کورونا وائرس: پارلیمانی اجلاس طلب کرنے کے معاملے پر بڑی اپوزیشن جماعتوں میں اختلاف
اسلام آباد: ملک میں کورونا وائرس سے متعلق قومی اسمبلی و سینیٹ کے اجلاس طلب کرنے کی درخواست (ریکوزیشن) سے متعلق معاملے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کو دیگر اپوزیشن جماعتوں بلخصوص پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی جانب سے سرد ردعمل کا سامنا ہے جس کے باعث مسلم لیگ (ن) کو اپنے پہلے سے اعلان کردہ منصوبے کو مؤخر کرنا پڑ سکتا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر راجا ظفرالحق نے تصدیق کی کہ پارٹی اب تک سینیٹ اور قومی اسمبلی کے سیکریٹریز کو ریکوزیشن جمع نہیں کرائی جا سکی کیونکہ پارٹی اب بھی حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں سے مشاورت میں مصروف ہے۔
مزیدپڑھیں: پیپلز پارٹی کی مسلم لیگ نون پر سخت تنقید
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے 17 مارچ کو اسلام آباد میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس کے دوران اعلان کیا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کے تصدیق شدہ واقعات میں اضافے کے بعد موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرنے کے لیے ان کی پارٹی نے قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاسوں کو طلب کرنے کے لیے متعلقہ سیکریٹریز کو پہلے ہی ریکوزیشن جمع کرادی ہیں۔
بعدازاں مسلم لیگ (ن) نے اپنا مؤقف بدلا اور ایک سینئر عہدیدار نے اعلان کیا کہ ایک یا دو دن میں ریکوزیشن جمع کرائی جائے گی کیونکہ وہ ابھی بھی دیگر ممبران کی مطلوبہ تعداد کے دستخط حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔
دوسری جانب ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن کی دوسری بڑی جماعت پیپلز پارٹی نے پارلیمنٹ کے کسی بھی ایوان کا اجلاس بلانے کے خیال کو واضح طور پر مسترد کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کو آگاہ کیا تھا کہ پارلیمنٹ کا اجلاس بلانا مناسب وقت نہیں ہے اور پیپلز پارٹی کا خیال ہے کہ محض بحث و مباحثے کے لیے منتخب نمائندوں کو اسلام آباد میں بیٹھنے کے بجائے اس مشکل وقت میں اپنے انتخابی نمائندوں کے درمیان موجود رہنے کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس سے 2 افراد ہلاک، متاثرین کی تعداد 301 ہوگئی
پیپلز پارٹی کے ایک سینئر رہنما اور عہدیدار نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے اجلاس طلب کرنے سے متعلق مسلم لیگ (ن) کے اقدام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارٹی پہلے اپنے صدر اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو لندن سے بلا کر قومی اجلاس میں شرکت کے لیے درخواست کرے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے پارلیمنٹ کو ’فالتو ادارہ‘ قرار دینے پر حکومت پر بھی سخت تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت کی یہ ذمہ داری ہے کہ چینی شہر ووہان میں پاکستانی طلبہ کی موجودگی کی وجہ سے کورونا وائرس کا معاملہ منظر عام پر آنے کے بعد اس پر بحث کی جاسکے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے چیئرمین راجہ ظفرالحق نے کہا کہ پارلیمنٹ کسی بھی وقت قومی اہمیت کے کسی بھی مسئلے پر بات چیت کے لیے بہترین دستیاب فورم ہے۔
یہ خبر 19 مارچ 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی