کورونا وائرس کے عالمی وبا بننے کا خدشہ حقیقت بن گیا، ڈبلیو ایچ او
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس کے عالمی وبا بننے کا خدشہ ظاہر کردیا۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیدروس ایڈہانوم گریبیس نے انتباہ جاری کیا کہ وبائی امراض کا خطرہ 'بہت حقیقی' ہوگیا ہے۔
انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ’اگر ہم اسے وبائی مرض بھی کہتے ہیں پھر بھی اس پر کنٹرول کرسکتے ہیں‘۔
ڈبلیو ایچ او کے چیف نے کہا کہ ’یہ تاریخ کی پہلی وبائی بیماری ہوگی جس پر قابو پایا جاسکتا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم وائرس کے رحم و کرم پر نہیں ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ چین اس وبا کو قابو میں لا رہا ہے لیکن خبردار کیا کہ ’یہ مرض اپنی مدت پوری کرے گا‘۔
دوسری جانب بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن سمیت دیگر خیراتی اداروں نے کورونا وائرس کے خلاف اقدامات کے لیے 10 کروڑ ڈالر عطیہ دینے کا اعلان کردیا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور دو دیگر بڑی رفاہی تنظیمیں تیزی سے پھیلتے کورونا وائرس کے علاج کے لیے رقم عطیہ کریں گی۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ نے مہلک کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کی وجہ سے عالمی معیشت میں کساد بازاری پر خبردار کردیا تھا۔
اقوام متحدہ کی تجارت برائے ترقی (یو این سی ٹی اے ڈی) کے رچرڈ کوزول رائٹ نے واضح کیا تھا کہ رواں برس عالمی معیشت کو 10 کھرب سے 20 کھرب ڈالر کے درمیان نقصان پہنچ سکتا ہے۔
دوسری جانب جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اس سوچ کی نفی کی تھی کہ نئے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے اقدامات بیکار ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ دنیا بھر میں وائرس پھیلنے کی وجہ سے یورپ سمیت دوسری جگہوں پر اسٹاک کے حصص تنزلی کا شکار رہے۔