لائف اسٹائل

آسکر ایوارڈز کے چند ناقابل یقین ریکارڈز

آسکر ایوارڈز کو فلمی دنیا کا سب سے بڑا اعزاز سمجھا جاتا ہے اور 9 دہائیوں کے دوران ایسے کئی ریکارڈز بنے جو حیران کن ہیں۔

93 ویں اکیڈمی ایوارڈز (المعروف آسکر ایوارڈز) کے فاتحین کا اعلان 25 اپریل (پاکستانی وقت کے مطابق پیر کو علی الصبح) ہورہا ہے۔

آسکر ایوارڈز کو فلمی دنیا کا سب سے بڑا اعزاز سمجھا جاتا ہے اور 9 دہائیوں کے دوران اس میں کئی ریکارڈز ایسے ہیں جو لوگوں کو حیران کردیتے ہیں۔

جیسے سب سے کم عمر فاتح سے دورانیے کے لحاظ سے بہترین فلم کا ایوارڈ اپنے نام کرنا۔

مزید پڑھیں : دو دہائیوں کے دوران آسکر ایوارڈ جیتنے والی فلمیں

یہ تو پتا نہیں کہ یہ ریکارڈز برقرار رہتے ہیں یا نہیں مگر کم از کم ایک ریکارڈ ایسا ہے جو 92 ویں اکیڈمی ایوارڈز میں برابر ہونے کا امکان ہے۔

سب سے معمر شخصیت جو ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئی

اداکار کرسٹوفر پالمر کو 82 سال کی عمر میں فلم ' Beginners ' کے لیے آسکر ایوارڈ دیا گیا تھا اور وہ سب سے زیادہ عمر میں یہ اعزاز جیتنے کا ریکارڈ رکھتے ہیں جبکہ انہیں 88 سال کی عمر میں آل دی منی ان دی ورلڈ کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا۔

سب سے کم عمر نامزدگی

1979 میں 8 سالہ جسٹن ہنری کو فلم کریمر ورسز کریمر کے لیے نامزد کیا گیا تھا اور وہ کسی آسکر کے لیے نامزد ہونے والے سب سے کم عمر اداکار ثابت ہوئے۔

کم عمر فاتح

1974 میں 10 سالہ ٹاٹوم اونیل نے فلم پیپرمون کے لیے بہترین سپورٹنگ اداکارہ کا ایوارڈ اپنے نام کرکے یہ ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔

سب سے زیادہ ایوارڈز جیتنے والی والی فلمیں

3 فلموں کو سب سے زیادہ ایوارڈز جیتنے کا اعزاز حاصل ہے، 1959 میں بن حر، 1997 میں ٹائٹینک اور 2003 میں دی لارڈ آف دی رنگز: ریٹرن آف دی کنگ، ان تینوں نے 11، گیارہ ایوارڈز اپنے نام کیے تھے،

سب سے زیادہ نامزدگیاں حاصل کرنے والی فلمیں

تین فلموں کو یہ اعزاز حاصل ہے جن کو 14 شعبوں کے نامزد کیا گیا، ان میں 1950 کی آل اباﺅٹ ایو، 1997 کی ٹائٹینک اور 2016 کی لالا لینڈ شامل ہیں۔

سب سے طویل فلم

آسکر کی تاریخ میں دورانیے کے لحاظ سے سب سے طویل فلم، جس نے یہ ایوارڈ جیتا، وہ 1939 کی گون ود دی ونڈ ہے، جس کا دورانیہ 3 گھنٹے اور 58 منٹ ہے۔

سب سے زیادہ نامزدگیاں حاصل کرنے والی اداکارہ

میرل اسٹریپ کو اس ایوارڈ کی تاریخ میں 21 بار نامزد کیا گیا اور 3 بار وہ اسے اپنے نام کرنے میں کامیاب رہیں۔

سب سے زیادہ ایوارڈ جیتنے والی شخصیت

سب سے زیادہ بار والٹ ڈزنی کو 59 بار نامزد کیا گیا اور 22 بار وہ ایوارڈ اپنے نام کرنے میں کامیاب رہے، بلکہ ایک بار تو وہ ایک ہی تقریب میں 4 ایوارڈز بھی جیتنے میں کامیاب رہے۔

ایک تقریب میں سب سے زیادہ ایوارڈز جیتنے والی شخصیات

جنوبی کورین ڈائریکٹر اور پروڈیوسر بونگ جون ہو نے 2020 میں اپنی فلم پیراسائٹ کے لیے اوریجنل اسکرین پلے، بہترین ڈائریکٹر، بہترین بین الاقوامی فلم اور بہترین فلم کے 4 ایوارڈز اپنے نام کیے تھے، جبکہ اس سے قبل والٹ ڈزنی واحد فنکار تھے جو ایک رات میں 4 ایوارڈز جیت سکے تھے۔

بہترین فلم کا ایوارڈ جیتنے والی واحد غیرملکی زبان کی فلم

2020 میں بہترین فلم کا ایوارڈ پیراسائٹ کے نام رہا تھا جو غیرملکی زبان والی پہلی تھی جسے یہ اعزاز حاصل ہوا اور حیران کن طور پر فلم کا اداکار کسی ایوارڈ کیٹیگری کے لیے نامزد نہیں ہوا تھا۔

پہلی خاتون ڈائریکٹر

2009 میں فلم دی ہرٹ لاکر کے لیے کیتھرین بیگلو نے بہترین ڈائریکٹر کا ایوارڈ اپنے نام کیا اور وہ ایسا کرنے والی پہلی خاتون ڈائریکٹر تھیں۔

صرف بالغوں کی واحد فلم جو بہترین فلم کا آسکر ایوارڈ جیتی

رٹیڈ ایکس کیٹیگری میں شامل 1969 کی مڈنائٹ کاﺅ بوائے واحد فلم ہے جو صرف بالغوں کے لیے تیار ہوئی اور بہترین فلم کا آسکر ایوارڈ جیتنے میں کامیاب رہی۔

بہترین فلم کا ایوارڈ جیتنے والے سیکوئلز

ایسے صرف 2 سیکوئلز ہیں جنہوں نے بہترین فلم کا آسکر ایوارڈ اپنے نام کیا، پہلی 1974 کی گاڈ فادر پارٹ 2 اور 2003 کی دی لارڈ آف دی رنگز: دی ریٹرن آف دی کنگ۔

آسکر جیتنے والی اداکارہ کی زندگی پر کام کرکے آسکر جیتنے والی اداکارہ

2004 میں دی ایویٹر میں کیتھرین ہپ برن کا کردار ادا کرکے کیٹ بلانچیٹ نے آسکر ایوارڈ اپنے نام کیا اور وہ ایسی پہلی شخصیت بن گئیں جنہوں نے آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ کا کردار ادا کرکے یہ اعزاز اپنے نام کیا۔

اداکاری میں سب سے زیادہ آسکر

کیتھرین ہپ برن کو اداکاری میں سب سے زیادہ آسکر ایوارڈز جیتنے کا اعزاز حاصل ہے، انہوں نے 4 بار یہ ایوارڈ اپنے نام کیا۔

موت کے بعد آسکر جیتنے والے

صرف 2 افراد کو موت کے بعد آسکر ایوارڈ ملا، ہتھ لیجر کو فلم دی ڈارک نائٹ کے لیے جبکہ پیٹر فنچ کو فلم نیٹ ورک کے لیے، اس سال بہترین اداکار کے لیے نامزد چیڈوک بوسمین ایسے تیسرے اداکار بن سکتے ہیں، جن کا گزشتہ سال انتقال ہوگیا تھا۔

ایک ہی کردار کے لیے ایوارڈ جیتنے والے مختلف اداکار

مارلن برانڈو اور رابرٹ ڈی نیرو نے ایک ہی کردار ادا کرکے آسکر ایوارڈز اپنے نام کیے اور وہ کردار فلم گاڈ فادر اور گاڈ فادر 2 میں ویٹو کارلیونی کا تھا، 2020 میں فلم جوکر کے لیے جواکوائین فیونکس بہترین اداکار کا ایوارڈ جیتنے میں کامیاب رہے اور اس طرح آسکر کی تاریخ میں دوسری بارایک کردار کو ادا کرنے والے 2 مختلف فنکاروں کو یہ اعزاز حاصل ہوا۔

آسکر ایوارڈ لینے والی تاریخ کی بہترین فلمیں

آسکر ایوارڈ جیتنے والی واحد ہارر فلم جو اب بھی لوگوں کو دہشت زدہ کرتی ہے

’جوکر‘ 11 نامزدگیوں کے ساتھ آسکر ایوارڈز میں سرفہرست