پاکستان

ملک کے مختلف علاقوں میں شدید زلزلہ

زلزلے کے بعد لوگ گھروں، دفاتر، عمارتوں سے باہر نکل آئے اور قرآنی آیات، کلمہ طیبہ کا ورد کرتے نظر آئے۔

ملک کے مختلف حصوں میں 6.4 شدت کا شدید زلزلہ محسوس کیا گیا، جس کے نتیجے میں لوگوں میں خوف ہراس پھیل گیا۔

ڈان نیوز ٹی وی نے رپورٹ کیا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ساتھ ساتھ راولپنڈی، لاہور، پشاور میں زلزلہ محسوس کیا گیا۔

زلزلے کے بعد لوگ گھروں سے باہر نکل آئے—فوٹو: ڈان نیوز

اس کے علاوہ گلگت بلتستان، مانسہرہ، بٹ گرام، مری، چنیوٹ، چارسدہ، ہنگو، ایبٹ آباد، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد اور گردونواح میں بھی شدید زلزلہ محسوس کیا گیا۔

زلزلے محسوس ہوتے ہی لوگ گھروں، دفاتر اور عمارتوں سے باہر نکل آئے اور قرآنی آیات اور کلمہ طیبہ کا ورد کرتے رہے۔

قومی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.4 ریکارڈ کی گئی اور زلزلہ محسوس کرنے کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

ابتدائی اطلاعات میں یہ بات سامنے آئی کہ زلزلے کی گہرائی 210 کلومیٹر تھی جبکہ ایک انڈیپینڈنٹ ایجنسی ای ایم ایس سی نے رپورٹ کیا کہ ہندو کش ریجن میں 'شدید' زلزلہ آیا۔

ادھر ترجمان پاکستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) تیمور علی نے ابتدائی طور پر بتایا کہ پی ڈی ایم اے حکام ضلعی ڈیزاسٹر یونٹس اور ضلعی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں اور ابھی تک کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

انہوں نے کہا کہ زلزلے کے بعد خیبرپختونخوا اور مالاکنڈ ڈویژن کے پہاڑی علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

زلزلے کے بارے میں امریکی جیولوجکل سروے (یو ایس جی ایس) نے رپورٹ کیا کہ زلزلے کی شدت 6.1 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز افغانستان سمیت ہندوکش ریجن تھا

چین کے زلزلہ نیٹ ورک سینٹر نے بتایا کہ (مقامی وقت) کے مطابق 7 بجکر 39 منٹ پر ہندوکش ریجن میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا اور اس کا مرکز افغانستان میں تھا۔

اس کے علاوہ بھارتی میڈیا نے بھی یہ رپورٹ کیا کہ دہلی اور بھارت کے شمالی علاقوں ماتھورا، لکھنؤ میں زلزلہ آیا جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھی زلزلے کی شدت محسوس کی گئی۔

خیال رہے کہ 24 ستمبر کو پنجاب اور آزاد کشمیر میں 5.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس نے جہلم اور آزاد کشمیر کے علاقے میر پور کو سب سے زیادہ متاثر کیا تھا۔

زلزلے کی شدت 6.4 ریکارڈ کی گئی—فوٹو: ڈان نیوز

اس زلزلے میں 38 افراد جاں بحق جبکہ 400 سے زائد زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد مختلف علاقوں میں کچھ دن تک وقفے وقفے سے زلزلے آنے کا سلسلہ جاری رہا تھا۔

ماہ ستمبر میں آنے والے زلزلے کے باعث آزاد کشمیر میں جاتلاں کے علاقے میں مختلف مقامات پر سڑکیں دھنسنے کے ساتھ ساتھ متعدد عمارتیں بھی تباہ ہوگئی تھیں اور مواصلاتی نظام درہم برہم ہوکر رہ گیا تھا۔