اسرائیلی وزیر اعظم پر کرپشن،دھوکے وعوام کو ٹھیس پہچانے کی فرد جرم عائد
اسرائیل کی تاریخ میں پہلی بار ایک حاضر سروس وزیر اعظم پر حکومت نے کرپشن، دھوکے اور عوام کو ٹھیس پہنچانے کے الزامات کی فرد جرم عائد کردی۔
اسرائیلی حکومت کے ماتحت اٹارنی جنرل نے ملک کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو پر کئی ماہ سے زیر تفتیش تین الزامات کے تحت فرد جرم عائد کردی۔
نیتن یاہو پر ایک ایسے وقت میں فرد جرم عائد کی گئی ہے جب کہ ملک کے صدر نے رواں سال منعقد ہونے والے دوسرے انتخابات کے بعد سیاسی جماعتوں کو 3 ہفتوں کے دوران حکومت بنانے کی ہدایت کی تھی۔
اسرائیل کی تاریخ میں رواں برس پہلی بار ایک ہی سال میں 2 انتخابات ہوئے تھے، دوسری بار انتخابات رواں برس 17 ستمبر کو ہوئے تھے، اس سے قبل اپریل 2019 میں انتخابات ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلی بار ایک ہی سال میں اسرائیل میں دوسرے انتخابات
ایک ہی سال میں ہونے والے دونوں انتخابات میں اگرچہ بن یامین نیتن یاہو کو توقعات سے اچھے ووٹ ملے، تاہم وہ تنہا حکومت بنانے کی صورتحال میں نہیں تھے لیکن اس کے باوجود وہ اپریل میں منعقد ہونے والے انتخابات بعد 6 ماہ کے لیے وزیر اعظم منتخب ہوگئے۔