پاکستان

پاکستان کے دراز قد نصیر سومرو حکومت کی عدم توجہی کے باعث کسمپرسی کا شکار

نصیر سومرو گزشتہ تین سال سے پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا ہیں جس وجہ سے وہ بستر تک محدود رہ گئے ہیں۔

دو دہائیاں قبل دنیا کے دراز قد کا ریکارڈ اپنے نام کرنے اور بعد ازاں پاکستان کے بھی سب سے بڑے قد والے شخص کا اعزاز اپنے نام کرنے والے 55 سالہ نصیر سومرو گزشتہ چند سال سے بیماری کے باعث بستر تک محدود رہ گئے ہیں۔

نصیر سومرو نے 2 دہائیاں قبل سن 2000 میں کچھ وقت کے لیے دنیا کے لمبے ترین شخص کا اعزاز اپنے نام کیا تھا تاہم بعد ازاں دنیا کے دیگر ممالک سے ان سے بھی بڑے قد والے شخص سامنے آ ئے تھے.

صوبہ سندھ کے شمالی ضلع شکارپور سے تعلق رکھنے والے 55 سالہ نصیر سومرو بعد ازاں جہاں دنیا کے طویل شخص نہیں رہے تھے، وہیں پاکستان میں بھی ان سے دراز قد لوگ سامنے آئے اور 2018 تک وہ پاکستان کے دوسرے دراز قد شخص تسلیم کیے جانے لگے تاہم ان کا اپنا دعویٰ تھا کہ وہ ملک کے سب سے لمبے شخص ہیں۔

نصیر سومرو کو دراز قد کی وجہ سے دنیا بھر میں شہرت حاصل ہے اور وہ امریکا سمیت دنیا کے متعدد ممالک کے دورے بھی کر چکے ہیں۔

دراز قد کی وجہ سے نصیر سومرو کو پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) نے ملازمت بھی دے رکھی ہے تاہم وہ گزشتہ چند سال سے اپنے ادارے سمیت حکومتی عدم توجہی کے باعث کسم پرسی کا شکار ہیں۔

سماجی تنطیم ’جے ڈی سی فاؤنڈیشن‘ سے بات کرتے ہوئے نصیر سومرو حکومتی عدم توجہی کے باعث آبدیدہ ہوگئے اور حکام کی جانب سے مدد نہ کرنے پر شکوہ کرنے لگے۔

نصیر سومرو نے اعتراف کیا کہ پی آئی اے تاحال انہیں تنخواہ سمیت ان کے لیے دوائیوں کا بندوبست بھی کرتی ہے، تاہم دوائیوں کے بجائے ان کا مستقل علاج نہیں کروایا جا رہا ہے اور ان کے پاس اتنی رقم نہیں کہ وہ علاج کروا سکیں۔

انہوں آبدیدہ ہوتے ہوئے بتایا کہ وہ گزشتہ تین سے 2 سال سے کمرے اور بسترے تک محدود ہوگئے ہیں اور انہیں ایک ہی جگہ رہتے ہوئے ذہنی پریشانی بھی ہوجاتی ہے۔

نصیر سومرو وفاقی و سندھ حکومت کی عدم توجہی کی بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ انہیں حکمرانوں سے اچھائی کی کوئی امید نہیں۔

دراز قد شخص نے بات کے دوران مہنگائی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اب ان کی دوائیں پہلے کے مقابلے زیادہ مہنگی آتی ہیں، انہوں نے وزیر اعظم پاکستان سمیت سندھ کے وزیر اعلیٰ اور پی آئی اے کے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ ان کا مستقل علاج کروایا جائے۔

خیال رہے کہ نصیر سومرو گزشتہ چند سال سے پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا ہیں جس وجہ سے انہیں سانس لینے میں تکلیف ہوتی ہے اور ان کے جسم میں آکسیجن کی کمی ہوگئی ہے۔

پھیپھڑوں کے عارضے کی وجہ سے انہیں متعدد بار ہسپتال بھی داخل کرایا جا چکا ہے جب کہ 2019 کے وسط میں ان کے فوت ہوجانے کی خبریں بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں، ان دنوں وہ نجی ہسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج تھے۔

نصیر سومرو کا قد 7 فٹ 9 انچ ہے اور وہ عام افراد سے کم سے کم تین فٹ لمبے ہیں۔