اب اس کا اپ ڈیٹ ورژن اس کمپنی نے پیش کیا ہے جو دیکھنے میں گزشتہ سال کے فون جیسے ڈیزائن کا ہی ہے مگر اس بار اسے زیادہ بہتر بنادیا گیا ہے۔
اس فون میں زیادہ طاقتور کیرین 990 فائیو جی پراسیسر، اپ گریڈ hinge اسٹرکچر اور زیادہ بہتر کولنگ سسٹم دیا گیا ہے، جبکہ اسکرین، کیمرے اور مجموعی ڈیزائن میں کوئی خاص تبدیلی نہیں۔
یہ پراسیسر 2جی، تھری جی، 4 جی اور 5 جی نیٹ ورکس سے کنکٹ ہوسکتا ہے اور کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ سب سکس گیگاہرٹز بینڈ پر یہ 2.3 جی بی پی ایس ڈاﺅن لوڈ اسپیڈ سے فائل ڈاﺅن لوڈ کرسکتا ہے۔
میٹ ایکس ایس میں فولڈ ایبل او ایل ای ڈی پینل کو زیادہ مضبوطی دینے کے لیے 2 لیئر اسٹرکچر دیا گیا ہے۔
فولڈ ہونے پر یہ فون 6.6 انچ اسکرین کا ہوتا ہے جس میں 19:5:9 ریشو دیا گیا ہے جبکہ مکمل کھلنے پر 8 انچ ڈسپلے کی شکل اختیار کرلیتا ہے، بیک پر super tall 25:9 اسکرین کو سیلفیز کے لیے ویوفائنڈر کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں۔
اس فون میں 40 میگا پکسل کا مین کیمرا ایف 1.8 آپرچر کے ساتھ دیا گیا ہے جبکہ 8 میگا پکسل ٹیلی فوٹو کیمرا او آئی ایس سپورٹ کے ساتھ اور تیسرا 16 میگا پکسل الٹرا وائیڈ کیمرا دیا گیا ہے، اس کے علاوہ ایک ٹی او ایف سنسر بھی موجود ہے۔
اس میں فرنٹ کیمرا نہیں بلکہ فون کو فولڈ کرکے بیک کیمروں کو سیلفیز کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
میٹ ایکس ایس میں 4500 ایم اے ایچ بیٹری 55 واٹ فاسٹ چارجنگ سپورٹ کے ساتھ دی گئی ہے۔
اس کے علاوہ اوپن سورس اینڈرائیڈ 10 آپریٹنگ سسٹم کا امتزاج کمپنی نے اپنے ای ایم یو آئی 10 سے کیا ہے اور ہاں اس میں گوگل سروسز نہیں بلکہ ہواوے موبائل سروسز پر انحصار کیا گیا ہے، جس کے لیے ڈویلپرز کی خدمات حاصل کرنے کے لیے یہ کمپنی کافی کوششیں کررہی ہے۔
یہ فون اگلے ماہ دنیا بھر میں فروخت کے لیے دستیاب ہوگا اور 8 جی بی ریم اور 512 جی بی اسٹوریج والے فون کی قیمت 2499 یورو (4 لاکھ 18 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) رکھی گئی ہے۔