خیبر پختونخوا میں کھلے عام کرپشن ہو رہی ہے، پی ٹی آئی رہنما
خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما محمد علی تراکئی کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا میں کھلے عام کرپشن ہو رہی ہے جبکہ محمود خان کے بھائی تمام تبادلے و تقرریاں کروا رہے ہیں۔
ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز آئی' میں گفتگو کرتے ہوئے محمد علی تراکئی نے کہا کہ 'پچھلے دور حکومت میں جب پی ٹی آئی کی خیبر پختونخوا اسمبلی میں 45 نشستیں تھیں اس وقت پرویز خٹک نے کم ارکان کے باوجود بہترین انداز میں حکومت کی، جبکہ پرویز خٹک کی کامیاب حکومت کے باعث ہی پی ٹی آئی نے وفاق میں حکومت بنائی۔'
انہوں نے کہا کہ 'پرویز خٹک کے دور میں نہ کرپشن تھی، پولیس کی کارکردگی اور تعلیم کے شعبے میں بہتری آئی لیکن اب صوبے میں کھلے عام کرپشن ہو رہی ہے، گزشتہ حکومتوں کے مقابلے میں کرپشن بڑھ گئی ہے اور نظام تباہ ہوگیا ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'موجودہ صوبائی وزیر اعلیٰ محمود خان کا پرویز خٹک سے کوئی مقابلہ ہی نہیں اور پی ٹی آئی کے تمام اراکین صوبائی اسمبلی رو رہے ہیں۔'
محمد علی تراکئی نے کہا کہ 'محمود خان کے بھائی تمام تبادلے و تقرریاں کروا رہے ہیں، وزیر اعظم عمران خان کو گورنر شاہ فرمان یا چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا کی طرف سے تمام بریفنگ دی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ سب اچھا ہے۔'
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اور وفاق میں اتحاد کے مستقبل کے لیے ق لیگ، پی ٹی آئی کی بیٹھک
انہوں نے کہا کہ 'حقیقت میں سب ٹھیک نہیں ہے اور عمران خان کے وژن کے برخلاف کام ہو رہا ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'جس کشتی کو ڈبونے کا فیصلہ کر لیا گیا ہو ہم اس کشتی میں سفر نہیں کر سکتے لہٰذا معاملات ٹھیک ہوجائیں تو بہتر ہے۔'
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ 'اس وقت 80 فیصد ارکان اسمبلی صوبائی حکومت سے ناراض ہیں لیکن وہ چپ تھے، تاہم اب وہ اپنے حق کے لیے اٹھیں گے اور جس مقصد کے لیے اسمبلی میں آئے تھے اس مقصد کے لیے اٹھیں گے لیکن ہم پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک بنانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس وقت بیوروکریسی بھی محمود خان کی بات نہیں سن رہی اور اپنی من مانی کر رہی ہے جبکہ تین ماہ میں کئی آئی جیز اور چیف سیکریٹریوں کا تبدیل ہونا صوبائی حکومت کی نااہلی نہیں تو اور کیا ہے۔'