سعودی عرب خواتین کو بااختیار بنانے میں پاکستان و بھارت سے بھی آگے
گزشتہ تین سال سے سعودی عرب میں اصلاحات کا سلسلہ جاری ہے اور حکومت نے کئی اصلاحات متعارف کراتے ہوئے خواتین کو خود مختار بھی بنایا ہے۔
سعودی عرب میں گزشتہ 2 سال کے دوران جہاں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی، وہیں خواتین کو مرد حضرات کے ساتھ ملازمت کرنے، انہیں اداکاری کرنے، انہیں مرد سرپرست کی اجازت کے بغیر بیرون ملک کا دورہ کرنے سمیت کئی طرح کی آزادیاں دی گئی ہیں۔
سعودی عرب کی ان ہی اقدامات کی وجہ سے عالمی بینک نے اسے خواتین سے متعلق اصلاحات کرنے اور انہیں خود مختار بنانے والا سب سے ’بہترین ملک‘ قرار دیا ہے۔
عالمی بینک کی جانب سے ’خواتین، تجارتی سرگرمیاں اور قوانین‘ کے عنوان سے جاری کردہ 2020 کی رپورٹ میں سعودی عرب کو خواتین کو خود مختار بنانے اور ان کے لیے اصلاحات کرنے کے حوالے سے سب سے بہترین ملک قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں 2017 سے اب تک کے ان ممالک کا جائزہ لیا گیا ہے جنہوں نے گزشتہ 2 سال کے دوران خواتین کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ قانون سازی کرنے سمیت انہیں خود مختار بنانے کے حوالے سے عملی اقدامات کیے ہوں۔