھی طے پایا گیا کہ کسی بھی فریق کے خلاف عدالتوں میں طے شدہ بغیر استغاثہ یا سابق حکم وغیرہ جیسا منفی حکم نہیں جاری کیا جائے گا۔

این کے پی ایم سی کے اجلاس میں یہ بھی ہدایت کی گئی کہ تمام قیدیوں کی ان کے اہل خانہ سے ملاقات کے حق سے منع کیے بغیر ان کیکورونا وائرس/ انفیکشن کے خطرے سے حفاظت یقینی بنائی جائے۔

تاہم یہ بھی کہا گیا کہ جیل انتظامیہ حفاظتی اقدامات کو یقینی بنائی گئی اور اس طرح کی ملاقاتوں کے لیے طریقہ کار طے کرے گی۔

کمیٹی کی جانب سے کورونا وائرس سے باہر سے جیل کے قیدیوں میں آنے کے معاملے پر بھی غور کیا گیا اور کہا گیا کہ اس تناظر میں جیل آنے والے افراد کا مکمل جائزہ اور اسکریننگ کی جانی چاہیے تاکہ قیدیوں کے لیے انفیکشن کے خطرے کو دور کیا جائے، تاہم اگر کوئی مریض متاثر پایا جاتا ہے تو اسے جیل کی حدود میں ہی قرنطینہ کیا جائے گا۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ گھبرانے کی وجہ سے عدالتی نظام پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور اسے ڈی ریل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس پر گرم موسم کے اثر سے متعلق نئی تحقیق سامنے آگئی

کمیٹی نے یہ طے کیا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے عالمی وبا کورونا وائرس پر جاری گائڈلائنز اور ہدایات تمام ہائیکورٹس، ڈسٹرکٹ اور تحصیل کورٹس اور آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ اپنائے گی۔

این جے پی ایم سی نے متفقہ طور پر سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ تمام ایس او پیز کو اپنایا اور یہ تمام عدالتوں پر لاگو ہوں گے۔

علاوہ ازیں سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن کو بطور فوکل جج سپریم کورٹ ہیلتھ اینڈ سیفٹی کمیٹی کا چیئرمین نامزد کیا گیا تاکہ این جے پی ایم سی کی ہدایات پر عمل درآمد یقینی بنایا جاسکے۔