پی ٹی اے نے 9 لاکھ ویب سائٹس بلاک کردیں
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کو آگاہ کیا کہ ملک میں 9 لاکھ ویب سائٹس کو بلاک کردی گئیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کے اجلاس کے دوران چیئرمین پی ٹی اے میجر جنرل (ر) عامر عظیم باجوہ نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے 9 لاکھ سے زائد ویب سائٹ تک رسائی کو بلاک کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے کچھ بلاک شدہ ویب سائٹس تک رسائی ہوسکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ستمبر 2019 میں پی ٹی اے نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام کو بتایا تھا کہ 9 لاکھ ویب سائٹس کو توہین مذہب، پورنوگرافک، ریاست، عدلیہ یا پاک فوج مخالف مواد ہونے کی وجہ سے بند کردیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی اے نے دعویٰ کیا کہ کئی مشکلات کے باوجود اتھارٹی صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت کو یقینی بنارہی ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی اے نے غیر رجسٹرڈ موبائل فون بند کرنا شروع کردیئے
عامر عظیم باجوہ نے کہ ' ہم یہ بھی یقینی بنارہے ہیں کہ انٹرنیٹ یا سوشل میڈیا کے ذریعے عوام کے مذہبی، ثقافتی اور روایتی جذبات کو تکلیف نہ پہنچے'۔
انہوں نے کہا کہ 32 مختلف محکمے اور ایجنسیاں دہشت گردی، پورنوگرافی اور دیگر مسائل کے خاتمے کی کوششیں کررہی ہیں۔
چیئرمین پی ٹی اے نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ حکومت کو سوشل میڈیا سائٹس کی ہوسٹنگ کے معاملے پر غور کرنا چاہیے۔
عامر عظیم باجوہ نے کہا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے کم معیار والے اور اسمگل کیے گئے موبائل فونز کی اسمگلنگ پر بھی قابو پایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 سے 2019 کے دوران ٹیلی کام سیکٹر کی جانب سے قومی خزانے میں 31 کروڑ 17 لاکھ روپے جمع کروائے گئے۔
اس موقع پر قائمہ کمیٹی کے اراکین نے کہا کہ پی ٹی اے کو سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے ڈیٹا چوری، نفرت انگیز تقاریر اور مذہبی منافرت روکنے میں بھی کردار ادا کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی اے نے موبائل فون رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کردی
انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے کو موبائل فون سروسز کی بہتری میں بھی مدد کرنی چاہیے۔
کمیٹی اراکین نے کہا کہ موبائل فون کمپنیوں کی سروسز ملک بھر میں موجود نہیں ہیں اور پہاڑی علاقوں، نیشنل ہائی ویز اور موٹر ویز پر بھی موبائل فون سروسز میں بہتری لانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کمپنیاں اپنی سروس کا خیال زیادہ رکھیں گے اگر لائسنس کی تجدید کو سروس کے معیار سے جوڑ دیا جائے۔
قائمہ کمیٹی کے چیئرمین رکنِ قومی اسمبلی امین الحق نے کہا کہ ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ٹیلی کمیونیکیشن سیکٹر میں مینوفیکچرنگ شروع کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ' ہمارے نوجوان بہت قابل ہیں اور وہ ہر شعبے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں، ہمیں صرف ان کے لیے مواقع پیدا کرنے ہیں'۔