پاکستان

ماورائے عدالت قتل پر نمائش کراچی بینالے کے قواعد کے مطابق نہیں، منتظمین

کراچی بینالے کے مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے ہم آرٹ کو شہر اور شہریوں سے منسلک کرنے پر توجہ دیں، وضاحتی بیان

کراچی بینالے 2019 کے منتظمین نے کہا ہے کہ فریئر ہال میں منعقدہ ماورائے قانون قتل کو آشکار کرنے والی نمائش ‘قواعد سے مطابقت نہیں رکھتی تھی جس کو مبینہ طور پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے جبری طور پر بند کردیا گیا تھا’۔

کراچی بینالے کے منتظمین کی جانب سے ڈان ڈاٹ کام کو دیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ‘آرٹسٹ کے تصور کے باوجود ہمارا خیال ہے کہ نمائش کے حوالے سے اٹھایا گیا سوال کراچی بینالے 2019 کے قواعد کے مطابق نہیں ہے کیونکہ اس کا موضوع موسمیات اور ماحول تھا’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘پلیٹ فارم کو سیاست زدہ کرنا ہماری ان کوششوں کے خلاف جائے گا جس کے تحت ہم آرٹ کو عوام کے سامنے لانا اور ڈرائنگ آرٹسٹ کو ثقافتی حوالے سے مرکزی مقام سے جوڑنا چاہتے ہیں’۔

منتظمین نے کہا کہ ‘ہم آرٹ کے سنسرشپ کے خلاف ہیں اور ہمارا یہ ماننا ہے کہ ناظرین کو آرٹ ورک سے تصورات اخذ کرنا بہت ضروری ہے’۔

مزید پڑھیں: کراچی:'ماورائے عدالت قتل‘ سے متعلق نمائش میں سادہ لباس افراد کی مداخلت

پروگرام کے انعقاد میں تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے مزید کہا گیا کہ سٹی گورنمنٹ نے آرٹ ورک کے لیے اپنی زمین استعمال کرنے کی اجازت دی۔

عدیلہ سلیمان کے آرٹ ورک کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‘آرٹ اپنے تاثرات کے اظہار کا نام ہے اور رواں برس کا موضوع غیر متعلقہ مسائل پر سیاسی بیانات کا اختیار نہیں دیتا تھا کیونکہ تمام آرٹسٹ اس بات پر متفق تھے کہ ان کی توجہ ثقافتی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ماحولیات پر ہوگی’۔

کراچی بینالے 2019 کے منتظمین نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ‘ہمیں امید ہے کہ آرٹسٹ برادری اس بات کو سمجھ پائے گی کہ کوئی عوامی ایونٹ ایک متفقہ حد کے اندر ہوگا’۔

سوشل میڈیا میں صحافیوں اور انسان حقوق کے نمائندوں کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات پر بیان جاری کرتے ہوئے منتظمین نے کہا کہ ‘کراچی بینالے کے مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ہم آرٹ کو شہر اور شہریوں سے منسلک کرنے پر توجہ دیں’۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز فریئر ہال میں جاری کراچی بینالے کے دوران ’ماورائے عدالت قتل‘ سے متعلق نمائش کو مبینہ طور پر سادہ لباس افراد کی جانب سے بند کروا دیا گیا تھا جس پر انسانی حقوق کے کارکنوں نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

عدیلہ سلیمان کی نمائش کا عنوان 'کلنگ فیلڈز آف کراچی' تھا اور یہ نمائش سابق سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس ایس پی) راؤ انوار کی جانب سے کیے جانے والے 444 مبینہ ماورائے عدالت قتل سے متعلق تھی۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کا 'آزادی مارچ' پنجاب میں داخل

بینکوں سے اکاؤنٹ ہولڈرز کے خریدے گئے بانڈز کی تفصیلات طلب

کینسر کا مریض کروڑوں روپے کی لاٹری کا مالک بن گیا