پاکستان

ٹک ٹاک پر نامناسب ویڈیو اپ لوڈ کرنے والی طالبہ اور استاد پر پابندی عائد

خیبرپختونخوا کے شہر ہری پور کے سرکاری کالج کے لیکچرر اور ان کی طالبہ کی ویڈیو گزشتہ ہفتے وائرل ہوئی تھی۔

خیبرپختونخوا کے شہر ہری پور میں کالج کے استاد کی جانب سے اپنی طالبہ کے ساتھ بنائی گئی ویڈیو ٹک ٹاک پر وائرل ہونے کے بعد کالج انتظامیہ نے دونوں پر پابندی عائد کردی۔

گورنمنٹ پوسٹ گریجوئیٹ کالج فار بوائز کے شعبہ انگریزی کے لیکچرر کی اپنی طالبہ کے ساتھ بنائی گئی ویڈیو ٹک ٹاک پر کافی وائرل ہوئی تھی۔

ویڈیو میں طالبہ اور استاد کو نامناسب انداز میں دکھایا گیا تھا اور دونوں کی ویڈیو کسی تیسرے فرد نے ریکارڈ کی تھی۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کالج انتطامیہ نے معاملے کی تفتیش کا حکم دیا اور تفتیش میں یہ بات ثابت ہوئی کہ وائرل ہونے والی ویڈیو کالج میں ہی بنائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 'ٹک ٹاک' پر پابندی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کالج انتظامیہ نے لیکچرر اور طالبہ پر پابندی عائد کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کالج کے پرنسپل ڈاکٹر محمد اشفاق نے نامناسب ویڈیو بنائے جانے والے واقعے کی تصدیق کی اور بتایا کہ اب ویڈیو میں نظر آنے والے لیکچرر اور طالبہ کا معاملہ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کے پاس ہے۔

پرنسپل کے مطابق ویڈیو بنائے جانے کے معاملہ اب ڈائریکٹر ہائر ایجوکیشن اور سیکریٹری ایجوکیشن کے پاس ہے جو ان سے متعلق فیصلہ کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ اعلیٰ حکام ہی ویڈیو بنانے والے لیکچرر کے حوالے سے فیصلہ کریں گے کہ ان کے خلاف کیا محکمانہ کارروائی کی جائے یا پھر ان دونوں کو پولیس کے حوالے کیا جائے۔

مزید پڑھیں: ’اسلامی کونسل میں ٹک ٹاک گرل نہیں‘

ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ حکام کی جانب سے ویڈیو بنانے والے لیکچرر اور طالبہ کے خلاف اعلیٰ حکام کی جانب سے کارروائی کے فیصلے سے قبل ہی کالج انتطامیہ نے دونوں پر پابندی عائد کردی۔

خیال رہے کہ ویڈیوز بناکر ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کرنے پر پہلے بھی پاکستان میں سرکاری و نجی ملازمین پر پابندیاں عائد کی جا چکی ہیں۔

اس واقعے سے قبل پاکستان ایئرلائن (پی آئی اے) کی ایئرہوسٹس سمیت دیگر اداروں کے ملازمین پر ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر محکمانہ کارروائیاں کی جا چکی ہیں۔

فلموں سے متعلق فیصلے کرنا ہمارا کام نہیں، اسلامی نظریاتی کونسل