کاشف عباسی اور پروگرام 'آف دی ریکارڈ' پر 60 دن کی پابندی
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں وفاقی وزیر فیصل واڈا کی جانب سے غیراخلاقی حرکت اور ریاستی ادارے کے وقار کو مجروح کرنے کی کوشش پر پروگرام اور اس کے میزبان پر 60دن کی پابندی عائد کردی ہے۔
نجی چینل 'اے آر وائے نیوز' کے پروگرام 'آف دی ریکارڈ' میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما قمر زمان کائرہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید عباسی بطور مہمان موجود تھے۔
مزید پڑھیں: ٹی وی پروگرام میں 'فوجی بوٹ' لانے پر فیصل واڈا پر تنقید
دوران گفتگو صورتحال اس وقت انتہائی تضحیک آمیز ہوگئی جب فیصل واڈا نے 'فوجی بوٹ' میز پر رکھتے ہوئے کہا کہ 'مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے لیٹ کر بوٹ کو عزت دی ہے'۔
پیمرا نے وفاقی وزیر کی اس حرکت کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ پروگرام کے دوران فیصل واڈا کی جانب سے اٹھائے گئے اعتراضات انتہائی غیرسنجیدہ اور توہین آمیز تھے بلکہ انہوں نے ایک ریاستی ادارے کے وقار کو مجروح کرنے کی بھی کوشش کی۔
پیمرا نے پروگرام کے میزبان کاشف عباسی کے رویے کو بھی انتہائی غیرپیشہ ورانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ میزبان نے لائیو شو کے دوران مہمان کی جانب سے اس غیراخلاقی حرکت پر مداخلت یا انہیں روکنے کی کوشش نہیں کی اور اس کے بجائے معاملات پر مسکراتے رہے۔
پیمرا کی جانب سے کہا گیا کہ بادی النظر میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ایک ریاستی ادارے کو غیرضروری طور پر بحث کا حصہ بنا کر اس کے وقار کو مجروح کرنے کی کوشش کی گئی اور ساتھ ہی اس عمل کو پیمرا کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا۔
پیمرا نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر اے آر وائے کے پروگرام 'آف دی ریکارڈ' پر 60دن کی پابندی عائد کردی جس کا اطلاق 16جنوری 2020 سے ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں: ’فوجی بوٹ‘ کے ساتھ پروگرام میں شرکت: فیصل واڈا پر میمز بننے لگیں
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی نے پروگرام کے میزبان کاشف عباسی پر بھی 60 دن کی پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس دوران کاشف عباسی نہ صرف اپنے پروگرام 'آف دی ریکارڈ کی میزبانی کرسکیں گے بلکہ وہ کسی بھی ٹی وی چینل میں مہمان، مبصر یا ماہر کی حیثیت سے بھی شرکت نہیں کر سکیں گے'۔
واضح رہے کہ فیصل واڈا نے پروگرام کے دوران کہا تھا کہ 'یہ ہے آج کی جمہوری مسلم لیگ، لیٹ کر چوم کر بوٹ کو عزت دو'۔
اس موقع پر پروگرام کے میزبان کاشف عباسی نے کہا کہ 'میں تو سمجھا کہ آپ بندوق لے آئے ہیں، یہ تو بندوق سے بھی زیادہ خطرناک چیز لائے ہیں'۔
پروگرام میں فوجی بوٹ لانے پر قمر زمان کائرہ اور جاوید عباسی احتجاجاً پروگرام ادھورا چھوڑ کر چلے گئے تھے جس کے بعد فیصل واڈا کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا اور سوشل میڈیا پر بھی ان کا مذاق اڑایا گیا۔
وزیر اعظم پروگرام میں بوٹ لے جانے پر ناخوش ہیں، فیصل واڈا
وفاقی وزیر فیصل واڈا نے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم عمران خان ان کی پروگرام میں بوٹ لے کر جانے کی حرکت سے سخت ناخوش ہیں۔
انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کی پوری ذمے داری قبول کرتے ہیں لیکن پروگرام میں بوٹ لے کر جانے پر معافی نہیں مانگیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے وزیر اعظم کو یقین دہانی کرائی ہے کہ دوبارہ ایسا نہیں کروں گا اور ذمے داری کا مظاہرہ کروں گا۔
البتہ وفاقی وزیر نے پروگرام میں بوٹ لے کر جانے کے اپنے مؤقف پر قائم رہتے ہوئے واضح کیا کہ انہوں نے کسی ادارے کے وقار کو مجروح نہیں کیا اور فوجی بوٹ لے جانے کا مقصد اپوزیشن کے دہرے معیار کو منظر عام پر لانا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'میں اس معاملے پر بحث کے لیے تیار ہوں کہ پروگرام میں بوٹ لے کر جانے کا عمل صحیح تھا یا غلط، میں بوٹ کو بیگ میں رکھ کر لے کر گیا تھا اور پروگرام میں لے جانے کا خود ذمے دار ہوں'۔
انہوں نے معافی مانگنے کی مشروط پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ اگر نواز شریف اور مریم نواز ماضی میں اداروں کے خلاف بیانات پر معافی مانگ لیتے ہیں تو وہ بھی معافی مانگ لیں گے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا اظہار مذمت
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پیمرا کی جانب سے عائد پابندی کی آزادی اظہار کے حق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے پروگرام پر پابندی کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ پاکستان میں صحافیوں کو آزادانہ اور بلا خوف و خطر کام کی اجازت ہونی چاہیے۔