وزیراعظم سے وزیر اعلیٰ کی ملاقات، زیر التوا منصوبے اور پولیو کیسز زیرغور
وزیر اعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے کراچی پہنچ گئے جہاں ان کا ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
کراچی پہنچنے پر گورنر سندھ عمران اسمٰعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عمران خان کا استقبال کیا، جس کے بعد وہ گورنر ہاؤس کے لیے روانہ ہوئے۔
گورنر ہاؤس پہنچنے پر وزیر اعظم نے عمران اسمٰعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی۔
ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق ملاقات میں مختلف معاملات پر بات چیت ہوئی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وفاق کے پاس سندھ کے ترقیاتی اسکیمیں التوا میں ہیں جبکہ صوبے میں جاری وفاقی حکومت کی ترقیاتی اسکیمیں بھی سست روی کا شکار ہیں۔
وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ کو یقین دلایا کہ سندھ کے تمام اسکولز ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیے جائیں گے جبکہ جو اسکیمیں زیر التوا ہیں ان کو وفاقی وزیر اسد عمر کو کہ کر جلد منظور کروائیں گے۔
ملاقات میں مراد علی شاہ نے وزیر اعظم کے ساتھ ٹڈی دل کا مسئلہ بھی اٹھایا جس پر عمران خان نے کہا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے وفاقی حکومت بھرپور اقدامات کرے گی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے بڑھتے ہوئے پولیو کے کیسز کے حوالے سے آگاہ کیا۔
وزیر اعظم نے پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز پو تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد پولیو پر اجلاس کریں گے جس میں پولیو کے خاتمے کے لیے حکمت عملی تبدیل کی جائے گی۔
ملاقات میں چین میں کورونا وائرس سے جانی نقصانات اور اس کے پاکستان میں ممکنہ اثرات پر بھی بات ہوئی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان نے قوم کو خوشخبری سنادی
انہوں نے صوبائی حکومتوں کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی رہنمائی کے حساب سے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔
ملاقات میں گندم کے بحران کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور وزیر اعظم نے کہا کہ وہ جلد آٹے کے بحران اور نئی فصل کی خریداری کے لیے اقدامات کے حوالے سے اجلاس طلب کریں گے۔
بیان میں ملاقات کے دوران آئی جی سندھ کی تبدیلی سے متعلق امور کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا، تاہم وزیر اعلیٰ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ نے وزیر اعظم سے یہ معاملہ بھی اٹھایا اور دونوں رہنماؤں نے اس پر اتفاق کیا۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ 48 گھنٹے میں صوبے کے نئے آئی جی کی تقرری کا امکان ہے۔
قبل ازیں عہدیداروں اور ذرائع نے بتایا تھا کہ وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات، گورنر سندھ سے کچھ روز قبل ہونے والی ان کی ملاقات کے بعد ہوئی، جسے کراچی والوں نے مثبت اشارہ قرار دیا تھا۔
ایک گھنٹہ طویل اس ملاقات میں وزیراعلیٰ نے شہر کی ترقی سے متعلق 'تمام تجاویز' پر رضامندی کا اظہار کیا تھا اور میگا منصوبوں کو مزید بغیر کسی تاخیر کے مکمل کرنے کے تناظر میں 'مرکز کے تعاون سے بننے والے منصوبوں پر صوبائی حکام کا کام مکمل کرنے' کا عزم کیا تھا۔
واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں وفاقی حکومت نے پیپلزپارٹی کی قیادت میں موجود سندھ حکومت کے ساتھ اپنے کام کے تعلقات کو بہتر کرنے کی کوشش کی ہے۔
رواں سال کے آغاز میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے اعلان کیا تھا کہ سندھ حکومت سے 'انتہائی اختلافات' کے باوجود وفاق نے 'شہریوں کی زندگی' بہتر کرنے کے لیے صوبائی حکومت کے ساتھ کام کا فیصلہ کیا ہے۔
یہاں یہ بات مدنظر رہے کہ وزیراعظم نے کراچی میں مختلف منصوبوں کے آغاز کے لیے خواہش کا اظہار کیا تھا اور گزشتہ برس شہر کی ترقی کے لیے 162 ارب روپے کا 'جامع پیکج' دینے کا اعلان کیا تھا۔
علاوہ ازیں رواں ماہ کے آغاز میں اسد عمر نے کہا تھا کہ شہر میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے لیے وزیراعظم فروری میں کراچی کا دورہ کریں گے۔