امریکی دہشت گرد کو ملک بدر کردیا، ترکی
ترکی کے وزارت داخلہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا کے ایک دہشت گرد کو ملک بدر کردیا جبکہ جرمنی کے مزید 7 دہشت گردوں کو رواں ہفتے کے آخر تک ملک بدر کردیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ میں ترکی کے سرکاری خبر رساں ادارے اناطولیہ نیوز کے حوالے سے بتایا گیا کہ وزارت داخلہ کے ترجمان اسمعیل کا کہنا تھا کہ 'ایک امریکی دہشت گرد کو ترکی میں قانونی کارروائی پوری کرنے کے بعد ملک بدر کردیا گیا'۔
مزید پڑھیں: ترکی نے شام میں کردوں پر حملہ کیوں کیا؟
ان کا کہنا تھا کہ 'جرمن نژاد دیگر 7 دہشت گردوں کے سفر کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور انہیں 14 نومبر کو ملک بدر کردیا جائے گا'۔
واضح رہے کہ ترکی نے مغربی ممالک پر عراق اور شام میں داعش میں شمولیت اختیار کرنے والے ان کے شہریوں کو واپس لینے سے انکار کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
وزیر داخلہ سلیمان سولو نے گزشتہ ہفتے بیان دیا تھا کہ ترکی کے پاس داعش کے تقریباً 1200 غیر ملکی اراکین موجود ہیں اور شام کے شمالی حصے میں حالیہ آپریشن کے دوران مزید 287 افراد کو حراست میں لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی نے ابوبکر البغدادی کی بہن کو گرفتار کرلیا
ان کا کہنا تھا کہ 'ہم پہلے 3 پھر 5 اور اس کے بعد 10 لوگوں کو واپس بھیجیں گے'۔
انہوں نے کہا تھا کہ 'اس سے بھاگنے کی کوئی ضرورت نہیں، ہم انہیں آپ کو واپس بھیجیں گے، آپ ہی ان سے نمٹیں جیسا بھی آپ چاہیں'۔
تاہم ابھی یہ بات واضح نہیں کہ ترکی، ان لوگوں کو کیسے واپس بھیجے گا جو اپنی شہریت کھو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ نیو یارک کی 1961 کی کنوینشن کے مطابق لوگوں کو بغیر کسی شہریت کے چھوڑنا غیر قانونی ہے تاہم برطانیہ اور فرانس سمیت متعدد ممالک نے اس مسئلے کا حل تلاش نہیں کیا ہے اور حالیہ کیسز سے اس حوالے سے قانونی جنگ مزید طویل ہوگئی ہے۔
صرف برطانیہ ہی نے بیرون ممالک جنگجو تنظیموں میں شمولیت اختیار کرنے پر 100 سے زائد افراد کی شہریت منسوخ کی ہے۔