دنیا

متنازع شہریت قانون فنڈز دینے والے غیر ملکیوں کو شہریت دینے کی چال ہے،ممتا بینرجی

جنہوں نے بی جے پی کو غیر ملکی فنڈز لینے میں مدد کی انہیں بدلے میں بھارتی شہریت دی جائے گی، وزیر اعلیٰ مغربی بنگال

بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینرجی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر نئی بوچھاڑ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ متنازع شہریت ترمیمی قانون حکمران جماعت کی بھارتی شہریوں سے شہریت واپس لینے اور اسے فنڈ دینے والے غیر ملکیوں کو دینے کی ایک چال ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق کولکتہ میں متنازع شہریت قانون کے خلاف ترینامول کانگریس کے اسٹوڈنٹ وِنگ کے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بینرجی نے کہا کہ 'یہ قانونی طور پر شہریوں سے ان کی شہریت لینے اور اسے ان غیر ملکیوں کو دینے کی ایک چال ہے جنہوں نے بی جے پی کو فنڈز دیئے۔'

انہوں نے دعویٰ کیا کہ 'جنہوں نے بی جے پی کو غیر ملکی فنڈز لینے اور کالے دھن کو سفید کرنے میں مدد کی، انہیں بدلے میں بھارتی شہریت دی جائے گی۔'

واضح رہے کہ دو ہفتے قبل ممتا بینرجی نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو ہر وقت اپنے شہریوں کو پاکستان جانے کی باتیں کرنے پر تنقید کا نشانہ بنات ہوئے کہا تھا کہ ایسے بات کرتے ہیں جیسے پاکستان کے سفیر ہوں۔

ممتا بینرجی نے مغربی بنگال کے شہر سلی گوڑی میں متنازع شہریت بل کے خلاف ریلی سے خطاب کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی حکومت اور نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ‘ہر بات پر پاکستان کو لے کر آتے ہو جیسے پاکستان کا سفیر ہو، دن رات تسبیح کرتے ہو۔'

یہ بھی پڑھیں: کولکتہ میں مودی کی آمد کےخلاف انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر احتجاج

چند روز قبل کولکتہ کے دورے کے دوران نریندر مودی نے وزیر اعلیٰ مغربی بنگال سے بھی ملاقات کی تھی۔

بعد ازاں ممتا بینرجی نے ملاقات کے بارے میں صحافیوں کو بتایا تھا کہ انہوں نے نریندر مودی سے 'ملک کے وسیع مفادات کے لیے' شہریت ترمیمی قانون کو منسوخ کرنے کا کہا۔

خیال رہے کہ بھارت میں گزشتہ ماہ بننے والے متنازع شہریت قانون کے خلاف شدید احتجاج جاری ہے اور مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینرجی اس قانون کے خلاف مضبوط آواز بن کر سامنے آئی ہیں اور انہوں نے کہا تھا کہ ان کی ریاست میں یہ قانون ان کی لاش پر سے گزر کر ہی نافذ ہوگا۔

مزید پڑھیں: بھارت: متنازع شہریت ایکٹ پر عملدرآمد کا نوٹیفکیشن جاری

بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف پرتشدد احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، جس میں اب تک درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مختلف ریاستوں میں احتجاج پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

متنازع شہریت قانون کے خلاف طلبہ اورمسلمانوں سمیت ہزاروں شہریوں کی جانب سے احتجاج کیا جارہا ہے۔