دنیا

امریکا-ایران کشیدگی میں کمی، اسٹاک مارکیٹوں میں بہتری، تیل کی قیمتوں میں کمی

امریکی فوجی اڈوں پر حملوں میں ہلاکتیں نہ ہونے پر مارکیٹوں میں اعتماد پیدا ہوا، ایگزی ٹریڈرز کی رپورٹ

امریکا ایران کشیدگی میں کمی کے ساتھ ایشیائی اسٹاک مارکیٹیں واپس بحالی کی جانب گامزن ہوگئیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق ٹوکیو کے بینچ مارک میں 2 فیصد اضافہ ہوا، شنگھائی ہانگ کانگ اور جنوب مشرقی ایشیائی مارکیٹوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا۔

واضح رہے کہ امریکا کی جانب سے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو میزائل حملے میں ہلاک کرنے اور تہران کے عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں کے بعد مارکیٹوں میں تنزلی دیکھنے میں آئی تھی۔

تاہم ایران کے حملوں میں کسی بھی امریکی کے ہلاک ہونے کی رپورٹس اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان جس میں انہوں نے کہا کہ ایران ممکنہ طور پر پیچھے ہٹ رہا ہے، کے بعد سرمایہ کاروں میں پائی جانے والی تشویش میں کمی آئی ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا ایران تنازع: عالمی سطح پر تیل اور سونے کی قیمتوں میں اضافہ

ایگزی ٹریڈرز کے اسٹیفن ان نے ایک رپورٹ میں کہا کہ ہلاکتوں کے نہ ہونے کی وجہ سے مارکیٹوں میں اعتماد پیدا ہوا کہ ایران نے جوابی کارروائی اپنی ساکھ بحال رکھنے کے لیے کی ہے۔

ٹوکیو کے نکئی میں 2.2 فیصد 225 پوائنٹس اضافہ دیکھنے میں آیا جس کے ساتھ مارکیٹ 23 ہزار 714 پوائنٹس پر آگئی جبکہ ہانگ کانگ کے پانگ سینگ میں 1.1 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد مارکیٹ 28 ہزار 407 پوائنٹس پر آگئی۔

شنگھائی کے کمپوزیٹ انڈیکس میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد مارکیٹ3 ہزار 85 پوائنٹس پر آگئی، سیئول کی کوسپی میں بھی 1.2 فیصد کا اضافہ ہوا جو 2 ہزار 175 پوائنٹس اور سڈنی کے ایس اینڈ پی-اے ایس ایکس 200، 0.7 فیصد اضافے کے بعد 6 ہزار 864 پوائنٹس پر آگئی۔

انڈیا کے سین سیکس میں دن کا آغاز 1.3 فیصد اضافے کے ساتھ 41 ہزار 343 پوائنٹس پر آگیا، تائیوان اور جنوب مشرقی ایشیائی مارکیٹوں میں بہتری کی صورتحال سامنے آئی تاہم نیوزی لینڈ کی مارکیٹ میں تنزلی دیکھی گئی۔

وال اسٹریٹ پر بینچ مارک ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں 0.5 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد انڈیکس 3 ہزار 253 پوائنٹس پر آگئی۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایران پر مزید معاشی پابندیاں عائد کریں گے تاہم امریکا امن لانے کا خواہاں ان تمام افراد کے ساتھ جو ایسا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کا جوہری معاہدے سے مکمل دستبرداری کا اعلان

تیل کی قیمتوں میں ایرانی حملوں کے بعد ہونے والے اضافے میں صورتحال بہتر ہونے پر واپس کمی آئی ہے۔

امریکی کروڈ بینچ مارک 0.52 ڈالر اضافے کے بعد نیو یارک مرسنٹائل ایکسچینج پر الیکٹرانک تجارت میں 60.12 ڈالر میں فروخت ہونے لگا۔

گزشتہ روز میزائل حملوں کے بعد اس کی قیمت میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا تھا اور 65.65 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گیا تھا تاہم اس میں 3.09 ڈالر کی کمی آئی جس کے بعد یہ 59.61 ڈالر پر آکر رکا تھا۔

عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں طے کرنے کے لیے استعمال ہونے والا برینٹ کروڈ میں 0.48 ڈالر کا اضافہ دیکھا گیا جو لندن میں 65.93 ڈالر فی بیرل میں فروخت ہورہا ہے۔

اس میں گزشتہ روز کے مقابلے میں 2.83 ڈالر کی کمی آئی ہے۔

سونے کی قیمتوں میں بھی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا جو گزشتہ روز 1 ہزار 604.20 ڈالر فی اونس کی ریکارڈ قیمت تک پہنچنے کے بعد 1 ہزار 560 ڈالر فی اونس پر رکی۔

کرنسی کی تجارت میں ڈالر کو جاپانی کرنسی ین کے مقابلے میں بہتری حاصل ہوئی گزشتہ روز ایک ڈالر 109.22 ین میں فروخت ہورہا تھا جبکہ آج اس کی قیمت 109.08 ین ہوگئی۔